مزید دیکھیں

مقبول

لنڈی کوتل:پاک افغان جرگے میں طورخم بارڈر کھولنے پر سیز فائر کا اتفاق

لنڈی کوتل(باغی ٹی وی رپورٹ)خیبر میں پاک افغان طورخم...

صارم زیادتی و قتل کیس، والدین کا پولیس تفتیش پر عدم اعتماد

کراچی میں رہائشی اپارٹمنٹ سے اغوا اور زیادتی کے...

ملک کے چاروں صوبوں میں پولیو وائرس کی تصدیق

پاکستان کے چاروں صوبوں کی سیوریج لائنوں میں ایک...

وزیراعظم سے کاروباری شخصیات کے وفد کی ملاقات

وزیرِ اعظم پاکستان، شہباز شریف نے کہا ہے...

وفاقی دارالحکومت سے 180 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود تھر حکمرانوں کی نظروں سے اوجھل

وفاقی دارالحکومت سے 180 کلومیٹر کے فاصلے پر موجود گاؤں بروالہ آج بھی بنیادی سہولتوں سے محروم ہے. اکیسویں صدی میں بھی گاؤں کے کئی گھر بجلی کی بنیادی سہولت سے محروم ہونے کی وجہ سے علاقہ مکین گدھوں پر پانی دور دراز کے علاقوں سے لاد کر اپنی ضروریات پوری کرتے ہیں.عوامی نمائندوں کا تعلق اس علاقے کے ووٹوں سے ہے. ہر الیکشن سے قبل سبز باغ دکھا کر اس علاقے سے ووٹ لے کر غائب ہونیوالے ممبران اسمبلی اپنی روش بدلنے پر بالکل بھی تیار نہیں ہیں. اہل علاقہ اپنے ساتھ ہونیوالے سوتیلے سلوک پر سراپہ احتجاج ہیں.گاؤں کی مرکزی سڑک بھی تالاب کا منظر پیش کرتی نظر آتی ہے.اہل علاقہ نے حکام بالا سے مطالبہ کیا ہے کہ ہمیں بھی ریاست مدینہ کا شہری سمجھتے ہوئے زندگی کی بنیادی سہولیات مہیا کی جائیں. آخر کب تک ہمیں ممبران اسمبلی کے رحم و کرم پر چھوڑ دیا جائے گا جو کرسی کی خاطر سیاست میں آتے ہیں ان کا عوام کے مسائل سے کوئی تعلق نہیں ہوتا.اہل علاقہ نے سابق ضلع ناظم میجر طاہر صادق سے اپیل کی ہے کہ ہمیں بھی ضلع اٹک کا باسی سمجھتے ہوئے بنیادی سہولتیں مہیا کی جائیں.