چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا جمہوری طریقہ عدم اعتماد کی تحریک ہے تحریک عدم اعتماد پر ق لیگ مفت ووٹ نہیں دے گی،بڑی آفر کرنا پڑے گی۔
باغی ٹی وی : چیئر مین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ وزیراعظم کو ہٹانے کا جمہوری طریقہ عدم اعتماد کی تحریک ہے پیپلزپارٹی وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کے لیے جمہوری طریقہ ہی اپنائے گی یہ خوش آئند ہے کہ اپوزیشن کی تمام جماعتیں عدم اعتماد پر متفق ہیں ہم بڑے عرسے سے تحریک عدم اعتماد سے متعلق کام کررہے ہیں ۔عدم اعتماد سے عمران خان کو وزیراعظم کے عہدے سے ہٹائیں گے ۔
اسلام آباد پہنچ کرحساب لیں گے:بلاول بھٹو کا گھوٹکی میں خطاب
بلاول زرداری نے کہا کہ یوسف رضا گیلانی کے انتخاب کے وقت ہم نے حکومت کو ٹریلر دکھا یا تھا وزیراعظم کواس بار بھی ایسے ہی شکست دیں گےجیسے یوسف رضا گیلانی کو سینیٹربنا کردی تھی امید ہے عدم اعتماد سے عمران خان کو ایک بار پھر پارلیمان میں شکست دیں گے-
انہوں نے حکومتی اتحادیوں سے رابطے کے بارے میں گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کون کون ہم سے رابطہ کر رہا ہے وقت آنے پر سب کارڈ سامنے لائیں گےتحریک عدم اعتماد پر ق لیگ مفت ووٹ نہیں دے گی،بڑی آفر کرنا پڑے گی۔
ان کا کہنا ہے کہ عمران خان کو رخصت کرنے کے بعد آنے والا سیٹ اپ مختصر مدت کا ہوگا جس کا مقصد شفاف انتخابات ہوگا ہر گزرتا ایک ایک دن عمران خان کے لیے مشکل ہوتا جارہاہے ۔
تھر کول پلانٹ میں دھماکہ،5 افراد زخمی
قبل ازیں بلاول بھٹو زرداری نے کہا تھا کہ سلیکٹڈ اور کٹھ پتلی نظام کو ختم کرنا ہوگا۔ملک پر کٹھ پتلی حکومت مسلط، الٹی گنتی شروع ہوچکی، جیالوں کا لشکر اسلام آباد پہنچ کر ان سے حساب لے گا گھوٹکی میں عوامی لانگ مارچ سے خطاب میں پی پی چیئرمین نے کہا کہ ہم پنجاب میں داخل ہورہے ہیں، اب تو دما دم مست قلندر ہوگا، وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد لانے کا وقت آگیا۔
عدم اعتماد ق لیگ، ایم کیو ایم سمیت دیگر اتحادیوں کے بغیر بھی ہوجائے گی، شاہد خاقان عباسی
انہوں نے کہا تھا کہ پوری دنیا کو نظر آئے گا، کون عوام کے ساتھ اور کون سلیکٹڈ چور کے ساتھ کھڑا ہے، جمہوری اور انسانی حقوق پر ڈاکہ مارنے والے کو جانا ہوگا، جس نے جیب، پیٹ اور ووٹ پر ڈاکا مارا، اسے برداشت نہیں کرسکتے یہ تبدیلی نہیں تباہی ہے یہ نیا پاکستان نہیں مہنگا پاکستان ہے، کٹھ پتلی اور سلیکٹڈ نے ہر آدمی کی زندگی مشکل بنادی۔
اُن کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی ایم ایف بجٹ کے بعد انہوں نے عزم کرلیا تھا، سلیکٹڈ کو اس صوبے سے ایک ووٹ نہیں ملنا چاہیے، عمران خان کو گھوٹکی میں اپنی پہلی شکست کا سامنا کرنا پڑا۔