ملک اس وقت داخلی اور خارجی خطرات ہیں پی ڈی ایم حکومت کی افغان پالیسی کی مکمل حمایت کرتی ہے

اسلام آباد:ملک اس وقت داخلی اور خارجی خطرات ہیں پی ڈی ایم حکومت کی افغان پالیسی کی مکمل حمایت کرتی ہے ،اطلاعات کے مطابق آج اسلام آباد میں حکومت مخالف اتحاد کا اہم اجلاس منعقد ہوا جس میں شہبازشریف سمیت اہم رہنماوں نے شرکت کی اورمریم نواز نے ویڈیو لنک کے ذریعے مداخلت کی

پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ (پی ڈی ایم) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ ملک اس وقت سنگین داخلی اور خارجی خطرات سے دوچار ہے۔اس موقع پر سربراہ پی ڈی ایم مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ پی ڈی ایم افغانستان کے حوالے سے بڑے واضح الفاظ میں حمایت کرتی ہے کہ افغان مسئلے کا حل فریقین کے باہمی مذاکرات اور مذاکرات کے ذریعے سیاسی حل ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ ایک سیاسی اور مستحکم افغانستان ہی پاکستان کو مطلوب ہے۔

اپوزیشن اتحاد کے سربراہ نے کہا کہ پی ڈی ایم کے قائدین نے بڑی تفصیل کے ساتھ داخلہ اور خارجہ حالات کا اظہار کیا اور اپنے خیالات اور خدشات کا اظہار کیا اور مطالبہ کیا کہ پارلیمنٹ کے اندر موجود اپوزیشن کو اس بارے میں اعتماد میں لیا جائے کیونکہ پارلیمنٹ کا ایک بڑا حقیقی اور اہم حصہ ملک کو درپیش اس صورت حال سے آگاہ نہیں ہے، کیوں ان سےحقائق چھپائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ اجلاس نے ملک میں بدترین مہنگائی کی شدید ترین الفاظ میں مذمت کی ہے، عوام کا جینا دو بھر ہوچکا ہے، ظالمانہ ٹیکسوں اور آئی ایم ایف کے شرائط پوری کرنے کے لیے عوام کے خون کا آخری قطرہ بھی نچوڑا جا رہا ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ پی ڈی ایم نے اگلے اقدامات کا شیڈول دیا ہے، 21 اگست کو اسلام آباد میں اسٹیرنگ کمیٹی کا اجلاس ہوگا، جس میں کچھ تجاویز جو یہاں اجلاس میں پیش ہوئیں، اس پر تمام جماعتیں اپنی جماعت سےمشاورت کے بعد اکٹھی ہوں گی

انہوں نے کہا کہ 28 اگست بروز ہفتہ کراچی میں سربراہی اجلاس ہوگا اور اسٹیرنگ کمیٹی کی تجاویز پر غور کیا جائے اور فیصلے بھی صادر کیے جائیں گے۔ 29 اگست کو کراچی میں عظیم الشان اور فقیدالمثال جلسہ عام منعقد کیا جائے گا۔

ان کا کہنا تھا کہ حکومت یکطرفہ طور پرانتخابی اصلاحات کی بات کی ہے اور کسی مشین کی بھی بات کی ہے، سنا یہ ہے کہ یہ مشین دھاندلی کرنے کا سب سے آسان ترین طریقہ ہے لیکن ہم واضح کردینا چاہتے ہیں یک طرفہ انتخابی اصلاحات یا اس طرح اقدامات مسترد کیے جاتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 25 جولائی 2018 اور 25 جولائی 2021 کشمیر کے انتخابات کے نتائج کو پی ڈی ایم مسترد کرتی ہے، عوام کا یہ حق ہے کہ وہ اپنے نمائندے آزادی رائے سے چنیں، یہ حق کسی بھی بہانے عوام سے چھیننے نہیں دیں گے۔

سابق وزیراعظم نواز شریف کی واپسی کے حوالے سے ایک سوال پر مولانا فضل الرحمٰن نے کہا کہ میرے نزدیک یہ ایک سیاسی مسئلہ ہے،

شہباز شریف نے بتایا کہ نواز شریف کا وہاں علاج جاری ہے، ان کے دل کے مرض کے حوالے سے علاج ضروری ہے اور ڈاکٹر چیک اپ کرتے ہیں اور مناسب وقت پر ان کی سرجری ہونی ہے، اس لیے وہ علاج کرائے بغیر پاکستان نہیں آئیں گے۔

Comments are closed.