تحریک انصاف مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی ڈپٹی کمشنر سینٹرل ڈسٹرکٹ کراچی تعیناتی کے خلاف عدالت جانے کا افیصلہ
باغی ٹی وی :تحریک انصاف نے مولانا فضل الرحمان کے بھائی کی ڈپٹی کمشنر سینٹرل ڈسٹرکٹ کراچی تعیناتی کے معاملے پر عدالت جانے کا اشارہ دیدیا ہے۔

پی ٹی آئی رہنما حلیم عادل شیخ کہتے ہیں سندھ میں جعلی ڈومیسائل کے بعد جعلی ڈی سی بھی آ گئے، خیبرپختونخوا ضیا الرحمان کو واپس لے، ہمیں ان کی ضرورت نہیں۔

یہ امر قابل ذکر ہے کہ پیپلز پارٹی کی صوبائی حکومت نے جے یو آئی (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کی درخواست پر ضیاالرحمان کو کراچی میں ڈپٹی کمشنر کی اہم تقرری کی ہے۔ ضیاالرحمان کا کے پی کے سے سندھ تبادلہ کیا گیا تھا جہاں وہ ن لیگی دور میں ڈپٹی کمشنر خوشاب کی خدمات سر انجام دیتے رہے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ایم کیو ایم کے سندھ اسمبلی میں پارلیمانی لیڈر کنور نوید جمیل نے وزیر اعلیٰ سندھ مراد علی شاہ کو خط لکھا ہے جس میں انہوں نے کہا کہ ضیاء الرحمان کی ڈیپوٹیشن پر تعیناتی سپریم کورٹ کے احکامات کی توہین کے زمرے میں آتی ہے۔

خط کے متن میں کہا گیا ہے کہ ایم کیو ایم پاکستان پہلے ہی جعلی ڈومیسائل کے معاملے پر شہری سندھ کے لوگوں کے حقوق کی جدو جہد کر رہی ہے۔کنور نوید جمیل کا کہنا ہے کہ صوبے کے باہر سے ایک شخص کو لا کر ایک انتہائی اہم پوسٹ پر بٹھا دیا گیا ہے،ضیاء الرحمان کی تعیناتی کو فوری طور پر منسوخ کیا جائے۔

خط میں کہا گیا ہے کہ سپریم کورٹ کی ہدایات کے مطابق صوبہ سندھ میں تعیناتی نہیں ہوسکتی، ڈسٹرکٹ سینٹرل حساس ترین علاقہ ہے، اس طرح کی پوسٹنگ بہتری کے لیے ممکن نہیں ہے۔وزیراعلیٰ سندھ کو لکھے گئے خط میں کہا گیا ہے کہ کراچی کے نوجوانوں کی نوکریوں پر دوسرے صوبے کے لوگوں کو مسلط کیا جا رہا ہے، ایسی پوسٹنگز سے حکومت سندھ کا بغض صاف دکھائی دے رہا ہے۔

Shares: