ایاز میر کے بیٹے کی خوفناک درندگی :سارہ انعام ،کینیڈین شہری،دبئی آئی،گاڑی خریدی ،مگرپھرکیاہوا؟ہولناک انکشافات

0
116

لاہور:ایاز میر کے بیٹے کی خوفناک درندگی نے سب کوپریشان کرکے رکھ دیا ہے ، ایازمیر جو کہ ایک سنیئر تجزیہ نگار اور صحافی ہیں کے بیٹے شاہنواز نے یہ گھنونا کام کیا ، اپنی بیوی کو لوہے کے راڈ سے مارا ، اس کو قتل کرنے کی کوشش کی جب وہ بےہوش تھی تو اس کو پانی کے ڈرم میں ڈال دیا وہ تڑپ تڑپ کرمرگئی

اس سلسلے میں سینئرصحافی مبشرلقمان نے انکشاف کیا کہ سارا انعام شاہنواز کی تیسری بیوی تھی ، ان کا یہ بھی کہنا تھاکہ یہ تو پتہ نہیں کہ یہ شادی کسیے ہوئی مگرامکان یہی ہے کہ ایسی شادیاں فیس بک پرہی ہوتی ہیں ، یہ کینیڈین خاتون تھیں جس کا دبئی میں کاروبار تھا ،

 

مبشرلقمان بتاتے ہیں کہ یہ واقعہ چک شہزاد میں ہوا جہان ایاز میر کا فارم ہاوس ہے،جہاں بڑے بڑے لوگوں کے فارم ہاوس ہیں ، یہان یہ واقعہ ہوا ، اس حوالے سےکئی قیاس آرائیاں تھیں ، یہ بھی اطلاعات ہیں کہ اس خاتون نے ہی اس واقعہ کی اطلاع دی ، مگرپولیس کا کہنا ہے کہ وہ روٹین کے گشت پراس فارم ہاوس سے گرز رہے تھے تو انہوں نے وہاں لڑائی کا شور سنا پھروہ آگے بڑھے تو ایاز میر کا بیٹا ایک ٹپ سے اس خاتون کے قتل کے شواہد مٹا رہا تھا

مبشرلقمان نے قتل کی وجوہات بتاتے ہوئے کہا کہ قتل کی ایک تو وجہ ہے کہ شاہنواز کا کہنا ہے کہ اس نے غیرت کے نام پر قتل کیااور سارہ کا کردار اچھا نہیں تھا ، مبشرلقمان نے کہا کہ ایسے ہی نورمقدم کےساتھ ہوا اس کے ساتھ بھی انصاف نہیں ہوا اور انصاف خود دم توڑگیا ،

یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ شاہنواز نے اس قتل کا اقرار کرلیا ہے ، لیکن پولیس اس کی ایف آئی آر ابھی تک نہیں کاٹ رہی کیوں کہ مدعی ہی ایف آئی آف کٹواتے ہیں اور مدعی اس وقت کینیڈا میں ہیں اور انہوں نے پاکستان ہائی کمیشن سے رابطہ کیا ہے ،اور اگر وہ ایف آئی آر نہیں کٹواتے تو پھر پولیس خود اس کیس کی مدعی بن کریہ ایف آئی آر کاٹ دے گی

ان کا کہنا تھا کہ آلہ قتل بھی برآمد ہوگیا ہے اوراس کی فرانزک ہونی ہے ، ان کا کہنا تھا کہ پہلے تو بڑی امید ہوتی ہے کہ انصاف ملے گا مگربعد میں جو ہوگا وہ سب کو معلوم ہےکہ کچھ نہیں ہوگا

 

 

مبشرلقمان کا کہنا ہے کہ وہ اپنی بچیوں کے ساتھ ہونے والی زیادتی پر سخت پریشان ہیں ، کیا یہ طریقہ ہے کہ کسی کے کردار پرانگلی اٹھا کراس کا قتل کردیا جائے ، ان کا یہ کہنا تھاکہ شاہنواز نے خود تسلیم کیا کہ اس نے قتل کیا اور ٹپ میں ڈبو ڈبو کر قتل کیا ، پھر اس کےقتل کے نشانات مٹا رہا تھا ، تین مہنے قبل ہونے والی شادی اپنے انجام کوپہنچ گئی ہے

ان کا یہ کہنا تھا کہ وہ بیچاری دو دن پہلے اسلام آباد آئی اس نے گاڑی خریدی اور اس کا یہ انداز بتا رہا تھا کہ وہ اب پاکستان میں اپنا گھر بسانا چاہتی ہے ، ان کا کہنا تھاکہ اس قسم کے درندے اشخاص کو معافی نہیں ہونی چاہیے ان کو پھانسی پر لٹکا دینا چاہیے ، ان کا یہ کہنا تھا کہ جب تک اس قسم کے درندے کو دنیا کے سامنے پھانسی کے پھندے پر نہ لٹکایا تو پھرایسے واقعات ہوتے رہیں گے ، پھر بچیاں قتل ہوتی رہیں گی اور والدین اپنی بچیوں کے خون کے لیے انصاف ڈھونڈتے رہیں گے لیکن بغیر سخت فیصلوں کے کچھ نہیں ملے گا

Leave a reply