ننکانہ : ننکانہ صاحب کے 27 سالہ پروفیسر کے قتل کا معمہ حل نہ ہوسکا:وزیرداخلہ بھی کچھ نہ کرسکےلواحقین دربدر،اطلاعات کے مطابق صوبہ پنجاب کے شہر ننکانہ صاحب میں ایک نجی کالج کے استاد کے قاتل چار ماہ بعد بھی گرفتار نہ ہوسکے۔

یاد رہے کہ 27 سالہ پروفیسر محمد ابرار کو دو نامعلوم افراد نے اغوا کے بعد فائرنگ کرکے قتل کردیا تھا۔

مقتول کے والد ایئرفورس کے سابق افسر ذوالفقار حسن ملازمت کی غرض سے کراچی میں مقیم ہیں، لہذا ان کے چچا حافظ عبدالغفار حسن کی مدعیت میں مقدمہ درج کروایا گیا تھا۔

ذرائع کے مطابق اپریل کے مہینے میں رات کے وقت دو نامعلوم موٹر سائیکل سواروں نے اقصیٰ کالونی میں واقع ان کی رہائش گاہ سے بلایا اور قریبی گراؤنڈ میں لے جا کر گولیاں مار کر قتل کیا اور موقع سے فرار ہوگئے۔

 

ڈی پی او اسماعیل الرحمن کھاڑک نے واربرٹن میں ہو نیوالے پرو فیسر ابرار کے قتل کا سراغ لگانے کے لئے4رکنی ٹیم تشکیل دے دی ہے،

اس واقعے کی ایف آئی آر 28 اپریل 2020 کو ننکانہ صاحب کے تھانہ واربرٹن میں دفعہ 302 اور 34 کے تحت درج کی گئی لیکن 4 ماہ گزرنے کے باجود پولیس قاتلوں کو تاحال گرفتار نہیں کر سکی اور نوجوان کے قتل کی تحقیقات سست روی کا شکار ہیں

 

 

ڈی پی او نے تھانہ واربرٹن کے دورہ کے دوران گذشتہ رات گھر میں قتل ہونیوالی خاتون غلام فاطمہ عرف سکینہ اور ہسپتال روڈ پر دوران ڈکیتی نوجوان کو گولی مارکر زخمی کر نیوالے ملزمان کا بھی سراغ لگانے کی ہدایت کی ہے

پروفیسر ابرار کے قتل کا سراغ لگانے کیلئے ایس ڈی پی او ننکانہ میاں عثمان کی زیر نگرانی ٹیم تشکیل دی گئی ہے، جس میں انسپکٹر ارشد علی، انسپکٹر محمد سلیم گجر اور ایس ایچ او تھانہ واربرٹن محمد بو ٹا ڈوگر شامل ہیں۔

Shares: