اسلام آباد: فطرانےکےچاولوں کی باتیں کرنےوالےشرم کریں،کپتان بڑےفیصلےکرنےگیا تھا،”دنیانوں پتےلگ جان گے”،اطلاعات کے مطابق وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فطرانے کے چاولوں کی باتیں کرنے والے شرم کریں، عمران خان سعودی عرب میں اہم فیصلے کرنے گیا تھا، ان فیصلوں کے اثرات عید الفطر کے بعد نظر آئیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ کسی ایک ملزم سے خصوصی سلوک نہیں ہوسکتا، شہبازشریف کے حوالے سے عدالت کا جو فیصلہ آیا ہے وہ بلیک لسٹ سے متعلق ہے، جبکہ شہبازشریف بلیک لسٹ پر نہیں تھے،
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ وہ 7مئی 2021 کے آرڈر پر تھے، پہلی چیز بلیک لسٹ ہے جو پاسپورٹ آفس ڈالتا ہے، دوسری چیز پی این آئی ایل جو کہ ایف آئی اے ڈالتا ہے، تیسری چیز ای سی ایل ہے، جس کا فیصلہ کابینہ کمیٹی نے کرنا ہوتا ہے اور فیصلہ وفاقی کابینہ کو بھیجنا ہوتا ہے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ شہبازشریف خود نوازشریف کے ضمانتی ہیں،ہمارے پاس ان کی کوئی درخواست بھی نہیں آئی، اہم بات یہ ہے کہ شہبازشریف 15روز شہبازشریف نظرثانی کی درخواست دے سکتے ہیں، وہ وزارت داخلہ میں خود بھی پیش ہوسکتے ہیں، درخواست کے بعد وزارت داخلہ 90 روز میں فیصلہ کرے گی۔ وزارت داخلہ کو ابھی تک کوئی میڈیکل گراؤنڈ نہیں بتائی گئی۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ فطرانے کے چاولوں کی باتیں کرنے والوں کی سوچ ہی فطرانے اور چاولوں والی ہے، شرم کریں،عمران خان سعودی عرب اہم فیصلے کرنے گیا تھا، ان فیصلوں کے اثرات عید الفطر کے بعد دکھائی دیں گے۔
وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان اور عمران خان نے فلسطین ، غزہ میں اسرائیلی حملوں کی مذمت کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ سعودی عرب سے قیدیوں کی رہائی کیلئے معاہدہ کیا ہے،چھوٹے کیسز والے 1100قیدیوں کو پاکستان منتقل کریں گے۔منشیات اور سزائے موت کے30ملزمان کو واپس نہیں لایا جائے گا