برسلز:یورپی یونین نے بھی ایف اے ٹی ایف والا کلہاڑہ پاکستان پرچلا دیا:شدت پسند پاکستان کے نقصان کے ذمہ دار،اطلاعات کے مطابق اس وقت جہاں ایک طرف پاکستان میں مذہبی شدت پسندوں کے بوئے بیج کی تلخیاں دنیا بھرمیں محسوس کی جارہی ہیں وہاں ریاست پاکستان کو بھی سخت مشکل میں ڈال دیا گیا ہے
برسلز سے معروف صحافی خالد حمید فاروقی کہتے ہیں کہ بڑے افسوس کی بات ہے کہ پاکستان میں رہنے والے پاکستانیوںکویہ احساس بالکل نہیں کہ ان کے بیٹے،بیٹیاں،بچے،بچیاں،بھائی والدین کوئی تعلیم کے حصول کے لیے توکوئی روزگارکی خاطردنیا بھرمیں پھیلے ہوئے ہیں ، اورجب یہ پاکستانی پاکستان میں شدت پسندی کوفروغ دیتے ہو ئے اقلیتوں کے خلاف اعلان جنگ کرتے ہیں تواس کا صاف مطلب یہی ہےکہ اس کا بدلہ سمندرپارپاکستانیوں سے لیا جاتا ہے
خالد حمید فاروقی کہتے ہیں اس شرارت کا خمیازہ ریاست بھگتتی ہے ، ٹی ایل پی نے ایک توپاکستان اورپھرپاکستانیوں کانقصان کیا اوراپنے ہی لوگوں کومار مار کرمار دیا دوسرا اپنے ہی لوگوں کے گھربارچلادیئے اورپھرساتھ حکومت کے ساتھ دنیا کے دیگرملکوںکے حوالے سے ایسے مطالبات رکھ دیئے کہ دنیا نے نہ صرف انکارکرددا بلکہ اس کو دنیا کے امن کےلیے خطرہ قراردیا
Pakistan’s status has been suspended temporarily by European Commission (executive arm of EU). As conditions were imposed by #FATF, similar would be the case with EU & pressure will increase on Pakistan to comply with #HumanRights conventions: @FarooqiKH https://t.co/WhfganR5R0
— Taha Siddiqui (@TahaSSiddiqui) May 11, 2021
خالد حمید فاروقی کہتے ہیں کہ ٹی ایل پی کی شرارت کا خمیازہ ریاست پاکستان کواٹھانا پڑرہا ہے جوپاکستان نے یورپ اورمغرب کے ملکوں اورانسانی حقوق کی تنظیموں کی طرف سے لگائی گئی پابندیوںکے ختم کرنے کے لیے تکلیف برداشدت کی ، نقصانات اٹھائے اوربڑے عرصے بعد پاکستان ٹریک پرچل نکلا وہ ٹی ایل پی نے چند دنوں میں تباہ کرکے رکھ دیا
حالد حمید فاروقی کہتےہییں کہ پھریورپی یونین نے بھی وہی سلوک کردکھایا جو ایف اے ٹی ایف نے پاکستان کے ساتھ کیا ، وہی اندازاختیارکیا جوایف اے ٹی ایف نے اختیارکیا تھا ،
حالد حمید فاروقی کہتےہیں کہ ایف اے ٹی ایف کی فہرست میں بھی وہ ممالک ہیں جویورپی یونین کی فہرست میں شامل ہیں پاکستان نے ایک سخت تکلیف کے بعد کافی شرائط پرعمل کرکے اپنے سٹیٹس بحال کروانے میں کافی حد تک کامیابی حاصل کرلی تھی جسے ٹی ایل پی نے ناکامی میں تبدیل کردیا
اب اس کا خمیازہ ریاست بھگتے گی اورریاست پرپڑنے والے اثرات پاکستانیوں پرپڑیں گے پھرہم اپنی غلطیوں کو حکومت کے کھاتے میں ڈال دیں گے اورجوپاکستان ترقی کی شاہراہ پرچل نکلا تھا اب پھراسی جگہ پر لے آئے ہیں جہاں سے سفرشروع کیا اورسالوں کی محنت ضائع ہوگئی
اب ایک ہی حل ہےکہ قوم یہ فیصلہ کرلے کہ اب وہ ان شدت پسندوںکے ہاتھوں کبھی بھی یرغمال نہیں بنیںگے