امریکی انٹیلی جنس کا کہنا ہے کہ طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراؤ کرسکتے ہیں۔
باغی ٹی وی : تفصیلات کے مطابق طالبان افغانستان کے دارالحکومت کابل سے صرف 50 کلومیٹر دور رہ گئے ہیں امریکی انٹیلی جنس رپورٹ کے مطابق طالبان اگلے 72 گھنٹوں میں کابل کا گھیراؤ کرسکتے ہیں ادھر کابل سے امریکی سفارتی عملے کے انخلا کی تیاریاں جاری ہیں، حکام نے اہلکاروں کو حساس نوعیت کا سامان تباہ کرنےکی ہدایت کردی۔
پینٹاگون کا کہنا ہے کہ امریکیوں اور اتحادیوں کے انخلا کے لیے 3 ہزار امریکی فوجی اتوار تک کابل ایئرپورٹ پہنچ جائیں گے امریکی دستوں کو کابل کے بین الاقوامی ایئرپورٹ پر بھیجا جائے گا امریکی اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کی جانب سے کہا گیا ہے کہ کابل میں امریکی شہریوں کی تعداد مزید کم کررہے ہیں۔
اسٹیٹ ڈپارٹمنٹ کے مطابق یہ اقدام سیکیورٹی صورتحال کے پیشِ نظر کیا جارہا ہےامریکی فوجیوں کی تعیناتی سے متعلق امریکی محکمہ دفاع نے بھی تصدیق کردی ہے۔ امریکی فوجی 24 سے 48 گھنٹے میں ذمے داریاں سنبھال لیں گے۔
رپورٹس کے مطابق برطانیہ بھی اپنے شہریوں کو نکالنے کے لیے 600 فوجی افغانستان میں تعینات کرے گا۔
افغانستان کی صورتحال پر سیکریٹری جنرل اقوام متحدہ نے تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ شہریوں پر براہ راست حملہ کرنا عالمی انسانی حقوق کے قانون کی کھلی خلاف ورزی اور جنگی جرم کے مترادف ہے۔
اس سے قبل خبررساں ادارے رائٹرزنے اپنی رپورٹ میں بتایا تھا کہ امریکی انٹیلی جنس نے اپنی رپورٹ میں کہا کہ افغان طالبان آئندہ 30 روز کے اندر دارالحکومت کا دیگر شہروں و علاقوں سے رابطہ منقطع کرسکتے ہیں اور 90 دنوں کے اندر کابل پر قبضہ بھی کرسکتے ہیں لیکن ساتھ ہی واضح کیا کہ یہ حتمی نتیجہ نہیں ہے کیونکہ افغان فورسز زیادہ قوت دکھا کر طالبان کو پیچھے بھی دھکیل سکتی ہیں۔امریکی انٹیلی جنس کے مطابق یہ اندازہ فی الوقت طالبان کی بڑھتی ہوئی پیش قدمی کو مدنظر رکھ کر لگایا گیا ہے۔