موٹروے زیادتی کیس فریحہ الطاف جیسی خواتین کے لیے کھیل تماشا بن گیا

0
58

لاہور: موٹروے زیادتی کیس فریحہ الطاف جیسی خواتین کے لیے کھیل تماشا بن گیا ، اطلاعات کے مطابق پاکستان کی معروف فیشن موگول فریحہ الطاف پر میڈیا کی توجہ حاصل کرنے کے لئے موٹر وے عصمت دری کے واقعہ کوایک کھیل تماشہ بنانے کا الزام لگایا گیا ہے

باغی ٹی وی کے مطابق فریحہ الطاف جو ایک بار ملازمت کی جگہ پراپنے ہی ایک زیرتربیت آدمی پر ہراساں کرنے کا الزام عائد کرتی رہی ہیں ، وہ کراچی میں موٹر وے عصمت دری کے مقدمے کے خلاف منعقدہ مظاہرے میں شرکت کرنے والی مشہور شخصیات میں شامل تھیں۔

ذرائع کے مطابق کیٹ واک ایونٹ مینجمنٹ اینڈ پروڈکشن کی سی ای او فریحہ الطاف ایک ایسی خاتون ہیں جو ہمیشہ کسی نہ کسی چیز کی وجہ سے خبروں میں رہتی ہیں۔ اس بار وہ کراچی پریس کلب میں منعقدہ موٹر وے عصمت دری کے احتجاج میں شریک ہوکر کاغذی شہرت حاصل کرنےکی کوشش کررہی ہیں

ذرائع کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹویٹرپروزیراعظم کے معاون خصوصی ڈاکٹرشہازگل نے ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے افسوس کا اظہارکیا ہے اور کہا ہے کہ یہ معاشرے کا بدقسمت طبقہ ہے جس کے لئے ہر چیز ایک مذاق ہے۔

دوسری طرف بڑی تعداد میں پاکستانیوں نے فریحہ الطاف کے رویہ پر تشویش ظاہر کی ہے

یاد رہےکہ فریحہ الطاف جن پر ایک بار اپنے کام کی جگہ پر ہراساں کرنے کے مقدمے کا الزام لگایا گیا تھا۔ مذکورہ ویڈیو سے یہ بات واضح ہوگئی ہے کہ اداکارہ ثروت گیلانی اور فریحہ الطاف غیرسنجیدہ رویے کی حامل خواتین ہیں‌

ذرائع کے مطابق اس وقت صاحب رائے پاکستانیوں کا کہنا ہےکہ یہ کتنےشرم کی بات یہ ہے کہ فریحہ الطاف اورثروت گیلانی جیسی خواتین کا باہر جانا اور احتجاج میں شریک ہونا یہ ایک تفریح ​​ہے۔ اس ویڈیو کلپ میں انہیں یہ کہتے ہوئے سنا جاسکتا ہے کہ "ہم مظاہروں میں شرکت کے حامی بن رہے ہیں۔”

 

 

فریحہ الطاف کے بارے میں بتایا گیا ہے کہ اس کے ایک ملازم نے ہی فریحہ ہراسمنٹ کا الزام عائد کردیا تھا ملک کی معروف ایونٹ مینجمنٹ اور پی آر کمپنی کے سی ای او فریحہ الطاف پر ان کے سابق ملازم نے ذہنی اذیت اور توہین کا الزام عائد کیا تھا

ذرائع کے مطابق نیہا کیوالرمانی اپنے فیس بک اکاؤنٹ پربتاتی ہیں کہ اس نے لوگوں کو فریحہ کی اپنے ملازمین سے ہونے والی مبینہ بد سلوکی کے بارے میں بتایا۔

مانی کہتی ہیں کہ اس پوسٹ کو اس نے 8 ماہ قبل اپنے فیس بک اکاؤنٹ پر شیئر کیا تھا ، "میں نے اس خاتون کے بارے میں ہمیشہ سنا تھا – صرف بری باتیں۔ لیکن جب میں نے اس کے لئے کام کرنا شروع کیا تو مجھے اس کا جواب مل گیا۔ وہ اپنے ملازمین سے جانوروں اور غلاموں کی طرح سلوک کرتی ہے۔

Leave a reply