لندن :ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی وفات نے برطانیہ کی قدیم اقدارہی بدل دیں،اس سے پہلے تو ہم دیکھ رہے ہیں کہ تخت پر 70 سال گزرنے کے بعد، ہم سب ملکہ کی تصویر روزمرہ کی چیزوں جیسے بینک نوٹ، سکے اور ڈاک ٹکٹوں پر دیکھنے کے عادی ہو چکے ہیں۔
لیکن ملکہ برطانیہ الزبتھ دوم کی وفات کے بعد برطانیہ کے بہت سے طور طریقے بدل جائیں گے اور یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ سب سے پہلے انہیں نئے بادشاہ چارلس III کے نمایاں پورٹریٹ کے لیے تبدیل کرنا پڑے گا۔
اس موقع پر یہ سمجھنا ضروری ہے کہ برطانوی کرنسی کا انداز تبدیل تو ہوگا مگر برطانوی کرنسی کو راتوں رات تبدیل نہیں کیا جاسکے گا۔ اس میں برسوں لگ سکتے ہیں، کیونکہ نئے سکے اور نوٹ بادشاہ کے چہرے کے ساتھ بنائے جاتے ہیں اور پرانے نوٹوں کو آہستہ آہستہ گردش سے ہٹا دیا جاتا ہے۔
ایک اور تبدیلی یہ ہوگی کہ جب کہ سکوں پر ملکہ کی تصویر کا رخ دائیں طرف ہو گا، نئی تصویریں بادشاہ کو بائیں طرف منہ کر کے دکھائے گی۔ اس کی وجہ 17 ویں صدی کی ایک روایت ہے جو یکے بعد دیگرے بادشاہوں کو درپیش ہے۔ ملکہ کے سکے 1953 تک ظاہر نہیں ہوئے
نئے سککوں اور نوٹوں کو ڈیزائن اور ٹکسال یا پرنٹ کرنے کی ضرورت ہوگی۔ پھر رائل منٹ ایڈوائزری کمیٹی کو نئے سکوں کی سفارشات چانسلر کو بھیجنا اور شاہی منظوری حاصل کرنا ہوگی۔ اس کے بعد ڈیزائنوں کا انتخاب کیا جاتا کرنا ہوگا اور حتمی انتخاب کی منظوری چانسلر اور پھر بادشاہ کے ذریعے کی جاتی ہے۔
ڈاک ٹکٹوں میں ملکہ کی تصویر بھی دکھائی جاتی ہے لیکن یہ بھی اسٹائل تبدیل ہوگا جن میں بادشاہ کا چہرہ نمایاں ہو گا، ایک بار پھر موجودہ اسٹاک کو بتدریج ختم کر دیا جائے گا۔ ہو سکتا ہے کہ چارلس پہلے ہی اس طرح کے مجسمے یا پورٹریٹ کے لیے کوئی خاص پوز بنوا چکے ہوں ، جس کے لیے اسے دوبارہ ڈیزائنوں کی منظوری دینی پڑے گی۔
رائل میل پوسٹ باکسز جن پر کوئینز ای آر سائفر (‘الزبتھ ریجینا’، لاطینی برائے ملکہ) کو ہٹائے جانے کا امکان نہیں ہے – درحقیقت، کچھ پر ملکہ کے والد کنگ جارج ششم کے جی آر (‘جارج ریکس’، لاطینی فار کنگ) سائفر کے ساتھ مزین ہیں۔ آج بھی دیکھا جا سکتا ہے۔ لیکن کوئی بھی نیا پوسٹ باکس نئے بادشاہ کا نشان دکھا سکتا ہے۔
اور فوجداری عدالت کے مقدمات میں، کراؤن کو ظاہر کرنے کے لیے R کا مطلب ریجینا کے بجائے ریکس ہے۔ قانون کے معاملات میں ایک اور تبدیلی یہ ہے کہ بادشاہ کی طرف سے مقرر کردہ بیرسٹرز اور وکیل اپنے عنوان کو کوئینز کونسل (QC) سے کنگز کونسل (KC) میں تبدیل کرتے ہوئے دیکھیں گے۔
دریں اثنا، قومی ترانے کے الفاظ اب ‘خدا ہمارے مہربان بادشاہ کو بچائے’ میں بدل گئے ہیں۔
ملکہ کے مجسمے کو نمایاں کرنے والے فوجی تمغوں کو تبدیل کرنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ پولیس اور ملٹری یونیفارم جس میں ملکہ کا سائفر ہوتا ہے، وقت کے ساتھ ساتھ نئے بادشاہ کے سائفر کے ساتھ اپ ڈیٹ کیے جانے کا امکان ہے – یہ مونوگرام شاہی اور ریاستی دستاویزات پر متاثر ہے۔
برطانیہ کے پاسپورٹ نئے بادشاہ کے نام سے جاری کیے جائیں گے اور کسی وقت ان کے الفاظ تبدیل کر دیے جائیں گے۔ ملکہ برطانیہ دوم کا پاسپورٹ آفس ہز میجسٹی کا پاسپورٹ آفس بن جائے گا، جیسا کہ ایچ ایم آرمڈ فورسز اور ایچ ایم جیل سروس کےمعاملات میں تبدیلی کا امکان ہے