سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح نے پنج شیرمیں طالبان کی پیش قدمی کااعتراف کر لیا ہے.
باغی ٹی وی : سابق افغان نائب صدر امر اللہ صالح کا کہنا ہے کہ طالبان نےوادی اندراب کامحاصرہ کرلیا ہے وادی میں خوراک اورایندھن کی قلت ہو گئی ہے اور صورتحال بہت خراب ہے ہزاروں خواتین اور بچے پہاڑوں کی طرف بھاگ گئے ہیں۔
Talibs aren't allowing food & fuel to get into Andarab valley. The humanitarian situation is dire. Thousands of women & children have fled to mountains. Since the last two days Talibs abduct children & elderly and use them as shields to move around or do house search.
— Amrullah Saleh (@AmrullahSaleh2) August 23, 2021
دوسری جانب برطانوی اخبار ٹیلی گراف نے دعویٰ کیا ہے کہ احمد مسعود ہتھیار ڈالنے کی تیاری کر رہے ہیں، احمد مسعود کو فوجی طاقت اورعالمی حمایت کی کمی کا سامنا ہے۔
یاد رہے کہ افغان صوبے پنجشیر میں طالبان اور احمد مسعود کی سربراہی میں قومی مزاحمتی فرنٹ کے درمیان لڑائی جاری ہے افغانستان میں بغلان کے بعد پنجشیر واحد صوبہ جہاں اب تک طالبان فتح حاصل نہیں کر سکے ہیں۔ تخار، کپیسا، پروان اور نورستان کی سرحدوں متصل پنجشیر کی آبادی 17 لاکھ 3 ہزار ہے اور صوبائی دارالحکومت بازارک سمیت ساتوں اضلاع پر شمالی اتحاد کا کنٹرول ہے۔
کابل: ملکی اور غیرملکی باشندوں کے انخلا میں غیر معمولی تیزی
طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد کا کہنا تھا کہ پنجشیر طالبان کے محاصرے میں ہے ٹوئٹر پر جاری بیان میں ذبیح اللہ مجاہد نے کہا تھا کہ صوبہ بغلان کے ضلع بنوں،پل حصار اور دی صلاح پر مکمل قبضہ کرلیا ہے طالبان جنگجو تین اطراف سے پنجشیرکے داخلی راستوں پرتعینات ہیں، سالنگ پاس کھلا ہے اور پنجشیر طالبان کے محاصرے میں ہےامارت اسلامیہ مذاکرات کے ذریعے مسئلہ حل کرنےکی کوشش کررہی ہے۔
دوسری جانب برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق اس سے پہلےفریقین کی جانب سے ایک دوسرے کو بھاری نقصان پہنچانے کے متضاد دعوے کیے جا رہے تھے شمالی مزاحمتی فوج نے دعویٰ کیا کہ لڑائی میں تقریباً 300 طالبان جنگجوؤں کو ماردیا گیا ہے تاہم طالبان نے شمالی مزاحمتی فوج کے 300 طالبان جنگجوؤں کی شھادت کے دعوے کی تردید کردی یہ انکی چالیں ہیں بےبنیاد باتیں ہیں دشمن خود کو خوش کرنے کے علاوہ کچھ نہیں کہ سکتا –
ایک دن میں پنج شیر پر قبضہ کر سکتے ہیں مگر معاملات بات چیت سے حل کرنا چاہتے ہیں ترجمان طالبان
اب سابق افغان نائب صدر امراللہ صالح نے پنج شیرمیں طالبان کی پیش قدمی کااعتراف کر لیا ہے۔اشرف غنی کے ملک چھوڑنے کے بعد ملک کے نائب صدر امر اللہ صالح نے نگراں صدر ہونے کا دعویٰ کرتے ہوئے پنجشیر میں ہی پناہ لی تھی۔
افغان طالبان کے ترجمان سہیل شاہین کا یہ بھی کہنا تھا کہ ہم ایک دن میں پنج شیر پر قبضہ کر سکتے ہیں لیکن وہاں کے مسائل بھی بات چیت کے ذریعے حل کرنا چاہتے ہیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق پنجشیر میں طالبان اپنے سب سے زیرک کمانڈر قاری فصیح الدین کی قیادت میں جنگ لڑ رہے ہیں جب کہ قومی مزاحمت فرنٹ کی سربراہی سابق شمالی اتحاد کے مقتول امیر احمد شاہ مسعود کے بیٹے احمد مسعود کر رہے ہیں۔