اسلام آباد:مرض بڑھتا گیا جوں جوں دوا کی :پی ڈی ایم کے غبارے سے ہوانکل گئی:،اطلاعات کے مطابق حکومت مخالف اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ(پی ڈی ایم) نے استعفوں کے بعد لانگ مارچ کا فیصلہ بھی موخر کر دیا ہے

دوسری طرف یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ پی ڈی ایم قیادت اپنے اجلاسوں میں اس ناکامی کا ذمہ دار مریم نواز کو قراردے رہی ہیں جبکہ ن لیگی رہنما مولانا فضل الرحمن کو ذمہ دار قراردے رہے ہیں‌

ذرائع کے مطابق پی ڈی ایم راہنماﺅں نے تجویز دی ہے کہ لانگ مارچ سینیٹ انتخابات کے بعد ہونا چاہئیے . پی ڈی ایم راہنماﺅں نے موسم اور سینیٹ انتخابات کے باعث لانگ مارچ موخر کرنے کی تجویز دی فروری میں سردی زیادہ ہوگی کارکنان کیلئے مشکلات ہوگی مارچ میں سینیٹ انتخابات ہیں اسکی تیاری بھی لانگ مارچ کے باعث نہیں ہوسکے گی.

ادھر ذرائع کے مطابق اب اس خفت پرپردہ ڈالنے کے لیے ایک اورکہانی گھڑی ہے جس کے مطابق پی ڈی ایم سینیٹ انتخابات میں بھرپور طریقہ سے اترنا چاہتی ہے ذرائع کا کہنا ہے کہ پی ڈی ایم راہنماﺅں نے لانگ مارچ، مارچ کے آخری ہفتہ کرنے پر اتفاق کیا ہے

ادھر اس حوالے سے ذرا کا کہنا ہے کہ پاکستان ڈیموکریٹک مومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمان نے حکومت کو الٹی میٹم دیا تھا کہ31 جنوری تک مستعفی ہو جائے ورنہ یکم فروری کو لانگ مارچ کی تاریخ کا اعلان کیا جائے گا.

انہوں نے کہا کہ اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو چلنے نہیں دیں گے ان کے استعفے ساتھ لے کر جائیں گے پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول نے بھی کہا تھا کہ ہم اسلام آباد پہنچ رہے ہیں اور سب ایک ہو کر اسلام آباد پہنچ کر حکومت کو بھگائیں گے.

دوسری جانب کراچی میں جمعیت علمائے اسلام کو اسرائیل نامنظور ملین مارچ کی اجازت نہیں مل سکی ، جے یو آئی( ف) کا اسرائیل نا منظور جلسہ مزار قائد روڈ پر دو بجے شروع ہونا تھا جے یو آئی( ف) کے ملین مارچ کے لئے سرکار کا اجازت نامہ رکاوٹ بن گیا ریلی کے منتظمین نے تمام انتظامات مکمل کرلیے ہیں تاہم انہیں اجازت نامے کا انتظار ہے. .

Shares: