ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن دفتر میں کھلی کچہری کاانعقاد،ایک ڈرامہ ہے . شہری

باغی ٹی وی ِ ڈیرہ غازیخان ( نامہ نگار) شہریوں کا کہنا تھا انٹی کرپشن دفتر میں کی جانے والی کھلی کچہری میں ایک ڈرامہ رچایا جاتاہے۔ کھلی کچہری میں چند منظور نظر افراد کو پکڑ کر بیٹھا دیا جاتا ہے۔ شہری تو دور کی بات یہاں تک کہ میڈیا نمائندوں کو بھی اطلاع نہیں دی جاتی ہے .
تفصیل کے مطابق ڈیرہ غازیخان میں ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن دفتر میں کھلی کچہری کاانعقاد، 95%فیصد شکایات پٹواری اور تحصیلدار کے خلاف نکلیں،ریجنل ڈائریکٹر نے عوامی شکایات پر موقع پر ہی احکامات جاری کئے شہریوں کا کہنا تھا انٹی کرپشن دفتر میں کی جانے والی کھلی کچہری میں ایک ڈرامہ رچایا جاتاہے۔ کھلی کچہری میں چند منظور نظر افراد کو پکڑ کر بیٹھا دیا جاتا ہے۔ شہری تو دور کی بات یہاں تک کہ میڈیا نمائندوں کو بھی اطلاع نہیں دی جاتی ہے ۔عوامی مسائل کی شنوائی بند کمروں کے بجائے کھلی کچہری میں زیادہ موثر ثابت ہوسکتی ہے،ہرماہ بروز منگل عوامی شکایات کے موقع پر حل کیلئے کھلی کچہری کاانعقاد کیاجائیگا،جن لوگوں کو افسران کے دفتر میں نہ ملنے کی شکایات ہیں وہ کھلی کچہری میں تشریف لائیں شنوائی ہوگی۔کرپشن پر زیرو ٹالرینس ہے ہر آفیسر کو کرپشن کے خاتمہ میں اپنا کردار ادا کرناہوگا۔یہ بات ریجنل ڈائریکٹر اینٹی کرپشن ڈی جی خان سید احمدحبیب عرفانی نے اپنے دفتر کے باہر منعقدہ کھلی کچہری میں عوامی شکایات سننے کے موقع پر میڈیاسے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔ ان کے ہمراہ اسسٹنٹ ڈائریکٹر پراسیکیوشن اینڈ کمپلینٹس اعجازحیدر خان بھی موجود تھے جبکہ محکمہ جاتی معاونت کیلئے محمدبہزاد صادق ریڈر RD۔عرفان غنی ریڈر ADC اور رانا عزیر ریڈر ADDبھی موجود تھے۔ کھلی کچہری میں روہیلانوالی کے محمد جمیل سعیدی نے شکایت کی کہ مجھ سے پٹواری طارق بھٹی وغیرہ نے انتقال فیس کی مد میں 1لاکھ 27ہزار روپے وصول کئے جبکہ سرکاری خزانہ میں صرف 18000ہزار روپے جمع کرائے، کوٹلہ سکھانی کے اللہ بخش نے کہاکہ میں نے ڈپٹی کمشنر کو درخواست دی تھی کہ میرے رقبہ کے معاملہ میں پٹواری نے درست تقسیم نہیں کی جس کی شنوائی نہیں ہورہی،بیٹ کرم حسین کے جاوید اقبال نے کہاکہ میں اپنے مقدمہ نمبر1969/22کے سلسلہ میں تین ماہ سے ہر آفیسر کے پاس چکر لگارہاہوں میری کوئی نہیں سن رہا،بلاک 55ڈی جی خان کی خدیجہ بی بی نے کہاکہ میرا اڑھائی مرلہ کامکان تھاجسے پٹواری اور تحصیلدار نے ایک شخص ملازم حسین سے ساز باز کرکے میری جگہ جعلی عور ت پیش کرکے مکان اپنے نام کرالیا،چھابری بالا کے ریاض حسین ولد احمد بخش نے کہاکہ میرے رقبہ کی تقسیم کا معاملہ ہے تحصیلدار کے پاس تین ماہ سے چکرلگارہاہوں سنتاہی نہیں میرے ساتھ انصاف کرتے ہوئے فوری معاملہ حل کرایاجائے۔ ان تمام شکایات پر ریجنل ڈائریکٹرسید احمدحبیب عرفانی نے موقع پر ہی متعلقہ افسران کو سائلان کے مسائل کے حل کے احکامات جاری کردیے۔جبکہ دوسری جانب شہریوں کا کہنا تھا کہ انٹی کرپشن دفتر میں کی جانے والی کھلی کچہری میں ایک ڈرامہ رچایا جاتاہے۔ کھلی کچہری میں چند منظور نظر افراد کو پکڑ کر بیٹھا دیا جاتا ہے۔ شہری تو دور کی بات یہاں تک کہ میڈیا نمائندوں کو بھی اطلاع نہیں دی جاتی ہے۔ کھلی کچہری کی مد میں ہزاروں روپے کے اخراجات کے بل بنتے ہیں مگر رزلٹ نہ ہونے کے برابر ملتا ہے۔ انہوں نے ڈائریکٹر جنرل انٹی کرپشن پنجاب سے مطالبہ کیا ہے کہ وہ ریجنل ڈائریکٹر انٹی کرپشن ڈیرہ کو ہدایت جاری کریں کہ عوام الناس کے مسائل کے حل کے لئے کی جانے والی کھلی کچہری کے حوالے سے ضلع بھر میں بینرز آویزاں کرایا کریں۔ تاکہ پریشان حال سائلین اپنی دادرسی کے لئے شکایات درج کرا سکیں۔ اور کھلی کچہری کے مثبت ثمرات عوام تک پہنچ سکیں۔ دوسری جانب ریجنل ڈائریکٹر سید احمد حبیب عرفانی سے صحافیوں نے اطلاع نہ کرنے اور عوام کی عدم دلچسپی اور خالی کرسیوں بارے بات کی تو ڈائریکٹر انٹی کرپشن نے اپنی غلطی تسلیم کی اور کہا کہ آئندہ کھلی کچہری بابت بینیرز بھی آویزاں کرائیں گے اور میڈیا نمائندوں کو بھی دعوت دی جائے گی۔

Leave a reply