ویانا مذاکرات کامقصد ایران کےساتھ معاہدے کوبحال کرنا اور پابندیاں ہٹانا ہے:روس
تہران :ویانا میں جاری جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات کے سرکردہ روسی مذاکرات کار نے اس بات پر حیرت کا اظہار کیا ہے کہ چیف یورپی مذاکرات کاروں نے مذاکرات میں شرکت نہیں کی اور کہا کہ ان کی موجودگی مددگار ثابت ہو گی کیونکہ مذاکرات جاری ہیں۔
ویانا میں روسی مذاکرات کار میخائیل اولیانوف نے کہا کہ جب تک تمام معاملات پر اتفاق نہیں ہو جاتا تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔ویانا میں جاری جوہری معاہدے کی بحالی کے مذاکرات کے سرکردہ روسی مذاکرات کار میخائیل اولیانوف نے صحافیوں کے ساتھ گفتگو میں امریکہ اور ایران دونوں کے سنجیدہ موقف کے بارے میں کہا کہ پیشرفت ہوئی ہے اور ایرانی مذاکرات کار ایک حل تلاش کر رہے ہیں۔
یورپی یونین کی ایران سے ایٹمی مذاکرات کا عمل تیز کرنے کی اپیل
میخائیل اولیانوف نے ایران اور بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے درمیان باقی ماندہ مسائل کے بارے میں کہا کہ ان مسائل کو جلد از جلد حل کیا جانا چاہیے اور روس اس سلسلے میں ایران کی حمایت کرتا ہے۔انہوں نے کہا کہ ویانا مذاکرات کا مقصد ایران کے ساتھ معاہدے کو بحال کرنا اور ملک کے خلاف پابندیاں ہٹانا ہے، معاہدہ ممکن ہے۔
ایران ایٹمی معاہدے کی پاسداری کرے ورنہ خطر ناک نتائج کے لیے تیار رہے،برطانیہ
مذاکرات کے ماحول پر روس کے مذاکرات کار نے کہا کہ تمام فریق مثبت نتیجے پر پہنچنے کے لیے آمادہ ہیں اور کوششں کر رہے ہیں اور مذاکرات درست سمت میں آگے بڑھ رہے ہیں۔ تاہم روسی مذاکرات کار نےاس بات پر حیرت کا اظہار کیا کہ یورپی مذاکرات کاروں نے مذاکرات میں شرکت نہیں کی حالانکہ ان کی موجودگی مددگار ثابت ہو سکتی ہے کیونکہ مذاکرات جاری ہیں۔
ایران کے پاس ایٹمی ہتھیار حاصل کرنے کی صلاحیت نہیں جوبائیڈن
میخائیل اولیانوف نے اس سوال پر کہ بات چیت کب تک جاری رہے گی، کہا کہ ہم ہفتوں کی نہیں دنوں کی بات کر رہے ہیں تاہم ان کا کہنا تھا کہ جب تک تمام معاملات پر اتفاق نہیں ہو جاتا تب تک کوئی معاہدہ نہیں ہو سکتا۔