وزیراعظم پاکستان شہباز شریف نے ورلڈ بینک کے 10 سالہ 40 ارب ڈالر کے کنٹری پارٹنر شپ فریم ورک کا خیرمقدم کیا ہے، جس کا مقصد پاکستان کی معیشت کو مزید مستحکم کرنا اور مختلف شعبوں میں ترقی کی رفتار کو تیز کرنا ہے۔ یہ فریم ورک پاکستان اور ورلڈ بینک کے درمیان طے پانے والے ایک اہم معاہدے کے تحت شروع کیا گیا ہے، جس سے مختلف ترقیاتی منصوبوں کی تکمیل کے لئے مالی معاونت فراہم کی جائے گی۔

وزیراعظم شہباز شریف سے انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن ے منیجنگ ڈائریکٹر مختار ڈیوپ نے ملاقات کی، جس دوران پاکستان میں IFC کے جاری اور ممکنہ اقدامات پر تفصیل سے تبادلہ خیال کیا گیا۔ ملاقات میں وزیراعظم نے خاص طور پر پاکستان کے بنیادی ڈھانچے، زراعت، آئی ٹی اور صحت کے شعبوں میں IFC کے تعاون کی تعریف کی۔وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان کے معاشی استحکام کے لیے حکومت مختلف اصلاحات کر رہی ہے، اور آئی ایف سی کے تعاون سے ان شعبوں میں مزید ترقی کی راہیں ہموار کی جا سکتی ہیں۔ملاقات کے دوران وزیراعظم نے ایف بی آر (فیڈرل بورڈ آف ریونیو) کی ڈیجیٹلائزیشن کی جاری کوششوں کو مزید مستحکم کرنے کے عزم کا اظہار کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ جدید ٹیکنالوجی کو استعمال میں لاتے ہوئے ملک کے ٹیکس سسٹم کو مزید شفاف اور موثر بنایا جائے گا تاکہ حکومتی محاصل میں اضافہ ہو سکے اور معیشت کو مزید مستحکم کیا جا سکے۔

دوسری جانب، انٹرنیشنل فنانس کارپوریشن کے سربراہ مختار ڈیوپ نے وزیر خزانہ اسحاق ڈار سے بھی ملاقات کی۔ اس ملاقات میں مختار ڈیوپ نے کہا کہ آئی ایف سی پاکستان کی طرف سے کی جانے والی اصلاحات کو تسلیم کرتی ہے اور نجی شعبے نے وزیر خزانہ کی پالیسیوں پر بھرپور اعتماد کا اظہار کیا ہے۔ اس کے علاوہ، انہوں نے کہا کہ آئی ایف سی پاکستان میں 7 ارب ڈالر کی سرمایہ کاری کرے گا، جس سے ملک کی معیشت کو مزید تقویت ملے گی۔

یہ ملاقاتیں پاکستان کی معیشت کے استحکام کے لئے اہم سنگ میل ثابت ہو سکتی ہیں، اور دونوں فریقین کے درمیان تعاون پاکستان کی ترقی کے لئے ایک اہم قدم ثابت ہو گا۔

Shares: