ملتان:وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ اپوزیشن جماعتوں کا عدم اعتماد کی تحریک پیش کرنے کا اعلان ایک نئی ڈیل کے لیے سودے بازی کی ایک اور کوشش ہے جس میں اپوزیشن کو ناکامی ہوگی۔
باغی ٹی وی: شاہ محمود قریشی کا کہنا ہے کہ پی ٹی آئی کے اراکین اسمبلی اور پارلیمنٹ میں ان کے اتحادی مل کر اپوزیشن رہنماؤں کی احتساب سے بچنے کی کوششوں کو ناکام بنائیں گے وزیراعظم عمران خان مسلسل کہہ رہے ہیں کہ این آر او کا امکان صفر ہے اپوزیشن جو مرضی کرلے این آر او نہیں ملے گا۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ اپوزیشن جماعتیں احتساب سے بچنے کیلئے اکٹھی ہو رہی ہیں اپوزیشن جماعتیں جتنا مرضی اکٹھی ہو جائے اپوزیشن کو اپنے ایجنڈے میں ناکامی ہوگی اقتدار سے باہر بیٹھی ہوئی جماعتوں کو انتظار کرنا ہوگا حکومت اپنی آئینی مدت پوری کرے گی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ پی پی ن لیگ دونوں نے عوام کو مایوس کیا دونوں جماعتیں چاہتی تو پاکستان کی تقدیر بدل سکتی تھیں دونو ں جماعتوں کی قیادت نے عوام کو سنہری خواب دکھائے۔ خالی او رجھوٹے نعرے لگائے۔ عوام کا جھوٹے نعروں سے پیٹ نہیں بھرسکتا عوام کو ”مسٹر ٹین پرسنٹ“اور علاج کے بہانے بیرون ملک فرار ہونے والی قیادت قبول نہیں۔
پی ٹی آئی رہنما کا کہنا تھا کہ عوام جان چکے ہیں دونوں جماعتیں اقتدار ہو تو پاکستان اور اقتدارکے بعد بیرون ملک ان کی منزل ہوتی ہے وزیراعظم عمران خان اقتدار میں بھی عوام کے ساتھ ہیں اور اقتدار کے بعد بھی عوام کے ساتھ ہوں گے عوام اب ان لٹیروں کے جھانسے میں نہیں آئیں گےعوام اپوزیشن کی کال پر سڑکوں پر نہیں نکلیں گے۔
8 ویں جماعت کی طالبہ سے اجتماعی زیادتی،3 ملزمان گرفتار
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کرپشن اور لٹیروں کے خلاف جنگ کررہی ہے اپوزیشن کی سیاست مفادات اور اقتدار کی سیاست ہے۔ تحریک انصاف کو اقتدار کی ہوس نہیں ہم کرپٹ اور فرسودہ نظام کو تبدیل کرنا چاہتے ہیں۔ ہم ملک اور قوم کیلئے سیاست کررہے ہیں ہم ایسے نظام کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں جس میں کرپشن کی دلدل نہ ہو۔
انہوں نے کہا کہ ہم ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں جس میں انصاف کا بول بالا ہو ہم ایک ایسے نظام کی بنیاد رکھنا چاہتے ہیں جس میں میرٹ اور گورننس کی جھلک ہو تحریک انصاف نے حقیقی تبدیلی اور شفاف نظام کے قیام کی بنیاد رکھ دی ہے تحریک انصاف جب اقتدار میں آئی تو ادارے تباہ‘ خزانہ خالی‘ کمزور ملکی معیشت ورثے میں ملی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ماضی کے حکمران تمام قومی اداروں کو تباہ کر گئے۔ ہم نے ہر شعبے میں اصلاحات نافذ کیں صحت کارڈ ہماری حکومت کا ایک انقلابی اقدام ہے۔ جس کے ذریعے ہر مستحق شخص دس لاکھ روپے تک کا علاج کروا سکتاہے۔ماضی میں پیسے نہ ہونے کی وجہ سے غریب اور مستحق شخص ایڑھیاں رگڑکر مر جاتا تھا اب ایسا نہیں ہوگا۔
ان کا کہنا تھا کہ ہم ایسے اصلاحات نافذکر رہے ہیں بعد میں کوئی بھی شخص صحت کارڈ جیسے اقدامات کو رول بیک نہیں کرسکے گا کورونا وباء کے دوران ہماری حکومت کی پالیسیوں کی بدولت نہ صرف ملکی معیشت کا پہیہ بھی چلتا رہا بلکہ غریب عوام کو فاقوں سے بھی بچایا وزیراعظم عمران خان نے سمارٹ لاک ڈاؤن کے کلچر کو روشناس کروایا جسے عالمی برادری و اداروں نے سراہا۔
فیک نیوز،جھوٹی خبروں پرپابندی کا قانون:آزادی رائے کےاظہارپرپابندی ہے:مریم…
شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ پاکستان ایک زرعی ملک ہے جہاں 70 فیصد لوگ زراعت پر انحصار کرتے ہیں۔ لیکن بدقسمتی سے ماضی کی کسی حکومت نے زراعت کے شعبے پر توجہ نہیں دی غریب کاشتکاروں کو ان کا معاوضہ نہیں ملک سکا ہم وزیراعظم کے زرعی ایمرجنسی پیکیج کے تحت اس سیکٹر پر 300 ارب روپیہ خرچ کررہے ہیں ہم نے گندم، کماد، کپاس وغیرہ کی امدادی قیمت خرید میں اضافہ کیا جس سے کاشتکاروں کو گزشتہ سال 1100 ارب روپے کی اضافی آمدنی حاصل ہوئی۔
وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ 1967 کے بعد ملک میں کوئی نیا ڈیم نہیں بنایا گیا جس سے زیادہ تر بجلی فرنس آئل سے بنتی ہے ماضی کے حکمرانوں نے ایسے ایسے عجیب و غریب مہنگی بجلی کے معاہدے کئے کہ ہم بجلی لیں نہ لیں ہمیں اس کی ادائیگی کرنی ہے ان معاہدوں کا خمیازہ قوم آج بجلی کے بھاری بلوں کی صورت میں بھگت رہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سابقہ ادوار میں ذاتی و مالی مفادات کیلئے ضرورت سے زیادہ مہنگی بجلی خریدنے کے معاہدے تو کرلئے گئے مگر ٹرانسمشن سسٹم کو اپ گریڈ نہیں کیا گیا ہم 10 نئے ڈیم بنارہے ہیں جن سے 10 ہزار میگا واٹ سستی بجلی پیدا ہوگی ہماری حکومت تمام شعوبوں میں اصلاحات نافذ کررہی ہے۔ فیصلے مشکل کرنا پڑ رہے ہیں۔ جن سے وقتی طور پر پریشانی تو ہو رہی ہے آنے والے دنوں میں بہتری آئے گی-