تل ابیب :عرب اسرائیل جنگ میں اسرائیلی جہاز گرانے والے پاکستانی فائٹر پائلٹ کے اسرائیلی اخبار میں چرچے ،اطلاعات کے مطابق پاکستانی پائیلٹ سیف الاعظم کواسرائیل جیسے تنگ نظراوردشمن ملک نے بھی خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 1965 کی پاک بھارت جنگ اور 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کرتے ہوئے اسرائیل کو بہت زیادہ نقصان پہنچایا تھا ۔
ذرائع کے مطابق اسرائیلی اخبارمیں اسرائیلی دفاعی حکام کی طرف سے پاکستانی پائیلٹ سیف الاعظم کی خدمات کو کچھ اس طرح سراہا گیا ہے،
4 اسرائیلی طیارے گرانے والے واحد پائلٹ (بنگلہ دیشی) پاکستانی لڑاکا پائلٹ سیف الاعظم 80 سال کی عمر میں فوت ہوگئے • انہوں نے چھ اسرائیلی طیارے کو چھ روزہ جنگ میں گرایا
لڑاکا پائلٹ سیف الاعظم 80 سال کی عمر میں گذشتہ روز (اتوار کو) دارالحکومت ڈھاکہ میں انتقال کر گئے۔ مقامی اخبار "جوجینٹور” کی ایک رپورٹ کے مطابق ، وہ صحت سے متعلق کئی پیچیدگیوں کا شکار تھے۔
بنگلہ دیشی فوجی عہدیداروں کے حوالے سے ترک "انادولو” ایجنسی کی ہلاکت کی تصدیق کردی ہے۔ یہاں تک کہ بنگلہ دیش میں بطور قانون ساز خدمات انجام دینے والے سیف الاعظم نے بنگلہ دیش میںقیام کرنا مناسب سمجھا مگران کا دل ہمیشہ پاکستان کے لیے دھڑکتا تھا ۔ جوجینٹور اخبار نے کہا ، "موجودہ نسل میں سے بیشتر افراد کو ان کی فوجی کامیابیوں کے بارے میں معلوم نہیں ہے جس سے بنگلہ دیش میں بہت احترام ہوا ہے۔”
پاک فضائیہ کے سابق فائٹر پائلٹ سیف الاعظم ڈھاکہ میں وفات پا گئے :ائیر چیف مارشل کا خراج تحسینعظیم فائٹر پائلٹ جنہیں بھارت کے خلاف 1965 کی جنگ میں بہادری کے مظاہرے پر ستارہ جرات سے نوازا گیا تھا بنگلہ دیش کے شہر ڈھاکہ میں انتقال کر گئے۔
80 سالہ ریٹائرڈ گروپ کیپٹن کا انتقال ان کی رہائش گاہ پر ہوا انہیں ضعیف العمری کے سبب طویل عرصے سے صحت کے حوالے سے پیچیدگیوں کا سامنا تھا۔چیف آف ائیر اسٹاف ائیر چیف مارشل مجاہد انور نے پاکستان ائیر فورس کے سابق پائلٹ اور ریٹائرڈ گروپ کیپٹن سیف الاعظم کی وفات پر گہرے دکھ اور رنج کا اظہار کیا۔
پی اے ایف سے جاری بیان کے مطابق ائیر چیف نے سیف الاعظم کو خراجِ تحسین پیش کرتے ہوئے کہا کہ انہیں 1965 کی پاک بھارت جنگ اور 1967 کی عرب اسرائیل جنگ میں پیشہ ورانہ مہارت کے حوالے سے ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔
سرکاری خبررساں ادارے اے پی پی کے مطابق سیف الاعظم 1941 میں مشرقی پاکستان کے ضلع پبنہ میں پیدا ہوئے اور 18 سال کی عمر میں پی اے ایف میں شمولیت کے لیے گھر چھوڑ دیا تھا جہاں 1960 میں انہیں فائٹر پائلٹ کے طور پر کمیشن ملا۔