لاہور:ارکان اسمبلی کی ضمیرفروشی نے قوم کے سرشرم سے جھکا دیئے:آرٹیکل 63 اے رنگ دکھائےگا:اطلاعات کے مطابق پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن کا کہنا ہے کہ آرٹیکل 63 اے اس کے خلاف لگتا ہے جو اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے اور کوئی بھی رکن اسمبلی ووٹ سے پہلے نا اہل نہیں ہوسکتا۔
لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے پاکستان پیپلزپارٹی کے سابق سینیٹر اعتزاز احسن نے کہا کہ اسلام آباد میں جو کچھ ہو رہا ہے وہ سب کے سامنے ہے اور جو کچھ نہیں ہو رہا وہ بھی سب کے سامنے ہے۔
پیپلزپارٹی کے سینئر رہنما اعتزاز احسن نے تحریک عدم اعتماد پر بات کرتے ہوئے کہا کہ کوئی بھی رکن اسمبلی ووٹ سے پہلے نا اہل نہیں ہوسکتا اور آرٹیکل 63 اے صرف اس کے خلاف لگتا ہے جو اپنی پارٹی کے خلاف ووٹ دے تاہم ان کا ووٹ پارلیمنٹ میں تسلیم کیا جاتا ہے اور الیکشن کمیشن کے نااہل کرنے تک ووٹ ڈالنے والا ممبر رہتا ہے۔
اعتزاز احسن کا کہنا تھا کہ چند روز قبل ایک بڑا سنگین معاملہ سامنے آیا اور کہا گیا کہ اسلام آباد میں ہونے والا او آئی سی اجلاس کو کو روک دیں گے تاہم پھر حکومت نے بہت اچھا فیصلہ کیا کہ او آئی سی کے حوالے سے حکومت پر دباؤ ڈالنے سے گریز کیا۔
پی پی رہنما نے مزید کہا کہ آپ نے دیکھا ہے کہ چند روز قبل پی ٹی آئی کے رہنما راجہ ریاض کیا کہہ رہے تھے کہ ہمارے پاس 24 بندے موجود ہیں اور ساتھ یہ بھی کہا کہ مسلم لیگ (ن) کے پاس اتنی ٹکٹس نہیں ہیں جتنے بندے موجود ہیں۔ انہوں نے کہا کہ یہ تو سودے بازی ہورہی ہے، آپ پیسے پر بک جاو یا پھر الیکشن ٹکٹ پر ، کہلائی گی تو یہ سودے بازی ہی۔ان کا کہنا تھا کہ ضمیرفروشی سے پاکستانیوں کے سرشرم سے جھک گئے
واضح رہے تحریک عدم اعتماد کے معاملے پر اپوزیشن کی حمایت کرنے پر پاکستان تحریک انصاف نے 14 ارکان قومی اسمبلی کو اظہارِ وجوہ کے نوٹسز جاری کیے ہیں جب کہ 63 اے کی تشریح کے لیے حکومت نے سپریم کورٹ میں صدارتی ریفرنس فائل کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔