لندن:اسرائیل کی طرف سےفلسطینیوںپرمظالم سے اب کون واقف نہیں، اطلاعات کے مطابق ہاورڈ یونیورسٹی میں اسرائیل کے سفیر کو اس وقت منہ کی کھانی پڑی جب اسرائیلی سفیرمقبوضہ وادی میں اسرائیلی کے لیے رہائشی کالونیوںکے جواز سے متعلق اپنے گفتگوکرناچاہتے تھے
100+ students at @Harvard_Law walk out on a talk hosting extremist settler leader, and current Consulate General of Israel in New York, Dani Dayon.
Dayon was left to speak to an almost empty room. pic.twitter.com/ZHx6tGkxnZ
— Hamzah Raza (@raza_hamzah) November 13, 2019
ذرائع کے مطابق ہاورڈ یونیورسٹی میں بدھ کےروز ایک ایک مباحثے میں اپناموقف پیش کرنے کے لیے جب اسرائیلی سفیرکو دعوت دی گئی کہ وہ مقبوضہ علاقوں میں کس جواز پرزمینیں اپنے قبضے میں لے رہے ہیں تو اس دوران اسرائیلی سفیرکوسخت نعروں کا سامنا کرنا پڑا
ذرائع کے مطابق جب اسرائیلی سفیرنے گفتگوشروع کی تو یونیورسٹی کے طلباء بائیکاٹ کرتے ہوئے اس ہال سے احتجاجا اٹھ کرچلے گئے اوراسرائیلی سفیر کی کسی قسم کی گفتگوکوسننے سے انکارکردیا،یونیورسٹی طلباء کے واک آوٹ کرنےسے ہال خالی ہوگیا اوراسرائیلی سفیراکیلے ہی رہ گئے جس پرانتظامیہ نے یہ تقریب ختم کرنے کا اعلان کردیا