تقریری مقابلوں میں کمپیوٹر بھی انسان سے مقابلہ کرنے کے لئے تیار

0
51

آئی بی ایم میں مصنوعی ذہانت کے ماہرین نے ’پروجیکٹ ڈیبیٹر‘ کے نام سے ایسا خودکار نظام تیار کرلیا ہے جو انسان سے تقریری مقابلہ کرسکتا ہے۔

باغی ٹی وی : اگرچہ اب تک کے تجربات میں یہ تقریری مقابلوں میں یہ کسی ماہر انسانی مقرر کو شکست تو نہیں دے سکا ہے لیکن اسے بنانے والوں کو امید ہے کہ کچھ عرصے کی مسلسل تربیت کے بعد ایسا بھی ممکن ہوجائے گا اس نظام پر گزشتہ کئی سال سے کام جاری ہے جبکہ اس کا پہلا عوامی مظاہرہ 2019 میں کیا گیا تھا۔

اس نظام کی مزید تربیت کرکے بہتر بنانے کےلیے ماہرین نے ’نیچرل لینگویج پروسیسنگ‘ میں تحقیق کا ایک ذیلی شعبے’آرگیومنٹ مائننگ‘ سے استفادہ حاصل کیا ہےآرگیومنٹ مائننگ میں مصنوعی ذہانت (AI) والا کوئی نظام اِدھر اُدھر منتشر معلومات کو یکجا کرتا ہے اور ان کے درمیان ’منطقی تعلق‘ کا پتا لگاتا ہے۔

تحقیقی مجلّے ’’نیچر‘‘ کے رواں ماہ 20 مارچ کے شمارے میں شائع شدہ مقالے کے مطابق، پروجیکٹ ڈیبیٹر کو 40 کروڑ خبروں کے ذریعے تربیت دے کر اس قابل بنایا گیا ہے کہ یہ 100 مختلف موضوعات پر انسان سے بحث یا تقریری مقابلہ کرسکتا ہے۔


اگرچہ ’’پروجیکٹ ڈیبیٹر‘‘ اب تک اس قابل تو نہیں ہوا ہے کہ کسی ماہر انسانی مقرر کا مقابلہ کرسکے لیکن اس کا مشاہدہ کرنے والے بیشتر افراد (انسانوں) نے مختلف بحثوں کے دوران پروجیکٹ ڈیبیٹر کو اچھے نمبر دیتے ہوئے اس کی کارکردگی کو ’’خاصی مناسب‘‘ قرار دیا ہے۔

پروجیکٹ ڈیبیٹر
اس خودکار نظام کو تخلیق کرنے والے ماہرین کا کہنا ہے کہ وقت گزرنے کے ساتھ ساتھ پروجیکٹ ڈیبیٹر کی کارکردگی اور بھی بہتر ہوگی۔

انہیں امید ہے کہ یہ نظام آئندہ چند سال بعد تقریری مقابلوں میں بھی انسان کو شکست دینے کے قابل ہوجائے گا۔

کمپیوٹر سائنس میں ’’مصنوعی ذہانت‘‘ (آرٹی فیشل انٹیلی جنس) کا شعبہ ویسے تو لگ بھگ پچھلے 70 سال سے وجود رکھتا ہے لیکن حالیہ 30 برسوں کے دوران اس کی ترقی میں غیرمعمولی اضافہ ہوا ہے۔

آج زندگی کے تقریباً ہر شعبے میں مصنوعی ذہانت نہ صرف انسانوں کی مدد کررہی ہے بلکہ کئی طرح کے مقابلوں میں اپنے مدمقابل انسانوں کو شکست بھی دے چکی ہے-

Leave a reply