کندھ کوٹ : ڈی ای او پرائمری ارشاد احمد بکرانی کے خلاف سوشل میڈیا پرچلنے والی خبریں محض جھوٹ کا پلندہ ہیں،عوامی حلقے

کندھ کوٹ ،باغی ٹی وی(نامہ نگار)کندھ کوٹ محکمہ تعلیم کے بہترین اور ایماندار آفیسر ڈی ای او پرائمری ارشاد احمد بکرانی کے خلاف کچھ دنوں سے مسلسل سوشل میڈیا پر چلنے والی خبروں میں کوئی بھی صداقت نہیں ہے ڈی ای او کے موقف کے بعد یہ بات واضح ہوگئی کہ سوشل میڈیا پر چلنے والی خبریں جھوٹ ہیں
تفصیلات کے مطابق پاکستان کے بہترین ادارے آئی بی اے سے پی ایس ٹی اساتذہ کے ٹیسٹ پاس کرنے والوں امیدواروں کو میرٹ پر آفر آڈر جاری کرنے پر ڈی ای او پرائمری کشمور ارشاد احمد بکرانی کی خلاف سوشل میڈیا اور اخبارات میں شائع ہونے والی خبریں جھوٹی نکلیں اس موقع پر محکمہ تعلیم کے ڈی ای او پرائمری ارشاد احمد بکرانی نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ضلع کشمور کے تعلقہ تنگوانی کی ہارڈ ایریا سے تعلق رکھنے والے دو امیدواروں رفیق احمد۔ اور میر حسن کے آفر آڈر والی خبریں سوشل میڈیا پر غلط رنگ دے چلائیں جا رہی ہیں وہ بالکل جھوٹی ہیں. بات یہ ہے کہ پی ایس ٹی امیدوار رفیق احمد اور میر حسن دونوں کا تعلق تنگوانی کی ہارڈ ایریا سے ہے دونوں امیدوار جے ای ایس ٹی کی ٹیسٹ میں فیل ہوئے تھے کچھ لوگوں نے ان دونوں امیدوارون کے خلاف جے ای ایس ٹی کی فیل میرٹ لسٹ کی پکچرز نکال کر اس میں پی ایس ٹی کا رنگ لگا کر میرے خلاف سوشل میڈیا اور مختلف چینلز پر غلط خبریں چلا رہے ہیں جبکہ یہ چلنے والی خبریں بالکل جھوٹ ہے بغیر کسی تصدیق کے جھوٹی خبریں چلانے والوں کے خلاف میں کارروائی کرنے کے لیے قانونی حق رکھتا ہوں انشاء اللہ انہیں کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے گا دوسری جانب ضلع کشمور کندھ کوٹ کی تعلیم یافتہ عوام کا کہنا تھا کہ محکمہ تعلیم کے ڈی ای او پرائمری ارشاد احمد بکرانی ایک ایماندار آفیسر ہے اس کے آنے سے ضلع کشمور کندھ کوٹ اور تنگوانی میں پرائمری کے آفر آڈر مکمل میرٹ پر ہوئے ہیں کسی بھی پی ایس ٹی امیدوار کے حق میں روکاوٹیں نہیں کی گئی سب کو اپنا حق اپنی میرٹ پر دیا گیا ہے ارشاد احمد بکرانی بلوچ قوم کا ایک تعلیمی یافتہ گھرانے سے تعلق رکھتا ہے اس کے خلاف سوشل میڈیا پر غلط خبریں چلنے والی بالکل چھوٹی ہیں یہ ایک ایماندار آفیسر کو بلیک میل کرنے کی کوشش کی جا رہی ہے محکمہ تعلیم کے اعلیٰ افسران کو چاہیے کہ جھوٹی خبریں چلانے والوں کے خلاف کارروائی کی جائے تاکہ ایماندار آفیسر ضلع کشمور میں مزید بہتری لا سکیں-

Comments are closed.