بھارت کا اصل چہرہ دنیا کو دکھانا ہوگا، شہزاد ورک

شیخوپورہ (نمائندہ باغی نمائندہ باغی) بھارت کا اصل چہرہ اب دنیا کو دکھانا ہوگا
ٹکٹ ہولڈر قومی اسمبلی و چیئرمین کشمیر کمیٹی چوہدری شہزاد علی ورک نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے بھارت اپنے ناجائز مقاصد کے حصول کیلئےکس حد تک جا سکتا ہے، اس کا اندازہ ہم مقبوضہ کشمیر میں ہونے والے مظالم سے لگا سکتے ہیں۔

ساری دنیا جانتی ہے گزشتہ سات دہائیوں سے بھارتی افواج ریاستی سرپرستی میں نہتے کشمیریوں پر مظالم ڈھا رہی ہے۔اسی طرح بھارت نے مشرقی پاکستان کو بنگلہ دیش بنانے کیلئے جو بھیانک کردار اداکیا، وہ ہم کیسے بھول سکتے ہیں۔ 2015 میں بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی نے اپنے دورہ بنگلہ دیش کے دوران نہایت ڈھٹائی سے اعتراف کیا کہ بھارت نے پاکستان توڑنے میں کردار ادا کیا تھا۔
بھارت آج بھی بلوچستان میں دہشت گردی اور انتہا پسندی کو فروغ دیتا ہے۔ہمیں یہ بھی یاد ہے کہ پاکستان میں سی پیک منصوبہ کی بنیاد پڑتے ہی بھارت نے اسے سبوتاژ کرنے کیلئے اربوں کھربوں روپے کا فنڈ مختص کر دیا تھا۔جہاں تک پاکستان مخالف پروپیگنڈہ کی بات ہے تو ہمیں معلوم ہے کہ کس طرح بھارتی نیوز چینلز پاکستان کے خلاف زہر اگلتے ہیں۔ کس طرح برسوں سے بھارتی فلموں میں پاکستان اور افواج پاکستان کے خلاف غلیظ پروپیگنڈہ کیا جاتا ہے۔ کس طرح بھارتی ڈراموں کے ذریعے باقاعدہ منصوبہ بندی کیساتھ ثقافتی یلغار کی جاتی ہے۔

برسوں پہلے بھارتی وزیر اعظم اندرا گاندھی نے ایک انٹرویو میں کہا تھا کہ ہم نے بھارتی فلموں کے ذریعے بھارتی ثقافت پاکستان کے گھر گھر میں داخل کر رکھی ہے، اب ہمیں اس سے جنگی محاذ پر لڑنے کی ضرورت نہیں۔ ہم بخوبی آگاہ ہیں کہ بھارت ہمارے ساتھ کیا کچھ کرتا رہا ہے۔لیکن سوال یہ ہے کہ ہم خود اپنے ملک کیساتھ کیا کر رہے ہیں؟ بھارتی پروپیگنڈہ کا کیا جواب دے رہے ہیں؟ پاکستان کا کونسا چہرہ دنیا کو دکھا رہے ہیں؟ بھارت سے شکوہ کرنے اور عالمی برادری سے اپیل کرنے کے بجائے ، کیا ہم نے کبھی اپنے دامن پر نگاہ ڈالی ہے؟ سوال یہ پیدا ہوتا ہے کہ بھارت دشمنی کا واویلا اپنی جگہ ، ہم کیا کر رہے ہیں؟
اس میں کوئی شک نہیں کہ اقلیتوں کے حوالے سے پاکستان کا ریکارڈ، بھارت سے بہت بہتر ہے۔ مذہبی آزادی بھی بھارت سے کہیں زیادہ ہے کشمیریوں پر بھارتی مظالم کا سلسلہ تو برسوں سے جاری تھا لیکن اب اس نے مقبوضہ کشمیر کے جداگانہ تشخص کو بھی ختم کر کے اسے ہڑپ کر لیا ہے۔ یہ کوئی معمولی بات نہیں تھی اگر ہم سفارتی سطح پر مضبوط ہوتے تو دنیا میں ہلچل مچا دیتے
بھارتی نیٹ ورک کا سب سے بڑا ہدف پاکستان ہے۔ چین سمیت وہ ممالک بھی اس شیطانی نیٹ ورک کی کاروائیوں کا نشانہ بنتے ہیں، جن کیساتھ بھارت کا کوئی نہ کوئی تنازعہ جاری ہے۔ اس بھارتی نیٹ ورک کے دو بنیادی مقاصد ہیں۔ پہلا یہ کہ بھارت مخالف ممالک کے خلاف منفی خبریں پھیلائی جائیں۔ انہیں بد نام کیا جائے۔ ان ممالک کے منفی پہلووں کو بڑھا چڑھا کر دنیا کے سامنے پیش کیا جائے۔

دوسرا مقصد اس نیٹ ورک کا یہ ہے کہ بھارت کے چہرے کی کالک کو دنیا کی نظروں سے اوجھل رکھا جائے۔بھارت کا روشن اور ماڈریٹ چہرہ اقوام عالم میں اجاگر کیا جائے۔ رپورٹ بتاتی ہے کہ اپنے مذموم مقاصد کے حصول کیلئے اس بھارتی نیٹ ورک نے بہت سی معروف اور غیر معروف غیر سرکاری تنظیموں (NGOs) ، تھینک ٹینکوں، اور فیک نیوز پلیٹ فارموں کیساتھ انتہائی مضبوط تعلقات استوار کر رکھے ہیں۔ان تنظیموں کی مدد سے یورپی پارلیمان اور مختلف یورپی اداروں میں اثر و رسوخ حاصل کیا جاتا ہے تاکہ بھارت دوست اور پاکستان مخالف نقطہ نظر اور بیانیے کی ترویج کی جاسکے ۔پاکستان مخالف جعلی خبریں بنانے اور پھیلانے کا فریضہ سرانجام دیتی ہے۔یہ گمراہ کن خبریں تسلسل کیساتھ بھارت کے مقامی میڈیا اورعالمی صحافتی اداروں تک پہنچائی جاتی ہیں۔ اسی طرح دنیا کے مختلف ممالک میں موجود 97 غیر معروف میڈیا نیٹ ورکس کے ذریعے بھی پاکستان کو بدنام کرنے کی مہم چلائی جاتی ہے۔ پاکستان مخالف خبروں اور معلومات کو بڑھا چڑھا کر پیش کیا جاتا ہے

Comments are closed.