آپ نے کٸی مرتبہ پڑھا ہو گا آپ پوری دنیا آپکی تو نہیں مگر کسی کے لیٸے آپ پوری پوری دنیا ہوتے ہو
اور ایسا ہونا بےشک ہم سب کے لٸیے باعث فخر اور باعث خوشی ہوتا ہے۔
پھر ہم امانت ہو جاتے ہیں اپنے چاہنے والوں گی ۔ان کی جو ہماری لمبی عمروں کی دعاٸیں کرتے ہیں۔ہماری صحت و تندرستی کے لٸیے ہر وقت دعا گو ہوتے ہیں۔اورچاہتے ہیں حتی الامکان باخدا راضی وہ ایک لمبا عرصہ ساتھ گزاریں۔
پھر ہم ایسا کام شروع کردیں جس سے ہماری زندگی دن بدن کم ہوتی جاۓ ۔جسم میں بیماریاں حملہ کر دیں۔۔اور موت کی طرف بڑھتے قدموں میں تیزی آجاۓ تو یہ ہم اپنے ساتھ ہی نہیں اپنے چاہنے والوں کے ساتھ بھی دشمنی کرتے۔
جی ہاں جب کوٸی تمباکو نوشی کرتا ہے وہ اپنے صحت تو خراب کرتا ہے ساتھ ہی اپنے سے جڑےلوگوں کے ساتھ بھی غلط کرتا ہے۔انہیں خود جان کر دکھ دینے والے بات کرتا ہے۔ بلکل ایسے ہج جیسے سگریٹ کی ڈبی پر بڑے لفظوں سے لکھا ہوتا ہے مضر صحت ہے۔مگر اس وارننگ سے آنکھ بچا کر استعمال کی جاتی ہے۔ کیوں ۔۔؟
کیوں کہ ہمیں خود سے پیارنہیں ہے۔اپنے پیاروںسے پیار نہیں ہے۔۔ ہر جگہ اویرنس دی جارہی ہوتی ہے تمباکو پھیپھڑوں کو ختم کرتا ہے۔دماغ کی آفزاٸش روکتاہے۔دل کے لٸیے نقصان دہ ہے۔بےشمار بیماریوں کے حملہ کرنے کے لٸیے جسم ایک آٸیڈیل کمزور جگہ بن جاتا ہے۔مگر تمباکو نوشی کرنے والے کسی صورت باز آتے نظر نہیں آتے۔
آج کل تمباکو نوشی کے ساتھ مختلف قسم کےنشےمارکیٹ میں بطور فیشن آگۓ ہیں۔۔شیشہ ، آٸس نشہ وغیرہ۔ کوٸی ہمیں تباہ کرنا چاہتا ہے اور ہم خوشی خوشی تباہ ہونے چل پڑے ہیں۔
صحت مند جسم انسان بطور نعمت عطا کیاجاتا ہے ۔
اور ہم اس کوخود مضر صحت چیزوں کواستعمال کر کے بیمار کرتے ہیں۔۔کیا یہ امانت خیانت نہیں
اپنے رب کج دی ہوٸی امانت میں خیانت
اہنے ارد گرد جو بھی آپ کا پیارا تمباکو نوشی یا کسی بھی طرح کے فیشنی نشے کا عادی ہے۔اسے بتاٸیے خدارا اس لعنت سے چھٹکارا خاصل کیجیٸے آپ کی زندگی ہماری ضرورت ہے۔۔
خود بھی اس لعنت سے بچیں اور اپنے پیاروں کو بھی اس لعنت سے چھٹکارا دلاٸیے۔
اصل میں تمباکو میں ایک کیمیکل ہوتا ہے جس کا نام ہے نکوٹین۔ اب آپ نکوٹین کسی بھی ذریعے سے لیں، خواہ سگریٹ، یا نسوار یا پان کا تمباکو وغیرہ۔ خون میں ملنے کے بعد چند سیکنڈ کے اندر اندر یہ نکوٹین آپ کے دماغ کے اعصاب تک پہنچ جاتی ہے. نکوٹین کے اثر سے ہمارا دماغ ڈوپامائن (dopamine) نام کا ہارمون خارج کرتا ہے جس سے ہمیں بہت اچھا احساس ہوتا ہے۔ جب بھی دماغ ڈوپامائن چھوڑتا ہے تو ہمیں بہت مزا آتا ہے۔ یوں لگتا ہے کہ ہمیں کسی کام کا اجر ملا ہے۔ یعنی دماغ کو یہ اشارہ جاتا ہے کہ اگر آپ سگریٹ پئیں یا نسوار لیں یا پان کھائیں گے تو آپ دماغ محسوس کرے گا کہ آپ نے بہت اچھا کام کیا ہے۔ دماغ یہ جان بوجھ کر نہیں کرتا بلکہ وہ ایسا وہ نکوٹین کے اثر کی وجہ سے کرتا ہے۔لیکن جلد ہی دماغ کو نکوٹین کی ایسی لت لگ جاتی ہے کہ آپ بار بار اس کو لینے پر مجبور ہو جاتے ہیں۔ یہ لت ٹھیک ویسی ہی ہوتی ہے، جیسے کسی منشیات کی لت، مثلاً ہیروئن۔ نکوٹین کا نشہ اس قدر طاری ہوتا ہے کہ وہ آپ کے رویّے کو کنٹرول کرنے لگتا ہے۔ نہ لینے کی صورت میں جسم ٹوٹنا، چڑچڑا پن، کمزوری، بے چینی اور دیگر کئی مسائل کا سامنا ہوتا ہے۔ دماغ کی ساری توجہ نکوٹین حاصل کرنے کی طرف لگ جاتی ہے اور پورا جسم بیکار اور بے جان محسوس ہونے لگتا ہے
بےشک جو عادی ہو چکے ہیں ان کے لٸیے آسان نہیں ہے۔مگر اگر ارادہ پختہ ہو انسان کیا نہیں کر سکتا
جب آپ کسی کے لٸیے اپنی جان دے سکتے ہیں تو آپ اپنے پیاروں کے لٸیے اپنی جان بچا بھی تو سکتے ہیں۔
اپنے آپ سے پیار کیجٸے اور تمباکو نوشی اور ہر طرح کے نشے کو اپنی زندگی سے دفع کیجٸیے۔
@DimpleGilr_PTi