اسلام آباد:رہنما پی ٹی آئی شاہ اور سابق وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ نیب کا ادارہ بے معنی ہوگیا ہے، جو آزادی حاصل تھی اب وہ ختم ہوگئی۔تفصیلات کے مطابق شاہ محمود قریشی نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ عمران خان کو نیچا دکھانے کیلئے یہ سب متحد ہوئے، عمران خان کے خلاف یہ سب اکٹھے ہوئے۔
انہوں نے کہا کہ فیٹف کی قانون سازی کیلئے بات ہونی تھی وہاں ایک مسودہ تھما دیا جس میں ترامیم تھیں، نیب ترامیم وہی ہیں جو انہوں نے این آر او 2 مانگا تھا، موجودہ حکومت نے قومی اسمبلی سے کچھ بل پاس کروائے، انہوں نے ذاتی مفاد کیلئے قانون سازی کی۔ان کا کہنا تھا کہ مخصوص ٹولے نے اپنے مفادات کیلئے ترامیم کی، سپریم کورٹ نے کہا ہے اگر نیب قانون میں کوئی ترامیم کی جاتی ہیں تو سپریم کورٹ کو بتایا جائے، نیب کا ادارہ بے معنی ہوگیا ہے، جو آزادی حاصل تھی اب وہ ختم ہوگئی۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ سپریم کورٹ کو اس معاملے پر از خود نوٹس لینا چاہیئے، نیب اب حکومت کے ماتحت ہو گیا، اشرافیہ نے اپنے مفادات کو محفوظ کیا، غیر فطر ی نظام زیادہ دیر نہیں چلے گا۔انہوں نے کہا کہ نیب ترمیم میں صدر کا اختیار واپس لے کر وفاق کو دیدیا گیا، عمران خان کی پیچ اپ کرانے والی آڈیو من گھڑت ہے، ن لیگ سے ایک نشست ہوئی تھی، ن لیگ سے لانگ مارچ کے معاملے پر ناکام بات چیت ہوئی تھی، اوورسیز سے متعلق قانون سازی کو بھی چیلنج کرنے کا ارادہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ عمران خان نے قانونی ٹیم کو اجازت دے دی کہ اسکو چیلنج کریں، اوورسیز پاکستانیوں کو ووٹ کا حق بھی انہیں پسند نہیں آیا، ہماری نظر میں اوورسیز پاکستانی ملک کا اثاثہ ہیں، اتحادیوں نے مل کر ان کی اہمیت کو دفن کیا ہے۔
شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسفند یار ولی کیس کو سامنے رکھتے ہوئے از خود نوٹس لیا جائے، صاف نظر آرہا ہے ترامیم کن کو فائدہ دینے کے لیے کی گئیں، منی لانڈرنگ کیسز کو اس ترمیم سے متاثر کیا گیا، چیئرمین نیب کی گرفتاری کےاختیار کو بھی شرائط سے ختم کیا گیا، سیکشن 9 سب سیکشن اے 5 کے ڈائریکٹ بینیفشری وزیر اعظم ہوں گے۔
انہوں نے کہا کہ نیب کو اینٹی کرپشن پنجاب یا ایف آئی اے بنانے کی کوشش کی گئی، نیب کے انڈر ٹرائل کیسز بھی متاثر ہوئے ہیں ، 80 فیصد کیسز نیب سے دیگر کورٹس کی طرف منتقل ہو جائیں گے، نیب قانون میں تبدیلی سے یہ سب اس کے شکنجے سے آزاد ہوگئے۔ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے اپنے مقاصد حاصل کرنے کی کوشش کی، کرپشن سے جان چھڑانا قوم کی خواہش ہے، انہوں نے نیب قانون میں ترامیم کر کے خود کو این آر او ٹو دیا ہے۔