سرینگر:مقبوضہ کشمیر:حلقہ بندیوں کی مشق بھارتی ریاستی دہشت گردی کی نئی شکل ہے:کشمیری قیادت بول اٹھی ،اطلاعات کے مطابق غیر قانونی طور پر بھارت کے زیر قبضہ جموں و کشمیر میں حریت رہنمائوں نے کہا ہے کہ مقبوضہ علاقے میں حلقہ بندیوں کی مشق بھارتی ریاستی دہشت گردی کی نئی شکل ہے جو بین الاقوامی قوانین کی صریحاً خلاف ورزی ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق اسلامک پولیٹیکل پارٹی کے چیئرمین محمد یوسف نقاش نے سرینگر میں جاری ایک بیان میں حلقہ بندیوں کی مشق، نصاب تعلیم میں تبدیلی، نئے ڈومیسائل قوانین، سرکاری عمارتوں کو ہندوئوں کے ناموں سے منسوب کرنے اوراس طرح کے دیگر اقدامات کو مقبوضہ کشمیرمیں بھارت کی قانونی اور ثقافتی دہشت گردی قراردیا۔انہوں نے کہا کہ ان تمام اقدامات کا مقصد جموں و کشمیر کی مسلم اکثریتی شناخت کو اقلیت میں تبدیل کرنا اور اسے ہندو اکثریتی علاقہ قرار دینا ہے۔
انہوں نے بھارتی اقدامات پر تشویش ظاہر کرتے کہاکہ ان سے مستقبل میں مقبوضہ کشمیر کے بارے میں بھارت کے مذموم عزائم کی عکاسی ہوتی ہے ۔یوسف نقاش نے کہا کہ بھارتی ریاستی دہشت گردی کے باوجود کشمیری بھارت سے مکمل آزادی کے حصول کیلئے پرعزم ہیں۔ انہوں نے عالمی طاقتوں سے اپیل کی کہ وہ مقبوضہ علاقے کی صورتحال کی سنگینی کاادراک کرتے ہوئے بھارتی دہشت گردی بند کرانے اور جنوبی ایشیا کو تباہی سے بچانے کیلئے ٹھوس اقدامات کریں۔
انہوں نے مسئلہ کشمیر کو بین الاقوامی سطح پر اجاگر کرنے اورمقبوضہ کشمیرمیں بھارتی مظالم کو بے نقاب کرنے پر وزیر اعظم پاکستان عمران خان اور وزیر خارجہ شاہ محمود قریشی کی کوششوں کو بھی سراہا۔
ادھر تحریک مزاحمت کے چیئرمین بلال احمد صدیقی نے سرینگر سے جاری ایک بیان میں حلقہ بندیوں کے مسودے کو وادی کشمیر اور جموں خطے کے عوام کو فرقہ وارانہ اور علاقائی بنیادوں پر تقسیم کرنے کا ایک مذموم منصوبہ قراردیا۔
انہوں نے کہاکہ اس مسودے سے بھارتی حکمرانوں کے مذموم عزائم اورکشمیری عوام کے بارے میں پالیسی ظاہر ہوتی ہے۔ انہوں نے کہاکہ اس منصوبے کا مقصد جموں اور وادی کشمیر کے عوام کے درمیان خلاف پیدا کرنا ہے۔ مودی کی فسطائی بھارتی حکومت اپنی نوآبادیاتی ذہنیت کی وجہ سے جموں وکشمیر کے عوام کے درمیان مثالی بھائی چارے کی فضا ء کو خراب کرنے اور ان کے درمیان نفرت پیدا کرنے کے درپے تاکہ وہ آر ایس ایس کے فرقہ وارانہ اور فسطائی ایجنڈے کو آگے بڑھا سکے ۔