قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی برائے متاثرہ ملازمین کی 72 ویں میٹنگ پروفیسر ڈاکٹر قادر خان مندوخیل چیئرمین کمیٹی کی سربراہی میں منعقد ہوئی ہے جبکہ جاری اعلامیہ کے مطابق پاکستان انجینئرنگ کونسل کے افسران نے کمیٹی کو گزشتہ روز بتایا کہ کمیٹی کے احکامات پر عملدرآمد کیلئے ادارے کی ایک کمیٹی بنا دی ہے کمیٹی جلد عملدرآمد کروا کے رپؤرٹ دی گی۔
علاوہ ازیں افسران نے کمیٹی کو بتایا ٹیلیفون انڈسٹری آف پآکستان کے وہ ملازمین جو 2012 میں فارغ ہوئے ان سے متعلق رپورٹ مانگی گئی تھی۔ہم نے کمیٹی کے احکامات پر تفصیلی میٹنگ کی ہے کابینہ ڈویژن اور وزارت قانون کے نمائندوں کیساتھ میٹنگ کی ہے،اس کی رپورٹ تیار ہے۔کمیٹی نے کہا کہ تفصیلی رپورٹ جمع کرا دی جائے جس کو دیکھ کر فیصلہ کیا جائے گا. وزارت خارجہ نے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ 68 ملازمین کو ریگولر کرنے اور 8 ملازمین کو بحال کرنے کی سمری وزیر اعظم کو ارسال کر دی ہے،جلد عملدرآمد ہو جائے گا۔کمیٹی کے حکم پر افسران نے تحریری طور پر کمیٹی کو یقپن دہانی کرائی کہ عملدرآمد ہو جائے گا
وزارتِ بین الصوبائی رابطہ افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے حکم پر بورڈ سے 71 ملازمین کو ریگولر کرنے کی منظوری لے لی ہے اور جلد سب کو آرڈر مل جائیں گے۔ایک ملازم کی عمر زیادہ ہو گئی اس کو نہیں کر سکتے،کمیٹی نے حکم دیا ملازم یاسر کو بھی فوری طور پر ریگولر کیا جائے۔شاھین طاہرہ اور عائشہ اقبال سمیت تمام بحال ملازمین کی سنیارٹی ایشو حل کرنے کا حکم اور پندہ دن کے اندر رپورٹ پیش کرنے کا حکم دیا÷ وزارتِ امور کشمیر و گلگت بلتستان کے افسران نے بتایا کہ ہمارے 79 ڈیلی ویجز اور ایک کنٹریکٹ ملازم ہے،ان کی تنخواہ آزاد کشمیر حکومت دیتی ہے،ان کی طرف سے رکاوٹ ہے جس کے حل کیلے کوشش کر رہے ہیں۔کمیٹی نے حکم دیا کہ معاملہ کا حل نکال کر تمام ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔ملازم عتیق ارسلان و دیگر 4 کی درخواستوں پر جواب طلب۔
وزارتِ ریاستی و سرحدی امور نے کمیٹی نے افسران سے سوال کیا کہ وفاقی لیویز کے 5222 ملازمین کا کیا قصور ہے،ان کے مسائل کیوں نہیں حل ہو رہے۔افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ اس ایشو کو حل کرنے کیلئے کمیٹی بنائی ہے،سینٹ کی ڈائریکشن بھی ہے۔اصل میں فیڈرل گورنمنٹ ان ملازمین کیلئے کوئی فنڈ نہیں دیتی۔اب بھی پورے سال کی تنخواہ بلوچستان گورنمنٹ دی رہی ہے۔ڈی جی لیویز کی مسلسل عدم حاضری پر کمیٹی کو سخت نوٹس اور آج ہی رپورٹ کا حکم
679 ملازمین یو اپن ایچ سی آر کے ملازمین کی سیٹوں کیلئے وزارت خزانہ کو سمری بھیج دی ہے یہ سارے پروجیکٹ ملازمین ہیں۔کمیٹی نے چیف سیکرٹری بلوچستان کو مسائل حل کرنے کا حکم دے دیا، جبکہ سیکرٹری داخلہ سید علی مرتضٰی کی مسلسل عدم حاضری کا نوٹس اور توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کا حکم دیاگیا۔ جبکہ ڈپٹی کمشنر کی یقین دہانی کے باوجود کمیٹی کے احکامات پر عملدرآمد نہ ہونے پر کمیٹی برہم،نشاء اشتیاق کو شوکاز نوٹس اور برطرف کرنے کا حکم،کمشنر کو شوکاز نوٹس اور دونوں مذکورہ افسران کے خلاف توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کا حکم صادر ہوا
وزارت نیشنل ہپلتھ سروس: افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ پاکستان انسٹیٹیوٹ آف میڈیکل سائنسز کے ڈاکٹر فیصل و دیگر 8 ڈاکٹرز کا مسئلہ حل ہو چکا ہے،پیر کو تمام کو لیٹرز مل جائیں گے۔پی ایم ڈی سی کے ملازم صلاح الدین نے بتایا 2017 میں بھرتی ہوا اور 2021 کو نکال دیا ہے،افسران نے کہا یہ کنٹریکٹ پر تھا۔کمیٹی نے حکم دیا کہ بحال کیا جائے۔کامران محمود افضل ملازم نے کمیٹی کو بتایا کہ شیخ زاہد ہسپتال لاہور میں 300 ملازمین گیارہ سالوں سے بطور ڈیلی ویجز کام کر رہے ہیں ہمیں ریگولر نہیں کیا جا رہا۔کمیٹی نے حکم دیا کہ 3 سو ملازمپن کو 3 دن کے اندر اندر ریگولر کیا جائے۔ڈاکٹر نوشین نے کمیٹی کو بتایا کہ ہم پمز کے 150 ملازمین ہیں ہمارا کنٹریکٹ آگے نہیں بڑھایا گیا اور بغیر تنخواہ کام کر رہے ہیں۔افسران نے کہا کہ اشتہار آ رہا ہے ان تمام ملازمین کو چاہئے کہ اپلائی کریں اور سب کو ترجیہی بنیادوں پر کر دیا جائے گا۔اشتہار کیلئے این او سی کیلئے سمری بھیج دی ہے۔کمیٹی نے حکم دیا ان 150 ملازمین کو ترجیہی بنیادوں پر ایڈجسٹ کیا جائے۔نرسنگ کونسل کے محمد عارف کو بحال کرنے کا حکم،
فیڈرل بورڈ آف ریونیو کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ وزیر اعظم آفس کو عطاء الرحمان اور مصطفٰی مری کے بارے بھیجی گئی سمری کا چیک کیا اور کہا گیا ہے کہ دو تین دن کے اندر اندر وزیر اعظم سے سمری پر دستخط کروا کے واپس بھیج دی جائے گی۔کمیٹی نے حکم دیا کہ عطاء الرحمان اور مصطفٰی مری کے بارے کمیٹی کو اتوار تک رپورٹ دی جائے،کسٹم کے افسران سے 42 ملازمین کو مستقل کرنے کے بارے رپورٹ مانگی گئی۔افسران نے بتایا کہ پراسس کر رکھا ہے جلد عملدرآمد کر دیں گے،کمیٹی نے حکم دیا کہ تمام کنٹریکٹ اور ڈیلی ویجز ملازمین کو ریگولر کیا جائے۔نصیر احمد کو بحال اور انصاف اللہ وغیرہ کو بحال کرنے کا حکم بھی دیا گیا۔
نیشنل انشورنس کارپوریشن لمیٹڈ کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ محمد اسلم کے بارے احکامات پر عملدرآمد کرتے ہوئے سمری ارسال کر دی ہے،اور 14 ملازمین کو ریگولر کر دیا ہے۔کمیٹی نے احکامات پر تین دن کے اندر اندر عملدرآمد کرنے کا حکم دیا گیا۔
ملازمین کے نمائندے علی عباس نے کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے حکم پر کئی مرتبہ انتظامیہ سے میٹنگ کی متعدد بار کمیٹی نے احکامات جاری کئے مگر ادارہ عملدرآمد نہیں کر رہا ہے،ہم 204 سپریم کورٹ کے فیصلے سے بحال ملازمین ہیں،زیادہ تر ملازمین ریٹائرمنٹ کے قریب ہیں اور ہماری پوائنٹ ٹو پے فکسیشن اور سنیارٹی کے مسائل حل نہیں ہو رہے۔اس کے علاوہ محمد کبیر احمد گوجرانوالہ میں 26 سال سے ڈیلی ویجز ہے،اسے ریگولر نہیں کیا جا رہا،152 ڈیلی ویجز کو ابھی تک ریگولر نہیں کیا گیا۔عبدالحفیظ اور دیگر 7 ملازمین کے بارے احکامات پر عمل نہیں ہوا۔250 ڈیلی ویجز مزید ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے احکامات پر بھی عمل نہیں ہوا۔کمیٹی نے عملدرآمد نہ کرنے پر افسران کو شوکاز نوٹس دیا اور توہین پارلیمنٹ کی کارروائی کی منظوری دے دی۔
نیشنل سیونگ کے افسران نے۔کمیٹی کو بتایا کہ کمیٹی کے حکم پر 163 ملازمین کو ریگولر کرنے کیلئے وزارت خزانہ کو سمری بھیجی ہے،ہماری پاس پوسٹیں بھی ہیں اور اشتہار کیلئے این او سی بھی مل گیا ہے۔کمیٹی نے حکم دیا کہ تمام ملازمین کو ترجیہی بنیادوں پر ایڈجسٹ کیا جائے،
فیڈرل ڈائریکٹوریٹ آف ایجوکیشن کے افسران سے 1792 ڈیلی ویجز اساتذہ ،650 بحال ملازمین،8 مونٹیسوری اساتذہ،بحال ملازمین کے خلاف نکالا گیا 14 جولائی کا لیٹر منسوخ کیا یا نہیں،ویڈ لاک پالیسی والے 300 ملازمپن کا مسئلہ حل ہوا کہ نہیں۔محمد لطیف نے کمیٹی کو بتایا کہ الیون کمپیوٹر کنٹریکٹ کے 89 ملازمپن ہیں آٹھ سال نوکری کی ہے۔14 دسمبر کو نکال دیا گیا تھا،ہمیں بحال کیا جائے،کمیٹی نے فیڈرل ایجوکیشن کے حوالے سے تمام سابقہ احکامات دوبارہ جاری کئے اور عملدرآمد نہ کرنے کی وجہ سے افسران کے خلاف کاروائی کا کہا گیا۔
بیسک ایجوکیشن کمیونٹی سکول کے ملازم غفار شاہ کی رپورٹ طلب،انٹربورڈ کوآرڈینیشن کمیشن کے افسران نے کمیٹی کو بتایا کہ 76 ڈیلی ویجز کو ریگولر کر دیا اور 10 کنٹریکٹ ملازمین کو ریگولر کر دیا ہے،تمام صوبوں میں کوٹہ سسٹم رائج کر دیا ہے،فیڈرل ایجوکیشن کی ملازمہ عالیہ ظفر سمیت دیگر 11 معذور ملازمین نے کمیٹی کو بتایا ہمیں ہماری تعلیم کے معیار سے پروموشن نہیں دی جا رہی ہے اور نہ ہی ریگولر کیا جا رہا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛
توشہ خانہ کا ٹرائل روکنے کا کیس، فیصلہ آج، عمران خان کی نیب،پولیس میں طلبی بھی آج
توشہ خانہ کیس، آج کا وقت دیا تھا الیکشن کمیشن اپنے دلائل دے ،جج ہمایوں دلاور
علی امین گنڈا پور کے گھر چھاپہ،غلیل،ڈنڈے،سیلاب ریلیف کا سامان برآمد
تحریک انصاف کے انٹرا پارٹی انتخاب ،الیکشن کمیشن میں سماعت ملتوی
زیادہ بھیک کے لئے سفاک باپ نے کمسن بچی کو جلا دیا
علامہ اقبال اوپن یونیورسٹی کے ملازمین کی طرف سے رخسانہ شفقت نے کمیٹی کو نومبر میں 296 ملازمین کے بارے احکامات جاری کئے گئے تھے جن پر ابھی تک عمل نہیں ہوا۔کمیٹی نے افسران کی عدم حاضری کا سخت نوٹس لیا اور سابقہ احکامات پر فوری طور پر عملدرآمد کا حکم دیا،بصورت دیگر آئینی کارروائی کا کہا گیا اور میٹنگ میں ایم اپن اے عالیہ کامران،ایم این اے نوید امیر جیوا،ایم این اے کشور زہرہ اور اپم این اے نثار احمد چیمہ نے شرکت کی۔








