دہلی : حکومتی پالیسیوں سے تباہ حال بھارتی کسانوں پرمودی حکومت نے گولے داغ دیے،اطلاعات کے مطابق بھارت میں جواس وقت کسانوں کا حال ہے اسے دنیا زرعی تباہی سے تعبیر کررہی ہے، ایک طرف بھارتی کسان حکومت کی پالیسیوں کی وجہ سے تباہ ہوگئے تودوسری طرف مودی حکومت نے رہی کسر بھی نکال دی

ادھر ذرائع کے مطابق مرکزی حکومت کے پاس کردہ زرعی قوانین کی مخالفت میں پنجاب اور ہریانہ کے کسان دلی روانگی کے لئے انبالہ کے شمبھو بارڈر پر جمع ہو گئے ہیں۔ بارڈر سیل ہے اور کسان بھی ڈٹے ہوئے ہیں۔ پنجاب سے ہزاروں ٹریکٹر ٹالیوں میں راشن، پانی، ڈیزل اور دوائیں ساتھ لے کر کسان دلی کی طرف روانہ ہونے کو تیار ہیں۔

ذرائع کا کہنا ہےکہ پولیس نے کسانوں کو روکنے کے لئے انبالہ۔ کروکشیتر قومی شاہراہ پر روک لگائی تو کسانوں نے غصے میں آ کر بیریکیڈنگ اٹھا کر فلائی اوور سے نیچے پھینک دئیے۔ احتجاج کار کسانوں نے پتھر بھی پھینکنے شروع کر دئیے ہیں۔

شمبھو بارڈر پر کسانوں بڑی تعداد میں جمع ہوچکے ہیں ۔ جبکہ دوسری طرف ان علاقوں کے لوگ احتجاج میں شریک کسانوں کے لیے کھانے پینے کا بندوبست کررہے ہیں، یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ مقامی لوگ ان کسانوں کی دلجوئی کے لیے تمام ترسہولیات فراہم کررہے ہیں

امبالہ پٹیالہ بارڈر پر دہلی پولیس نے ٹرکوں کو کھڑا کر دیا ہے تاکہ کسان آگے نہ بڑھ سکیں لیکن کسانوں نے ٹرکوں کو توڑنا شروع کر دیا اور دھکا دے کر انہیں آگے کر دیا۔ اس کے بعد پولیس نے آنسو گیس کے گولے داغے اور کسانوں پر پانی کی بوچھاڑ کر دی۔

دہلی-ہریانہ بارڈر پر بھاری سیکورٹی فورسز تعینات کی گئی ہے اور علاقہ کی نگرانی ڈرون کیمرے سے کی جا رہی ہے۔ ہریانہ کے کرنال میں بھی پولیس نے بیریکیڈنگ کر کے راستہ کو سیل کر دیا ہے۔

غور طلب ہے کہ بدھ کو ہریانہ پولیس نے کسانوں کو دلی پہنچنے سے روکنے کے لئے انبالہ اور کروکشیتر میں قومی شاہراہ پر پانی کی بوچھاروں کا بھی استعمال کیا۔ بی جے پی کی زیر قیادت ہریانہ حکومت نے کسانوں کے ‘ دلی چلو مارچ’ کے پیش نظر پنجاب کے ساتھ اپنی بس خدمات بدھ سے فوری طور پر معطل کر دی ہیں۔

Shares: