شیخوپورہ( محمد فہیم شاکر سے)
کوٹ حسین سے اہل علاقہ نے بچہ اغواء کرنے کی کوشش ناکام بنا دی، اغواء کار کو پولیس تھانہ صدر کے حوالے کر دیا
تفصیلات کے مطابق شیخوپورہ پولیس کے دعوے کہ ضلع بھر میں اغوا کا کوئی سانحہ رونما نہیں ہوا ہے،دھرے کے دھرے رہ گئے کوٹ حسین شیخوپورہ موٹروے انٹرچینج کے نواح سے علاقہ مکینوں نے خاتون کا لباس اور برقع پہنے لڑکے کو بچہ اغوا کرتے ہوئے رنگے ہاتھوں پکڑ کر دُرگت بنا ڈالی، اور بچے کو بازیاب کر کے اغوا کی کوشش ناکام بنا دی

اغواء کار سے پاکستان کوسٹ گارڈز کا جاری کردہ ایک کارڈ بھی ملا ہے جس کے مندرجات کے مطابق حامل کارڈ کا نام رفاقت اسحاق اور تاریخ پیدائش 2 اگست 1981ء درج ہے شبہ پایا جاتا ہے کہ یہ کارڈ نہ صرف جعلی ہے بلکہ اغواء کار نے مختلف جگہوں پر اثر انداز ہونے کے لئے اسے استعمال بھی کیا ہوگا
اہل علاقہ کے مطابق خاتون کے لباس میں برقع پہنے نوجوان نے مرکزی شاہراہ کی گرین بیلٹ پر کھیلتے بچے کو اغواء کر کے بھاگنے کی کوشش کی جس پر بچے کے شور سے علاقہ مکینوں نے اسے دھر لیا
اغواء کار سے موقع پر بچوں کے کپڑے، مختلف بلیڈز، چھری، قینچی اور مختلف لوشنز اور پاؤڈر وغیرہ بھی برآمد ہوئے ہیں جس سے اس بات کو تقویت ملتی ہے کہ اغواء کار بچوں کو اغواء کرنے کے بعد بے ہوشی کے لئے استعمال کرتا ہوگا ، علاقہ مکینوں کی طرف سے برآمد شدہ سامان پولیس اپنے ہمراہ لے گئی ہے
اس سانحے کے بعد علاقہ میں خوف کی لہر پھیل گئی ہے کیونکہ پہلے تک صرف شور تھا کہ بچے اغواء ہو رہے ہیں جس پر شیخوپورہ پولیس نے پریس ریلیز جاری کر کے افواہوں پر کان نہ دھرنے کا کہا تھا لیکن اب اغوا کا حقیقی واقعہ رونما ہونے کے بعد عوام سراپا سوال ہیں کہ اس ساری صورتحال میں پولیس کا کیا کردار ہے
علاقہ مکینوں نے نمائندہ باغی ٹی وی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں خدشہ ہے کہ مبادا م پولیس تھانہ صدر اغواء کار سے مک مکا کر کے اسے چھوڑ نہ دے لہذا ہم میڈیا کے توسط سے اعلی حکام کی اس سنگین معاملے کی طرف توجہ دلانا چاہتے ہیں کہ اس طرف سنجیدگی سے اقدامات کئے جائیں

Shares: