تمیم اقبال انٹرنیشنل کرکٹ سے ریٹائر

Tamim Iqbal

بنگلہ دیش کے ون ڈے کپتان تمیم اقبال نے حیران کن طور پر بھارت میں ورلڈ کپ شروع ہونے سے تین ماہ قبل بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ لے لی ہے جس کے بعد ان کا 16 سالہ بین الاقوامی کیریئر کا اختتام ہو گیا ہے۔ چٹوگرام میں پریس کانفرنس کے دوران انتہائی جذباتی انداز میں تمیم اقبال نے عالمی کرکٹ سے ریٹائر منٹ کا اعلان کیا ۔

میڈیا سے گفتگو کے دوران تمیم اقبال نے کہا کہ یہ میرے لیے اختتام ہے۔ کل افغانستان کے خلاف میرا آخری بین الاقوامی میچ تھا۔ یہ اچانک فیصلہ نہیں تھا۔ میں مختلف وجوہات کے بارے میں سوچ رہا تھا۔ میں یہاں ذکر نہیں کرنا چاہتا۔ میں نے اس بارے میں اپنے گھر والوں سے بات کی ہے۔ میں نے سوچا یہ صحیح وقت ہے۔ میرے لیے بین الاقوامی کرکٹ سے ریٹائرمنٹ کا وقت آگیا ہے۔ مجھے چند لوگوں کا شکریہ ادا کرنے کی ضرورت ہے، جس کے وہ مستحق ہیں۔ میں نے ہمیشہ کہا ہے کہ میں نے اپنے والد کے خواب کو پورا کرنے کے لیے کرکٹ کھیلی۔ میں نے اپنے بین الاقوامی کیریئر کے ان 16 سالوں میں اس پر بہت فخر کیا ہے۔

انہوں نے کہا کہ بہت سے دوسرے لوگ ہیں جن کا مجھے شکریہ ادا کرنے کی ضرورت ہے۔ سب سے پہلے میں چھوٹے چاچا اکبر خان کا مشکور ہوں ،میں نے پہلے کرکٹ ٹورنامنٹ میں جانے کے لیے ان کے ہاتھ تھامے تھے۔ میں ان کا اور ان کے خاندان کا شکریہ ادا کرتا ہوں۔ اپنے کوچز کا بھی مشکور ہوں، میں ان تمام کھلاڑیوں کا شکریہ ادا کرتا ہوں جن کے ساتھ میں انڈر 13، انڈر 15، انڈر 17، انڈر 19، اے ٹیم، پریمیئر لیگ، این سی ایل اور قومی ٹیم میں کھیلا، کرکٹ بورڈ نے مجھے اتنے عرصے تک ملک کی نمائندگی کا موقع دیا۔ میں نے بنگلہ دیش کی بھی کپتانی کی ہے۔ میں ان کا بھی شکریہ ادا کرتا ہوں۔میرے پاس کہنے کے لیے کچھ نہیں ہے۔ ایک بات میں ضرور کہوں گا، میں نے اپنی پوری کوشش کی ۔ میں نے ہمیشہ میدان میں 100 فیصد کوشش کی۔

بنگلا دیشی لیجنڈ بلے باز نے کہا کہ میں اور بھی بہت سی باتیں کہنا چاہتا ہوں، لیکن جیسا کہ آپ دیکھ رہے ہیں کہ میں تقریباً بولنے سے قاصر ہوں۔ لیکن مجھے امید ہے کہ آپ صورتحال کا احترام کریں گے۔ بولنا آسان صورتحال نہیں ہے۔ بین الاقوامی کرکٹ چھوڑنا آسان نہیں ہے۔ امید ہے کہ آپ سمجھ گئے ہیں۔ میں شائقین کا بھی شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں۔ آپ کی محبت اور مجھ پر اعتماد نے مجھے بنگلہ دیش کے لیے اپنی بہترین پیشکش کرنے کی ترغیب دی۔ میں اپنی زندگی کے اگلے باب کے لیے آپ کی دعاؤں کی درخواست کرنا چاہتا ہوں۔

34 سالہ تمیم نے گزشتہ سال اسی وقت ٹی ٹوئنٹی سے ریٹائرمنٹ لے لی تھی۔ ان کا آخری ٹیسٹ اپریل میں آئرلینڈ کے خلاف بنگلہ دیش کا واحد میچ تھا۔ بی سی بی نے ون ڈے کپتانی کے لیے کسی جانشین کا نام نہیں لیا ہے -لٹن داس گزشتہ سال دسمبر میں ہندوستان کے خلاف بنگلہ دیش کے ون ڈے کپتان تھے جب تمیم زخمی ہوگئے تھے۔ شکیب الحسن ٹیسٹ اور T20I کے باقاعدہ کپتان ہیں، اور اب ون ڈے میں یہ ذمہ داری سنبھالنے کے لیے پسندیدہ ہیں۔

تمیم نے فروری 2007 میں اپنے ون ڈے ڈیبیو کے ساتھ ایک نوجوان کے طور پر اپنے بین الاقوامی کیریئر کا آغاز کیا، اور ویسٹ انڈیز میں ورلڈ کپ میں بنگلہ دیش کی ہندوستان کے خلاف شاندار جیت میں میچ جیتنے والی نصف سنچری بنائی۔ اس نے اپنے ملک کے لیے سب سے زیادہ ون ڈے رنز (8313) اور سنچریاں (14) مکمل کیں، اور موجودہ کرکٹرز میں ویرات کوہلی اور روہت شرما کے بعد تیسرے سب سے زیادہ رنز بنانے والے کھلاڑی ہیں۔

ایک ٹیسٹ بلے باز کے طور پر، تمیم نے 70 میچوں میں دس سنچریوں کے ساتھ، 38.89 کی اوسط سے – بنگلہ دیش کے لیے دوسرے سب سے زیادہ – 5134 رنز بنائے۔ ون ڈے کپتان کی حیثیت سے تمیم کی جیت کا تناسب مشرفی مرتضیٰ کے مقابلے میں معمولی حد تک زیادہ ہے، جنہیں بنگلہ دیش کا بہترین لیڈر سمجھا جاتا ہے۔ تمیم نے بطور کپتان 37 میں سے 21 ون ڈے جیتے، اور اس نے بنگلہ دیش کو ون ڈے سپر لیگ میں تیسری پوزیشن تک پہنچایا، جس سے اس اکتوبر اور نومبر میں بھارت میں ہونے والے ورلڈ کپ کے لیے ان کی براہ راست اہلیت کو یقینی بنایا گیا۔ انہوں نے 2017 میں نیوزی لینڈ کے خلاف ایک ٹیسٹ میچ میں بنگلہ دیش کی کپتانی بھی کی۔

Comments are closed.