جعلی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے پر تین ملزمان گرفتار

ہزاروں افراد کوجعلی ڈرائیونگ لائسنس جاری کئےگئے
FIA

ایف آئی اے سائبرکرائم رپورٹنگ سینٹرسکھر نے کراچی،شکارپور اورسکھرمیں کارروائی کرتے ہوئے مختلف ویب سائٹس کے ذریعے ستائیس ہزار جعلی ڈرائیونگ لائسنس جاری کرنے والے تین ملزمان گرفتارکرلئے ہیں جبکہ ایف آئی اے کے مطابق ملزمان شکار پور ٹریفک پولیس کا روپ دھار کرجعلی ویب سائٹس آپریٹ کرتےتھے۔ اور ان ویب سائٹس کےذریعےمبینہ طورپرہزاروں افراد کوجعلی ڈرائیونگ لائسنس جاری کئےگئے تھے۔

ملزمان سےمجرمانہ مواد کےلئےزیراستعمال تین موبائل فون اورایک لیپ ٹاپ بھی برآمدہوا ہے۔ تاہم یاد رہے کہ اس سے قبل دونمبری پر وفاقی تحقیقاتی ادارے نے غیر قانونی قرضہ ایپس چلانے والے مشکوک افراد کے خلاف سخت کاروائی عمل میں لائی تھی.

ایف آئی اے نے اس امر کا اظہار راولپنڈی کے محمد مسعود نامی شخص کی مبینہ خودکشی کے بعد ایک بیان میں کیا تھا خودکشی کرنے والے کو قرضہ ایپ کے افسران کی طرف سے ہراسگی کا سامنا تھا جبکہ راولپنڈی کے ایک 40 سالہ رہائشی محمد مسعود نے خودکشی کر لی تھی کیونکہ وہ مختلف موبائل قرضہ ایپس سے لیا گیا قرض لوٹانے میں ناکام ہو گیا تھا۔ ان کی اہلیہ نے میڈیا کو بتایا تھا کہ ایپس کے افسران انہیں روزانہ کی بنیاد پر دھمکیاں دیتے تھے جس کی وجہ سے وہ خودکشی کرنے پر مجبور ہو گئے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
اب ہمارے گھر کر کے نیٹ فلکس پر میری بیوی آئیگی یاسر حسین
اوپن مارکیٹ میں ڈالر 316 روپے پر پہنچ گیا
بلوچستان؛ نگران مشیر معدنیات کیخلاف مقدمہ درج
یہ افسوس ناک واقعہ ایسے وقت میں پیش آیا تھا جب مئی میں افراطِ زر کی سالانہ شرح 37.97 تک بڑھ گئی ہے۔ مسلسل دوسرے مہینے ہونے والا یہ اضافہ ایک قومی ریکارڈ ہے جس سے ملک کے مالی بحران میں شدت اور دیوالیہ ہونے کا خدشہ بڑھ گیا ہے۔ 22 کروڑ والے ملک میں بیشتر لوگ مہنگائی میں اضافے سے پریشان ہیں۔

Comments are closed.