سینیٹ آف پاکستان کی37 نشستوں پرانتخابی دنگل آج ہونے جارہا ہے:پیسہ جیتے گا یا قوم بنے گی:فیصلہ بھی آج ہوگا

0
37

اسلام آباد :سینیٹ آف پاکستان کی37 نشستوں پرانتخابی دنگل آج ہونے جارہا ہے:پیسہ جیتے گا یا قوم بنے گی:فیصلہ بھی آج ہوگا،اطلاعات کے مطابق چند گھنٹوں بعد سینیٹ الیکشن کا میدان سجنے کو تیار، چاروں صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں کل 37 نشستوں کیلئے ووٹنگ ہو گی، حکمراں جماعت تحریک انصاف کو سب سے زیادہ نشستیں حاصل ہونے کا امکان ہے اورآخری وقت تک یہ اطلاعات ہیں کہ اسلام آباد کی نشست کے ساتھ ساتھ 31 نشستیں حاصل ہونے کا قوی امکان بڑھ گیا ہے

الیکشن کمیشن کی طرف سے جاری تفصیلات کے مطابق ایوان بالا سینیٹ کی 37 نشستوں کے انتخابات کے لئے پولنگ بدھ کو ہوگی،پولنگ تین صوبائی اسمبلیوں اور قومی اسمبلی میں صبح 9 بجے سے سہ پہر 5 بجے تک ہوگی۔

ذرائع کے مطابق 3 مارچ کو مجموعی طور پر 48 نشستوں کا الیکشن ہونا تھا، تاہم پنجاب میں بلا مقابلہ الیکشن انجام پانے کے بعد اب تینوں صوبوں اور وفاق میں کل 37 نشستوں پر الیکشن ہوگا۔ پنجاب میں 5 نشستیں تحریک انصاف، 5 مسلم لیگ ن اور 1 نشست مسلم لیگ ق کے حصے میں آئیں۔ سندھ میں 11 ،خیبرپختونخوا اور بلوچستان میں 12،12 نشستوں پر پولنگ ہوگی۔

جبکہ وفاقی دارلحکومت میں 2 نشستوں کے لئے پولنگ ہوگی۔

37 نشستوں میں سب سے کڑا مقابلہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں سابق وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی اور مشیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کے درمیان ہوگا۔ وفاقی دارلحکومت کی 2 نشستوں پر چار امیدوار میدان میں ہیں۔سندھ میں 7 جنرل نشستوں پر10 امیدوار،ٹیکنو کریٹ کی دو نشستوں پر4 امیدوار اور خواتین کی دو نشستوں پر3 امیدواروں میں مقابلہ ہے۔ خیبر پختونخوا میں 7 جنرل نشستوں پر11امیدوار، 2 ٹیکنوکریٹس پر5 ، خواتین کی 2 نشستوں پر5 اور اقلیتوں کی ایک نشست پر4امیدوار مدمقابل ہیں۔

الیکشن کمیشن ذرائع کے مطابق پولنگ سامان کی ترسیل اور بیلٹ پیپرز کی چھپائی مکمل ہوگئی۔ قومی اسمبلی ہال میں ارکان کی سہولت کے لیے 4 پولنگ بوتھ رکھے گئے ہیں جبکہ بیلٹ پیپرز، بیلٹ باکسز اور اسٹیمپس اور دیگر اسٹیشنری کا سامان متعلقہ پولنگ اسٹیشن پہنچا دیا گیا۔

سینیٹ کی 37 نشستوں کے لیے 2600 سے زائد بیلٹ پیپرز چھاپے گئے ہیں، اسلام آباد کی 2 نشستوں کے لیے ارکان کو 2،2 بیلٹ پیپرز دیئے جائیں گے جبکہ سندھ کی 11 نشستوں کے لیے ارکان اسمبلی کو 3،3 اور خیبرپختونخوا، بلوچستان کی 12،12 نشستوں کے لیے 4،4 بیلٹ پیپرز دیئے جائیں گے۔

اسلام آباد کی 2 نشستوں کے لیے 800، سندھ کی 11 نشستوں کے لیے 600، خیبرپختون خوا کی بارہ بارہ نشستوں کے لیے 800 اوربلوچستان کی 12 نشستوں کے لیے 400 بیلٹ پیپرز کی چھپائی کی گئی۔

بلوچستان سے7 جنرل نشستوں پر16امیدوار،دو ٹیکنو کریٹس پر 4 امیدوار،خواتین کی دو نشستوں پر 8 اور اقلیتوں کی ایک نشست پر4امیدوار مدمقابل ہیں۔ قومی اسمبلی ہال اور چاروں صوبائی اسمبلیوں کے ہال بطور پولنگ سٹیشن استعمال کئے جائیں گے۔ مزید بتایا گیا ہے کہ موجودہ وزراء شبلی فراز،فیصل واوڈا، ڈاکٹر عبدالحفیظ شیخ بھی انتخابات میں حصہ لے رہے ہیں۔

سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی،سابق ڈپٹی چئیرمین سینٹ عبدالغفور حیدری،سابق وزیر اطلاعات شیری رحمان،سابق وزیر قانون فاروق ایچ نائیک،سابق رکن آسیہ ناصر،عثمان خان کاکڑ،مولانا عطاءالرحمن، سرفراز بگٹی، ستارہ ایاز، محسن عزیز، ذیشان خانزادہ، تاج آفریدی انتخابات میں دوبارہ حصہ لے رہے ہیں۔

بتایا گیا کل 3 مارچ کے انتخابات کے نتیجے میں سینیٹ میں تحریک انصاف کو اکثریت حاصل ہونے کا امکان ہے۔ حکمراں جماعت کو کل کے الیکشن کے بعد سینیٹ میں کل 28، پیپلز پارٹی کو کل 19، ن لیگ 17 جبکہ بلوچستان عوامی پارٹی کو کل 13 نشستیں ملنے کا امکان ہے

ادھر ارکان اسمبلی کی خرید وفروخت کی ویڈیوز منظرعام پرآنے کے بعد اس الیکشن میں عمران خان کی کامیابی کے امکانات بڑھ گئے ہیں ، سپریم کورٹ کی طرف سے سزایافتہ برطرف سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے بیٹے کی ویڈیو اوروزیراطلاعات سندھ ناصرشاہ کی آڈیو کے منظرعام کے آنے کے ساتھ ساتھ دیگرخریدوفروخت کے ثبوت کے بعد دو ہی صورتیں سامنے آرہی ہیں ایک توکل سارے اراکین قانون کے دائرہ میں رہتے ہوئے ووٹ دیں‌گے یا پھرالیکشن کمیشن کے تحلیل ہونےکے بھی مواقع ہیں اوریہ بھی ہوسکتا ہے کہ الیکشن کالعدم بھی ہوسکتے ہیں‌

Leave a reply