ایک فرق تو ہر انسان کو نظر آ رہا ہے کہ ماضی کا پاکستان اور آج کا پاکستان ماضی کے دور سے بہت بہتر ہے اب ہماری قوم کے اندر جو شعور آ رہا ہے ایسا ماضی میں نہ تھا۔ اب ہر پاکستانی کو اس کے حقوق کا پتہ چل چکا ہے۔

آج کے اس سوشل میڈیا کے دور میں کوئی ظالم کسی پر ظلم یا کسی مظلوم کو دبا نہیں سکتا یہی تبدیلی معاشرے کی بنیادی ضرورت ہوتی ہے۔ آج کے پاکستان میں عوام میں اتنا شعور تو آیا کہ وہ ظالموں اور جابر لوگوں کے خلاف آواز بلند کرتے ہیں۔ کوئی آٹھ سال پہلے پشاور جانے کا اتفاق ہوا دل میں ایک ڈر سا تھا۔ دل اور ذہن میں ایک خوف تھا کہ آئے روز جس شہر کے اندر دھماکے ہوتے ہیں۔ نہ جانے کس مقام پر زندگی تمام ہو جائے سانسیں ساتھ چھوڑ جائے ایسے ماحول میں کون کس پر یقین کرئے سامنے سے آنے والے شخص پر بھروسہ کیسے کرئے کہ وہ پاس آ کر کہیں بارود ہی نہ بن جائے اور اپنے ساتھ کئی معصوم جانوں کو اڑا کر نہ لے جائے۔

اللہ پاک کا شکر ہے کہ وقت گزرا حالات بدلے قوم کے ذہنوں سے دہشتگردی کا خوف ختم ہوتا گیا افواج پاکستان کی قربانیوں سے اس ملک میں امن لوٹا۔
اور آج اللہ پاک کے فضل و کرم سے الحمداللہ یہ ملک پاکستان تیرا اور میرا پاکستان محفوظ ہے ماضی کی تمام جمہوری حکومتوں نے اس ملک پاکستان کے اندر دہشتگردی کروائی ملک دشمنوں کے ہاتھوں ہمارے حکمران بکتے رہے ملک میں افرا تفری اور قتل و غارت کی قیمت وصول کرتے تھے۔ایسے سیاستدانوں کے ساتھ نفرت کی وجہ بھی یہی تھی۔ اور شاید میری طرح آپ نے بھی ان ماضی کی پارٹیوں کو چھوڑ کر ایک ایسی جماعت ہا تحریک کے سربراہ کا ساتھ دیا جس کی حب الوطنی پر آج بھی کسی کو کوئی شک نہیں جس لیڈر نے انصاف کا نعرہ بلند کیا بائیس سال جدوجہد کی اور اقتدار میں آیا ایسے لیڈر کا ساتھ میرے اور ملک کے لاکھوں نوجوانوں نے بغیر کسی مفاد کے دیا بغیر کسی عہدے یا ذاتی فائدے کے دن رات محنت کی ان ہی نوجوانوں کے ووٹ اور بہادری کا یہ نتیجہ ہے کہ یہ وطن ایک دلیر ایماندار اور مضبوط جمہوری حکومت کے ہاتھوں میں محفوظ ہے۔

ہزاروں نوجوانوں نے اس تحریک کو کامیاب کرنے کے لئے قربانیاں دیں
یہ اس ملک کے نوجوانوں کا ہی حوصلہ تھا کہ کبھی آنسو گیس کا سامنا کیا تو کبھی لاٹھی چارج کے ذریعے تشدد کا نشانہ بنا کر ڈرایا گیا
سینے پر گولیاں کھائیں تعلقات ختم کیئے لیکن اس ملک کی بہتری کے لئے ڈٹے رہے۔ آج بھی اس ملک کا نوجوان اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑا ہے۔

آج کا نوجوان جس نے اس پیارے وطن کا سوچا جس کے اندر آج بھی لڑنے کا جذبہ موجودہ ہے جو آج بھی یہ سمجھتا ہے کہ اس کی یہ محنت اور جدوجہد کا پھل آنے والی نسلیں کھائیں گی۔ مشکل کی اس گھڑی میں جو نوجوان اپنے لیڈر کے ساتھ کھڑے ہیں مورخ ان کو محب وطن پاکستانی لکھے گا تاریخ میں ان بہادروں کا نام سنہرے حروف میں لکھا جائے گا ۔یاد رکھیں ظالم اور جابر حکمرانوں کے خلاف اعلان جنگ کرنے والوں کو تاریخ ہمیشہ بہادر کے نام سے پڑھے اور لکھے گی ۔

ان شاء اللہ ملک پاکستان کو تا قیامت قائم و دائم رہنا ہے۔ وطن کی حفاظت کے لئے قربانیاں دینے والے وطن کے بیٹوں کو سلام ان کی جرات کو سلام جنہوں نے اس وطن کی سرحدوں پر لڑ کر قربانی دیں یا اس سسٹم کے خلاف کھڑے ہوئے جو ماضی کے حکمرانوں نے بنا رکھا تھا پانچ سال تیرے پانچ سال میرے
میڈیا پے تم مجھے برا بھلا کہو میں تمہیں کہوں گا پر شام کا کھانا ایک سات ہو گا یہ جمہوریت تھی۔

نوجوانوں اور اس وطن کے دلیر بیٹوں کے ہوتے ہوئے کوئی اس ملک کو کوئی شکست نہیں دے سکتا
تو نوجوانوں یہ جنگ ابھی جاری ہے بس تم نے کھبرانا نہیں ہے ابھی مشکل وقت ہے جو کھڑا رہے گا تاریخ میں امر ہو جائے گا
یہ تیرا پاکستان ہے یہ میرا پاکستان ہے یہ سبز ہلالی پرچم یونہی صدا بلند رہے۔ ان شاء اللہ

اللہ پاک آپ سب کا حامی ناصر ہو

@No1Hasham

Shares: