لاہور: پاکستان امت مسلمہ”خصوصا فلسطین کےمعاملےپرذمہ داری ادا کرے:اسلامی دنیا سےمل کرمشاورت کی جائے:سراج الحق کی شاہ جی سےگفتگو ،اطلاعات کے مطابق امیر جماعت اسلامی پاکستان سراج الحق کا وزیر خارجہ مخدوم شاہ محمود قریشی کے ساتھ ٹیلیفونک رابطہ ہوا ہے جس میں امیر جماعت اسلامی نے فلسطین اوردیگرمسلم دنیا کے مسائل پرکھل کربات کی
سراج الحق سے بات کرتے ہوئے مخدوم شاہ محمود قریشی نے کہا کہ رمضان المبارک کے دوران عبادت میں مصروف فلسطینی مسلمانوں کو جس طرح جبرو تشدد کا نشانہ بنایا گیا اس سے پوری امت مسلمہ شدید تشویش میں مبتلا ہے، مسجد اقصیٰ مسلمانوں کے مقدس ترین مقامات میں سے ایک ہے اور مسلمانوں کا قبلہ اول ہے، بیت المقدس/مسجد اقصٰی کے تقدس کا تحفظ ہمارے ایمان کا حصہ ہے،
سراج الحق کی طرف سے حکومت کوعالم اسلام کے مسائل پرخصوصی توجہ دینے کےمعاملے پر وزیر خارجہ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو وزیر اعظم عمران خان کی جانب سے فلسطینیوں پر جاری مظالم رکوانے اور مسئلہ فلسطین کے پرامن حل کیلئے عالمی برادری سے جاری روابط سے آگاہ کیا،
اس موقع پر وزیر خارجہ نے سراج الحق سے وعدہ کیا کہ حکومت پرآپ کے اعتماد کے مطابق معاملات کو حل کرنے میں اپنا کردار ادا کریں گے ،شاہ جی نے کہا کہ فلسطین کی صورتحال پر مشترکہ لائحہ عمل طے کرنے کیلئے، او آئی سی کی ایگزیکٹو کمیٹی کا، وزرائے خارجہ سطح کا ہنگامی اجلاس 16 مئی کو طلب کر لیا گیا ہے،
سراج الحق نے وزیرخارجہ سے کہا کہ فلسطینی اس وقت پاکستان کی طرف دیکھ رہے ہیں ، انہوں نے کہا کہ وہ امید رکھتے ہیں کہ پاکستان فلسطینیوں کے معاملے پربھرپورکردار ادا کرے گا
وزیر خارجہ نے امیر جماعت اسلامی سراج الحق کو فلسطین کے معاملے پر پاکستان کی جانب سے اب تک کی جانیوالی سفارتی کاوشوں سے مطلع کیا، کشمیر اور فلسطین کے معاملے پر پوری قوم اور تمام سیاسی جماعتیں یکساں موقف کی حامل ہیں،
امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے وزیر خارجہ کو فلسطین کے معاملے پر جماعت اسلامی کی جانب سے ہر ممکن تعاون کی یقین دہانی کرواتے ہوئے کہا کہ جماعت اسلامی حکومت کے ساتھ کھڑی ہے
سراج الحق نے کہا کہ فلسطین کے حوالے سے پوری قوم ایک پیج پر ہے، پاکستان فلسطین کے حوالے سے موجودہ حالات میں خود لیڈ کرے۔ او آئی سی کے اجلاس میں واضح اور دو ٹوک موقف اپنایا جائے۔
وفاقی وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی نے کا کہ فلسطین کے ایشو پر مسلم ممالک کے وزراء خارجہ سے رابطے میں ہوں۔ فلسطین کے ایشو پر متفقہ لائحہ عمل اختیار کریں گے۔








