آڈیو ویڈیو کی سیاست نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا۔ تجزیہ:شہزاد قریشی

اسلام آباد (رپورٹ شہزاد قریشی)آڈیو اور ویڈیو کی سیاست نے اخلاقیات کا جنازہ نکال دیا ہے یہ کسی کی بھی ہوں صحیح ہوں یا فیک کیا ہم نوجوان نسل کو کس طرف لے کر جارہے ہیں۔ کسی بھی ملک کے نوجوان ملک کا مستقبل ہوتے ہیں کیا ہم ان کا مستقبل سنوار رہے ہیں کیا آنے والا کل پاکستان کا نوجوان سرحدوں کی حفاظت کرے گا۔ مغربی ممالک کو گالیاں دینے والے مذہبی ٹھیکیدار کہاں ہیں؟ ملک کو کنگال کرنے کے بعد اب ملک کے مستقبل نوجوانوں سے یہ گندہ کھیل جاری ہے جسے کسی بھی زاویے سے درست قرار نہیں دیا جاسکتا،

آلودہ فضا سے بیمار ہونے والوں میں کراچی کی عوام سرِ فہرست ہے:ماہرین صحت نے…

بلاشبہ سوشل میڈیا نے ابلاغی مقام حاصل کرلیا ہے روایتی صحافت پیچھے رہ گئی ہے۔ سوشل میڈیا کو تعمیری کام کے لئے استعمال کیا جائے۔ سوشل میڈیا پر افراد پر تیشہ زنی کی جگہ امن‘ حیا‘ پاکیزگی‘ رشتوں کے احترام کی بحالی معاشرے سے فحاشی اور عریانی کو ختم کرنے کے لئے تدابیر اختیار کی جائیں۔ اس سلسلے میں علماء اور مشائخ اپنا کردار ادا کریں۔ اختلافات سے بالاتر ہو کر معاشرے کو درپیش اہم مسائل خاندانی نظام کا تحفظ‘ بزرگوں کا احترام‘ معاشرتی رواداری‘ عریانی اور فحاشی کے رائے عامہ کی بیداری بچوں کی تربیت کی آگاہی کی طرف توجہ دیں۔ عالمی دنیا میں اجازت کے بغیر کسی کی نجی زندگی سے متعلق معلومات کو شیئر کرنا قانونی طور پر قابل سزا جرم ہے۔

کورونا کی پھرسے ابھرتی لہر:قبرستان بھرگئے:چینی حکومت نئے قبرستانوں کا سوچنے لگی

کیا اس کو سیاست کہتے ہیں یہ زوال ہے سیاستدان ہوش کے ناخن لیں ملک کے مستقبل نوجوان نسل کو کیسی تربیت دی جارہی ہے۔ گجرات کے چوہدری ہوں یا عمران ہو یا آصف علی زرداری ہو یا پھر مسلم لیگ (ن) ہو خدارا اس ملک پر رحم کریں نوجوان نسل کا اور اس ملک کا مستقبل یہ نوجوان بچے اور بچیاں ہیں اقتدار کی خاطر ان سے کھیلنا بند کریں۔ اس طرح کے کھیل تماشے سیاست نہیں جمہوری زوال کا نام دیا جاسکتا ہے۔

Comments are closed.