وقت آگیا، وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس سے بلاتاخیر دستبردار ہوجائے: بلاول بھٹو زرداری کا قرارداد پرردعمل

0
31

کراچی :وقت آگیا، وفاقی حکومت مذکورہ آرڈیننس سے بلاتاخیر دستبردار ہوجائے: بلاول بھٹو زرداری کا قرارداد پرردعمل ،اطلاعات کے مطابق پی پی پی چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جزائر کے متعلق صدارتی آرڈیننس کے خلاف سندھ اسمبلی کی قرارداد پر بیان دیتے ہوئے کہا ہےکہ وقت آگیا ہےکہ وفاق ان جزائرسے دستبردارہوجائے

ذرائع کے مطابق پی پی پی چیئرمین نےصدارتی آرڈیننس کے خلاف سندھ اسمبلی میں متفقہ قرارداد منظور ہونے کا خیرمقدم کیا ہے ،بلاول بھٹونے کہا ہےکہ پوری سندھ نے ذات پات، نسل، زبان اور مذہب کی امتیاز سے بالاتر ہوکر آرڈیننس کے خلاف آواز اٹھائی بلال بھٹو نے کہا ہےکہ میں نے 18 اکتوبر کو کٹھ پتلی حکومت کو متنبہ کیا تھا کہ وہ اِس بدھ سے پہلے مذکورہ آرڈیننس واپس لے:

ان کا کہنا تھا کہ وہ پاکستان آئلینڈ ڈویلپمنٹ اتھارٹی آرڈیننس 2020ع جس کو 2 اکتوبر 2020ع کو نافذ کیا گیا تھا: اس آرڈیننس کا مقصد سندھ اور بلوچستان کے جزائر پر قبضہ کرنا تھا:یہ عمل صریحاً 1973ع کے آئین کے منافی ہے، وہ زمینیں و جزائر صوبے کی ملکیت ہیں: مذکورہ آرڈیننس کو اب سندھ کی منتخب اسمبلی نے بھی ایک بھرپور قرارداد کے ذریعے مسترد کردیا ہے:

بلاول بھٹو زرداری نے مزید کہاکہ پی ٹی آئی حکومت نے غیرآئینی آرڈیننس کے ذریعے سندھ کی عوام کو انارکی کی جانب دھکیلنے کی سازش کی: عوام نے اتحاد ویکجہتی کا مظاہرہ کرکے اس سازش کو ناکام بنا دیا: پیپلز پارٹی 1973ع کے متفقہ آئین کی معمار جماعت ہے: بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ پیپلز پارٹی اِس ناطے اس دستور کی خلاف ورزی اور صوبوں کے حقوق غصب کرنے کو برداشت نہیں کرے گی:

یاد رہےکہ آج سندھ اسمبلی نے ڈنگی اور بھنڈار جزائر پر آرڈیننس کے خلاف قرارداد اکثریت رائے سے منظور کر لی ہے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے)، تحریک لبیک (ٹی ایل پی) اور تحریک انصاف کے رکن شہریار شر نے بھی قرارداد کی حمایت کی۔

قرارداد کے مطابق آرڈیننس اسلامک ریپبلک آف پاکستان کے آئین 1973ء کے خلاف ہے جو 2 ستمبر 2020ء کو آفیشل گزٹ میں شائع کیا گیا، آرٹیکل 97 کی صریحاً خلاف ورزی اور بنڈل اور بڈو جزائر پر غیر قانونی اختیار کے ذریعے قبضے کے برابر ہے۔

متن میں کہا گیا ہے کہ جزائر اور ساحلی علاقہ آئین کے آرٹیکل 172 کے تحت صوبے کی ملکیت ہے۔ وفاقی حکومت نے آرڈیننس کے ذریعے جزائر کی ملکیت پر غیر آئینی اور غیر قانونی قبضہ کی کوشش کی۔ صوبہ سندھ کے عوام وفاقی حکومت کو غیر قانونی اور غیر آئینی اقدام کی کسی صورت اجازت نہیں دیں گے۔

قرارداد میں کہا گیا ہے کہ سندھ کی صوبائی حکومت وفاقی حکومت کو بلا اجازت سندھ کے ساحل اور جزائر پر کسی قسم کے قبضے کی اجازت نہیں دے گی۔قرارداد کے تحت وفاق کی جانب سے کسی بھی زور زبردستی کی بنیاد پر جزائر پر قبضہ کرنے کی کوشش آئین کے آرٹیکل 1،97،172 اور 239 (4) کے تحت غیر قانونی ومتصادم قرار دیتی ہے۔

سندھ اسمبلی اس قرارداد کے ذریعے وفاقی حکومت کو جزائر سے متعلق آرڈیننس کو فوری واپس لے کر سندھ میں پیدا شدہ بے چینی کا خاتمہ کرنے کا مطالبہ کرتی ہے۔

Leave a reply