مزید دیکھیں

مقبول

آسٹریلیا میں طوفان نے تباہی مچا دی، ساڑھے 7 لاکھ لوگ متاثر

آسٹریلیا کے مشرقی ساحل پر طوفان الفریڈ کے باعث...

سیالکوٹ:ایف آئی اے کی کارروائی، لیبیا کشتی حادثے کا مرکزی ملزم دوبارہ گرفتار

سیالکوٹ،باغی ٹی وی (بیوروچیف شاہدریاض)ایف آئی اے کی...

پاکستان دشمنی پر پاکستانی قوم کا بھگوڑے عادل راجہ کے منہ پر تھپڑ

پاکستان کا بھگوڑا عادل راجہ بازنہ آیا، پاکستان دشمنی...

190 ملین پاؤنڈز وفاق کو مل گئے،ان پیسوں سےدانش یونیورسٹی بنائیں گے،وزیراعظم

وزیراعظم پاکستان محمد شہباز شریف کی زیر صدارت دانش...

بھاشا ڈیم کا تصوّرجنرل ضیاءالحق کےسامنےپیش ہوا:پرویزمشرف نےفزیبلیٹی تیارکی:افتتاح بھی ہوئے:عمران خان نےبنیادرکھ دی

اسلام آباد:بھاشا ڈیم کا تصوّرجنرل ضیاء الحق کے سامنے پیش ہوا،جنرل مشرف نے فزیبلیٹی تیارکی ، عمران خان نے بنیاد رکھ دی ، باقی سب نے افتتاح کیا ،باغی ٹی وی کے مطابق ویسے تو‏بھاشا ڈیم کا کریڈٹ توہرکوئی لینے کے لیے طرح طرح کی کہانیاں سنا رہا ہے ،

باغی ٹی وی کے مطابق اس وقت سوشل میڈیا پربھاشا ڈیم کے حوالے سے مختلف قسم کے افکاروخیالات پیش کئے جارہے ہیں جس کے مطابق بھاشا ڈیم کا پہلا افتتاح 1998 میں نواز شریف نےکیا۔2006 میں مشرف نےافتتاح کیا۔شوکت عزیز نے بھی کیا۔2011 میں یوسف رضا گیلانی نے۔2017 میں پھرنوازشریف نےاور 2018 میں چیف جسٹس ثاقب نثار کا جادو۔آج 2020 میں عمران خان نے افتتاح کیا۔ڈیم منصوبہ1980سے جاری۔بن گیا تو4500میگا واٹ بجلی بنےگی۔

یہ نظریات ہرکوئی اپنے اپنے انداز سے پیش کررہا ہے لیکن بھاشا ڈیم کے حوالے سے ایک عالمی نشریاتی ادارے نے اس پرباقاعدہ تحقیقی دستاویزات تیارکی ہیں جن کے مطابق

دیامیر بھاشا ڈیم کا منصوبہ کئی دہائیوں سے زیر غور ہے۔ پہلی مرتبہ اس منصوبے کی تجویز 1980 کی دہائی کے آغاز میں زیر غور آئی تھی۔اس عالمی ادارے کا کہنا ہے کہ سابق صدرپاکستان جنرل ضیاء الحق کے سامنے سب سے پہلے یہ منصوبہ پیش کیا گیا . انہوں نے اس منصوبے کوخوب سراہا اوراس پرجلد کام شروع کرنے کا اظہارکیا

ذرائع کا کہنا ہےکہ اس دوران افغانستان کی ڈرامائی صورت حال کی وجہ سے اس وقت کی فوجی حکومت اس منصوبے پرکام شروع نہ کرسکی ،

عالمی نشریاتی ادارے کا کہنا ہےکہ سابق فوجی آمرجنرل ضیاء الحق نے اس منصوبے کی فزیبلٹی رپورٹ تیارکرنے کا حکم دیا اوریہ بات 1987 کے ابتدائی دنوں کی ہے ،عالمی اداروں کا کہنا ہےکہ اگست 1987 میں جنرل ضیاء الحق کی طیارے حادثے میں موت کے ساتھ ہی بھاشا ڈیم کا منصوبہ ٹھپ پڑگیا

اس منصوبے کا سب سے پہلے افتتاح سنہ 1998 میں اس وقت کے وزیر اعظم محمد نواز شریف نے کیا تھا۔

سال 2006 میں اس وقت کے صدر جنرل (ر) پرویز مشرف نے ڈیم کی تعمیر کا دوبارہ اعلان کیا.جس کے لیے
واپڈا ذرائع کے مطابق ڈیم کی فزیبلٹی رپورٹ پہلی مرتبہ 2004 میں تیار کی گئی جبکہ سنہ 2005 سے 2008 کے عرصے میں دوبارہ اس کی فزیبلٹی اور ڈیزائین پر کام ہوا تھا۔

عالمی نشریاتی ادارے کے مطابق بھاشا ڈیم کی تعمیر کے حوالے سے سابق فوجی سربراہ جنرل پرویزمشرف کے دور میں کافی حد تک دستاویزی کام مکمل ہوچکا تھا

سنہ 2008 میں ایگزیکٹو کمیٹی آف نیشنل اکنامکس کونسل جس میں چاروں صوبوں اور وفاق کے نمائندے موجود ہوتے ہیں نے ڈیم کی تعمیر کی باقاعدہ اجازت دے دی تھی۔ اس کو ایسا منصوبہ قرار دیا گیا جس پر کسی کو کوئی اعتراض نہیں ہے۔

دیامیر بھاشا ڈیم منصوبے کی ایک سے زائد مرتبہ باقاعدہ سرکاری سطح پر افتتاحی تقریبات منعقد ہو چکی ہیں جن میں مختلف ادوار کے سربراہان مملکت نے شرکت کی تھی۔

اس موقع پر اس وقت کے وزیر اعظم شوکت عزیز نے ایک بار پھر ڈیم کا افتتاح کیا تھا۔ جبکہ بھاشا دیا میر ڈیم کا ایک اور افتتاح سنہ 2011 میں سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی کیا تھا۔

ذرائع کےمطابق اس عظیم منصوبے کوعملی جامہ پہنانے کا سہرا وزیراعظم عمران خان کو جاتا ہے کیوںکہ وہ اپنی الیکشن مہم اوراپنے انتخابی منشورمیں ملک میں توانائی پرقابوپانے کےحوالے سے ڈیموں کی تعمیرات کا اعلان کرچکے ہیں

یہ بھی کہا جارہا ہےکہ ان حالات میں جب ایک طرف دنیا کرونا وائرس کے بحران کی وجہ سے معاشی طورپرتباہ ہوچکی ہے اورپاکستان جیسا غریب ملک جو پہلے ہی قرضوں کےبوجھ تلے دبا ہوا ہے ایک ڈیم کی تعمیر کرنا معجزے سے کم نہٰیں ہے

یہی وجہ ہے کہ اکثرمبصرین کا کہنا ہےکہ عمران خان کی حکومت اورنظریات پرتنقید کی جاسکتی ہےلیکن عمران خان کے عزم مصمم کو ہرکوئی تسلیم کرتا ہے کہ عمران خان مشکل وقت میں اہم فیصلے کرنے کی صلاحیت رکھتا ہے اور یہ خوبی ہرکسی میں نہین ہوتی