این سی او سی کا تمام سکول، کالجز، پارکس اورہوٹلز وغیرہ کھولنے کا فیصلہ ایک غلط فیصلہ ہے جس نے کورونا کے بڑھنے کی گھنٹی بجا دی ہے۔ پی ایم اے سمجھتی ہے کہ ہسپتالوں کے اعدادوشمار یہ واضح کر رہے ہیں کہ کورونا کے پھیلنے کی شرح بدستور بڑھ رہی ہے اور شرح اموات میں بھی اضافہ ہو رہا ہے۔ آج بھی لاہور کے ہسپتالوں کے آئی سی یو وارڈز میں کرونا کے مریضوں کی تعداد خطرناک حد تک موجود ہے۔ سو فیصد حاضری کے ساتھ سکول کھولنے سے جب یہ بچے بیماری لے کر گھروں میں جائیں گے تو اِن کی وجہ سے بزرگوں کے کورونا میں مبتلا ہونے کی شرح بڑھ جائے گی۔اور پاکستان کا موجود کھوکھلا صحت کا نظام اس قابل نہیں ہے کہ وباء کے بڑھنے کی صورت میں احسن طریقے سے اس کا مقابلہ کر سکے
ان خیالات کا اظہارپی ایم اے ہاؤس میں ہونے والے ایک اجلاس میں کیا گیا جس کی صدارت پروفیسر ڈاکٹر اشرف نظامی صدر پی ایم اے لاہور نے کی۔ اجلاس میں ڈاکٹر ملک شاہد شوکت، ڈاکٹر اظہار احمد چوہدری،پروفیسر ڈاکٹر تنویر انور،پروفیسر خالد محمود خان، ڈاکٹرارم شہزادی، ڈاکٹر واجد علی، ڈاکٹر بشریٰ حق،ڈاکٹر احمد نعیم،پروفیسر ڈاکٹرثاقب سہیل،ڈاکٹر رانا سہیل، ڈاکٹر ریاض ذوالقرنین اسلم، ڈاکٹر طلحہ شیروانی، ڈاکٹرسلمان کاظمی نے شرکت کی۔
عہدیدان نے وزیراعظم پاکستان سے مطالبہ کیا ہے کہ تمام سیکٹرز کو کھولنے کے اعلان پر نظر ثانی کی جائے تاکہ کسی بھی ممکنہ خطرے سے بچا جا سکے۔
Shares: