افغانستان سے انخلا کے بعد پہلی مرتبہ قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات شروع

دوحہ: قطر میں امریکا اور طالبان کے درمیان مذاکرات کا آغاز ہوگیا ہے، جس میں طالبان نے افغانستان کے بیرون ملک منجمد اثاثوں کو جاری کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

الجزیرہ کے مطابق دوحہ میں ہونے والے دو روزہ مذاکرات کے بارے میں طالبان کے وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی نے کہا ہے کہ سینئر طالبان عہدے داروں اور امریکی نمائندوں کے درمیان ہونے والی ملاقات میں دونوں ممالک کے درمیان تعلقات کا ایک نیا دور شروع کرنے پر بات چیت کی گئی ہے۔

افغانستان سے 20 سال بعد امریکی افواج کے انخلا اور طالبان کے برسراقتدار آنے کے بعد یہ پہلی ملاقات ہے۔

افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ ملا امیر خان متقی کا اس بارے میں کہنا ہے کہ ہم نے امریکی وفد سے انسانی ہمدردی کی بنیاد پر افغانستان کے بیرون ملک منجمد کیے گئے اثاثوں پر پابندی ہٹانے کا مطالبہ کرتے ہوئے دوحہ معاہدے کی پاس داری کرنے کا بھی کہا ہے۔ جب کہ امریکی حکومت کی جانب سے افغان عوام کو کورونا کے سدباب کے لیے ویکسیین بھی فراہم کی جائیں گی۔

واضح رہے کہ امریکی اسٹیٹ ڈیپارٹمنٹ کے ترجمان نے گزشتہ روز کہا تھا کہ دوحہ میں طالبان کے ساتھ ملاقات کا مقصد طالبان حکومت کو تسلیم کرنا نہیں، بلکہ امریکی مفادات سے متعلق مسائل پر سود مند گفتگو کرنا ہے۔

Comments are closed.