موت کا ڈرختم کردیا،اب پہلےسےزیادہ جدوجہد جاری رہےگی:عمران خان
راولپنڈی:جب تک اللہ کی مرضی نہ ہو کوئی اس زمین سے نہیں جا سکتا اور جب موت کا وقت آجائے تو جتنی مرضی احتیاط کر لو ،موت آکر رہے گی،عمران خان کاراولپنڈی میں خطاب جاری ہے اور وہ اپنے اوپر وزیراباد میں ہونے والے حملے کے متعلق اہم انکشافات کیے ،عمران خان نے کہا کہ جس طرح کا حملہ ہوا اس میں اللہ نے بچایاہے،
عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آج اہل پاکستان ایک فیصلہ کن موڑ پر کھڑے ہیں ، آج ہمارے سامنے دو راستے ہیں، سابق وزیراعظم نےکہا کہ کبھی اتنے لوگ کسی وزیراعظم کیلئے نہیں نکلے جتنے میرے لئے نکلے،عزت اللہ کے ہاتھ میں ہے،کوئی آپ کو ذلیل نہیں کرسکتا ،عمران خان کا کہنا تھا کہ 26سالہ سیاست میں مجھے ذلیل کرنے کیلئے انہوں نے کوئی موقع نہیں چھوڑا،عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ اب وقت آگیا ہے کہ اپنے آپ کو موت کے خوف سے آزاد کریں،
عمران خان نے وزیرآباد جلسے کے حوالے سے مزید انکشافات کرتے ہوئے کہا کہ گولی لگنے سے فیصل جاوید کا چہرہ زخمی ہوا،12گولیاں چلیں مگر کوئی جانی نقصان نہیں ہوا،فیصل جاوید اوراحمدچٹھہ کو گولیاں لگیں،کنٹینر پر 12لوگوں کوگولیاں لگیں،جب تک اللہ کی مرضی نہیں ہوگی کوئی کسی کو نہیں مار سکتا،فائرنگ سے گرا تو اوپر سے اور گولیاں گزریں،میری ٹانگ ٹھیک ہونے میں مزید 3 مہینے لگیں گے،میں نے موت کو بہت قریب سے دیکھاہواہے،کہاگیا کہ آپ کی جان کو خطرہ ہے،لاہور سے نکلا تو سفر کرنے سے منع کیاگیا، لاہور سے روانہ ہونے لگاتو دو باتیں کہی گئیں،چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ ابھی بھی کئی لوگ سڑکوں پر پھنسے ہوئے ہیں،اتنی دیر انتظارکروانے پر معذرت خواہ ہوں،
پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ہماری حکومت میں 3 بڑے ڈیمز پر کام شروع کیا گیا ،50سال بعد ملک میں ڈیمز بنانا شروع کیے،کسانوں کو سپورٹ کیا، ہیلتھ کارڈ لے کر آئے ،عمران خان کا کہنا تھا کہ کورونا کے دوران احساس پروگرام کے تحت غریب لوگوں کو سپورٹ کیا،ورلڈ بینک نے بھی ہمارے احساس پروگرام کو سراہا، ہم نے لاک ڈاؤن نہیں لگایا، سستے قرضے دیئے،لاک ڈاون نہ لگانے پر انہوں نے مجھ پرتنقید کی،میں نے کہا کہ ہم ملک کو بند نہیں کریں گے،عمران خان نے مزید کہا کہ ملک سنبھالا تو کورونا آگیا جس نے دنیا میں تباہی مچائی، دوست ممالک سے پیسے مانگنے میں شرم محسوس ہوتی تھی،
عمران خان نے کہا کہ ہماری حکومت کو سازش کے تحت ہٹایا گیا،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان کا کہنا تھا کہ کیا مجھ پر کرپشن کا الزام تھا جو ہماری حکومت گرائی گئی،انہیں پتہ تھا ادارے مضبوط ہوئے تو یہ کرپشن نہیں کرپائیں گے،دونوں خاندانوں نے اپنی کرپشن کیلئے اداروں کو کمزور کیا، 2خاندانوں نے30سال ملک پر حکومت کی لیکن اداروں کو مضبوط نہیں کیا،غریب ممالک میں وزیراعظم پیسہ چوری کر کے ملک سے باہر لے جاتے ہیں، خوشحال ممالک میں عدالتیں انصاف کرتی ہیں،غریب ملکوں میں صرف چھوٹا چور جیل جاتا ہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مدینہ کی ریاست میں عدل وانصاف اور قانون کی حکمرانی تھی،پاکستان میں ہمیشہ طاقت کے بل بوتے پر فیصلے ہوتے رہے،ہمارے ملک میں کبھی بھی قانون کی حکمرانی نہیں آئی،انسانوں کے معاشرے میں انصاف ہوتا ہے،آج قوم اہم موڑپر کھڑی ہے،چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے کہا کہ مجھے موت کی فکر نہیں تھی مگر میری ٹانگ نے میری مشکلات بڑھا دیں،
عمران خان کا کہنا تھا کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزی پر کوئی ایکشن نہیں ہوتا،پاکستان میں طاقتور میں کے لیے کوئی قانون نہیں،ظلم اور ناانصافی کو قبول کریں گے تو آگے تباہی ہے،جو لوگ جیل میں ہیں ان کا قصور صرف یہ ہے کہ وہ غریب ہیں، نیب میں اپنا آدمی بٹھا کر وہاں سے بھی کیسز معاف کروا لیے ، ایف آئی اےمیں اپنا آدمی بٹھا کر سارے کیسز معاف کروا لیے گئے، عمران خان کا کہنا تھا کہ ہمارا لوٹا ن لیگ کے ٹکٹ پر الیکشن لڑے گا، ہمارے دور میں ڈیفالٹ کے چانسز 5 فیصد تھے،88فیصد سرمایہ کاروں کو حکومت پر کوئی اعتماد نہیں ہے، عمران خان کا کہنا تھاکہ7مہینے میں اشیائے خورونوش کی قیمتیں 100فیصد بڑھی ہیں،7مہینے میں انہوں نے ملک کادیوالیہ نکال دیا،یہ کہنا کہ یہ ڈرامہ تھا یہ ملک کی توہین ہے، عمران خان کا کہنا تھا کہ جو بیرونی سازش کا حصہ تھے انہوں نے سائفر کو ڈرامہ قرار دیا،بار بار سنتے ہیں سائفر ایک ڈرامہ تھا، عمران خان کا کہنا تھا کہ یہ واپس آئے اور دونوں ہاتھوں سے ملک کو لوٹا،