واشنگٹن: امریکا میں مہنگائی کا 39 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا:پاکستان میں مہنگائی کم ہونے کی خوشخبری سنا دی گئی ،اطلاعات کے مطابق امریکا میں مہنگائی کا 39 سالہ ریکارڈ ٹوٹ گیا۔ کنزیومر پرائس انڈیکس 6.8فیصد ہوگئی۔
امریکی میڈیا کے مطابق اس سے پہلے 1982 میں مہنگائی کی شرح چھ اعشاریہ آٹھ فیصد کو چھو گئی تھی۔ گزشتہ سال کی نسبت مہنگائی کی شرح میں چار اعشاریہ نو فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا۔
امریکی ماہرین معاشیات پہلے ہی مہنگائی میں اضافے کی پیش گوئی کر چکے تھے اس لیے ڈیٹا ریلیز ہونے کے باوجود امریکی سٹاک مارکیٹ پر کوئی خاطرخواہ فرق نہیں پڑا۔
دوسری طرف زیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ شوکت ترین نے عندیہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ آئندہ ہفتوں کے دوران پٹرول کی قیمتوں میں کمی کی جائے گی۔
غیر ملکی ویب سائٹ کو انٹرویو دیتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کے مشیر برائے خزانہ نے کہا کہ عالمی منڈی میں قیمتیں نیچے آنے کے بعد اب تک پٹرول کی قیمتیں کم نہیں ہوئی تھیں تاہم آئندہ ہفتوں میں پاکستان میں بھی پٹرول کی قیمتوں میں کمی بھی کی جائے گی۔
انٹرویو کے دوران انہوں نے کہا کہ حکومت عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف) کے ساتھ معاہدے کے تحت منی بجٹ اگلے ہفتے لا رہی ہے تاہم اس سے مہنگائی نہیں ہوگی کیونکہ عام آدمی کے استعمال کی اشیا پر ٹیکس کی چھوٹ ختم نہیں ہو گی۔
اپنی بات کو جاری رکھتے ہوئے شوکت ترین نے کہا کہ منی بجٹ میں کھانے پینے کی اشیا پر ٹیکس کی چھوٹ ختم نہیں ہو گی۔ موبائل فونز پر ٹیکس کی چھوٹ ختم کرنے کے حوالے سے ابھی نہیں بتا سکتے۔ سٹیٹ بینک کی خودمختاری کے حوالے سے آئی ایم ایف سے طے شدہ قانون سازی کے لیے بل بھی منی بجٹ کے ساتھ ہی اگلے ہفتے پارلیمنٹ میں پیش کر دیا جائے گا۔
یاد رہے کہ منی بجٹ میں امپورٹڈ لگژری آئٹمز پر کسٹم ڈیوٹی بڑھائی جائے گی، امپورٹڈ میک اپ کا سامان، امپورٹڈ کپڑے، جوتے اور پرفیومز سمیت کئی اشیاء مہنگی کرنے کی تجویز ہے۔ مقامی طور پر تیار ہونے والی اشیاء پر بھی سیلز ٹیکس 12 سے بڑھا کر 17 فی صد کیا جائے گا۔
اس سوال پر مشیر خزانہ نے کہا کہ وہ انفرادی طور پر کسی بھی چیز پر ٹیکس بڑھانے کے حوالے سے ابھی تبصرہ نہیں کرنا چاہتے جبکہ کابینہ کی منظوری کے بعد اسے پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا تو سب معلوم ہو جائے گا۔