افغانستان میں امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست :جوبائیڈن کواستعفیٰ دینا پڑسکتا ہے
واشنگٹن :امریکی صدرنےافغانستان میں امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست تسلیم کرلی،اطلاعات کے مطابق امریکی صدر کی سفارتی محاز پہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست تسلیم کرنے کی خبروں کے بعد اب یہ صورت حال پیدا ہوچکی ہے کہ ہوسکتا ہےکہ جوبائیڈن کواستعفیٰ دینا پڑے
تفصیلات کے مطابق امریکی میڈیا کا کہنا ہے کہ جو بائڈن افغانستان میں طالبان کی حالیہ کامیابیوں کے بعد تنہائی کا شکار جبکہ بائڈن انتظامیہ کے سینئر ارکان صدر کے حالیہ رویہ پہ نالاں ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق صدر جو بائڈن کا تمام کئریر بیرونی سفارت کاری کے اہم کھلاڑی کا رہا ہے، صدر جو بائڈن کے کابل گرنے سے پہلے اور بعد کے بیان آپس میں میل نہیں کھاتے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ نائب صدر کمالہ ہارس نے افغانستان کی موجودہ صورتحال پہ صدر بائڈن کا نیم دلانہ دفاع کیا۔ذرائع کے مطابق سینیٹ اور امریکی کانگریس کے اراکان نے بھی افغان انخلا سے پیدا ہونے والی صورتحال پہ نا پسندیدگی کا اظہار کیا اور کہا کہ بائڈن انتظامیہ اس مسئلے کو بہتر انداز میں حل کرسکتی تھی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر بائیڈن انتہائی اہم سنجیدہ اور امریکہ کے لئے سفارتی تاریخ کی بدترین شکست کے دوران چھٹی پہ رہے، وہ گزشتہ ہفتے سے کیمپ ڈیوڈ میں چھٹیاں گزار رہے ہیں۔
ذرائع نے کہا کہ انتہائی نازک صورتحال میں بھی صدر بائیڈن نے اپنی چھٹیاں منسوخ نہیں کیں، صدر بائیڈن اپنے ساتھیوں عوام اور میڈیا کے فیض و غضب کا شکار ہو رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق افغانستان پہ طالبان کے قبضے کے بعد انہوں نے صرف ایک دفعہ مختصر وقت کے لئے پریس کانفرنس کی، صدر بائیڈن کی سیکرٹری جین ساکی بھی ایک ہفتہ کی چھٹیوں پہ چلی گئی ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ صدر کی غیر موجودگی یا انتہائی مصروفیت میں پریس سیکرٹری صدر کا ترجمان ہوتا ہے، جین ساکی اگر چھٹی پہ چلی جاتیں ہیں تو یہ وائٹ ہاوس کا پہلا سیاسی بحران ہوگا۔
ذرائع نے کہا کہ اپوزیشن اور ریٹائرڈ آرمی افسران کی جانب سے صدر بائیڈن کے استعفیٰ کا مطالبہ پہلے ہی سامنے آگیا ہے، نائب صدر کمالہ ہارس کا کردار آنے والے دنوں میں انتہائی اہم ہوسکتا ہے۔
ذرائع کا مزید کہنا ہے کہ امریکی سینٹ اور کانگریس میں حکومتی ارکان کا صدر بائیڈن کا دفاع نا ہونے کے برابر ہے، سابق صدر ٹرمپ نے بھی صدر بائیڈن کے افغان مسئلکو ہینڈل کرنے پہ شدید تنقید کی۔
امریکی میڈیا رپورٹس کے مطابق افغان انخلا میں سنگین کوتاہیاں صدر بائیڈن اور ان کی انتظامیہ کے لئے ایک سیاہ دھبہ کی طرح ہے۔