تمام صنعتکار و تاجر اپنے ورکرز کی کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔

چیف سیکریٹری سندھ کی زیر صدارت کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد اور ویکسینیشن کےحوالے سے اہم اجلاس۔
تمام صنعتکار و تاجر اپنے ورکرز کی کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوائیں۔ملازمین کوویکسین نا کروانے والے سیکٹرز بند کئے جائیں گے۔ سید ممتاز علی شاہ
کراچی میں چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ کی زیر صدارت اہم اجلاس سندھ سیکریٹریٹ میں منعقد ہوا، اجلاس میں کرونا وائرس ایس او پیز پر عملدرآمد،ویکسینیشن مہم اور ضروری اشیاء کی قیمتوں پر کنٹرول کے حوالے سے آگاہی دی گئی۔ اجلاس میں سینیئر میمبر بورڈ آف ریونیو علم الدین بلو سمیت تمام ڈویژنل کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز نے شرکت کی۔ اجلاس میں محکمہ صحت کے حکام نے بریفنگ دیتے ہوئے بتایا کہ صوبے میں کرونا وائرس ویکسینیشن کے لئے 285 سینٹر بنائے گئے ہیں۔ اب تک 11 لاکھ 6 ہزار 384 افراد کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگائی گئی ہے۔ اجلاس میں مختلف ڈپٹی کمشنرز نے بتایا کہ انہوں نے اپنے ماتحت روینیو کے عملے کی ویکسین مکمل کر لی ہے اور اب دیگر محکموں کو بھی کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسین لگوائی جائے گی۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز کو ویکسین کی تعداد بڑھانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ ویکسین کی تعداد کو بڑھایا جائے اور ویکسین سینٹر بھی مزید قائم کئے جائیں، انہونے کہا کہ تمام صنعتکار و تاجر اپنے ورکرز کو کرونا وائرس سے بچاؤ کی ویکسینیشن لگوائیں اور حکومت صنعتی علاقوں میں بھی ویکسین سینٹر قائم کر رہی ہےانہو ں نےکہا کہ ورکرزکو ویکسین نا کروانے والے سیکٹرز بند کی جائیں گے۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ایس او پیز پر سختی سی عملدرآمد کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ محکمہ داخلہ کے جاری کردہ احکامات پر سختی سے عمل کروایا جائے اور خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے کمشنر کراچی اور کمشنر حیدرآباد کو روز مرہ کے اشیاء کی قیمتوں پر سختی سی عملدرآمد کروانے کی ہدایت کرتے ہوئے کہا کہ حکومت کی طرف سے مقرر کردہ قیمتوں کو موثر انداز میں نافذ کریں اور مرغی سمیت ضروری اشیاء کی قیمتوں پر ہر صورت کنٹرول کیا جائےمنافع خوروں اور ذخیرہ اندوزوں کے خلاف کاروائی کی جائے۔ انہوں نے کہا کہ تمام اسسٹنٹ کمشنر اور مختیارکار اپنے جوڈیشل پاور استعمال کرتے ہوئے ایس او پیز اور قیمتوں پر کنٹرول کریں۔
چیف سیکریٹری سندھ سید ممتاز علی شاہ نے اجلاس میں مزید کہا کہ سال 2019 سے اب تک فوتی کوٹا پر 5846 ملازمتوں کی منظوری دی گئی ہے اجلاس میں مختلف محکموں کے 519 ملازمتوں کی منظوری دیگئی جن میں سے محکمہ زراعت میں 17، بورڈ آف ریونیو میں31، کالج ایجوکیشن میں13 اینٹی کرپشن میں 2،ایکسائز میں1، فاریسٹ میں7، صحت میں 45 اور محکمہ داخلا میں 32 ، محکمہ کامرس میں 2، اطلاعات میں1 ،آبپاشی میں 58، بلدیات میں40، پبلک ہیلتھ انجینئرنگ میں3، محکمہ اسکول ایجوکیشن میں 222، سروسز ایڈمنسٹریشن میں10 اور ورک اینڈ سروسز میں 35 ملازمتوں کی منظوری دی گئی۔ چیف سیکریٹری سندھ نے تمام سیکریٹریز کو ہدایت کرتے ہوئےکہا کہ کمیٹی نےجو پہلے کیس منظور کئے ہیں انکی تنخواہیں جاری کی جائیں، اجلاس میں چیف سیکریٹری سندھ نے تمام ڈپٹی کمشنرز سے ڈی آر سی کے متعلق رپورٹ طلب کرلی۔

Comments are closed.