اسلام آباد: حکومت اور ٹی ایل پی کے درمیان معاہدے کے اہم نکات سامنے آ گئے،اطلاعات کے مطابق حکومت اور کالعدم ٹی ایل پی کے درمیان ہونےوالے معاہدے کے اہم نکات سامنے آگئے ہیں جوبہت ہی قابل غور ہیں
ذرائع کے مطابق اس معاہدے میں کہا گیا ہے کہ حکومت پچھلے معاہدے کے تحت فرانسسی سفیر کی ملک بدری کے قرارداد قومی اسمبلی میں لائے گی، وہاں جو فیصلہ آئے گا سب فریق اسے تسلیم کریں گے،
معاہدے کے مطابق تحریک لبیک پاکستان آئندہ آئین و قانون کے دائرے میں رہ کر احتجاج کرے گی، پرامن احتجاج کو حکومت سبوتاژ نہیں کرے گی، تحریک لبیک پاکستان آیندہ بطور سیاسی جماعت قومی سیاسی دھارے میں شریک ہوگی،
معاہدے کے مطابق حکومت نے کالعدم تنظیم کے تمام گرفتار کارکنوں بشمول حافظ سعد حسین رضوی کو رہا کرے گی، گردی سمیت سنگین مقدمات کا سامنا کرنے والے کارکن لیگل پروسیس کے ذریعے عدالتوں سے رہا ہونگے،
معاہدے میں یہ بھی طئے ہے کہ دھرنے کے شرکا آج رات تک راستہ کھول دیں گے،شرکا ایک سے دو روز میں واپس گھروں کو جائیں گے،حکومت ٹی ایل پی کو کالعدم تنظیم قرار دینے کا فیصلہ واپس لے گی،
معاہدے کے مطابق دھرنے کے شرکاء کے خلاف کسی قسم کی کوئی کارروائی نہیں کی جائے گی، کالعدم تنظیم کی جانب سے مفتی منیب الرحمان نے بطور گارنٹر معاہدے کےلیے کردار ادا کیا
حکومت کی جانب سے آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ نے بطور گارنٹر کردار ادا کیا،حکومت کی جانب سے شاہ محمود قریشی، اسد قیصر، علی محمد خان نے معاہدے پر دستخط کیے