کوئٹہ:کوئٹہ کی عدالت نےایک اوربڑی شخصیت کا ریمانڈ منظورکرلیا،اطلاعات کے مطابق بلوچستان کے علاقہ گوادر کی اہم شخصیت اور حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کا 5 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرلیا گیا ہے، جس کے بعد انہیں گوادر کی عدالت میں پیش کیا جائے گا۔کوئٹہ کی انسداد دہشت گری عدالت میں آج بروز جمعرات 26 جنوری کو حق دو تحریک کے سربراہ مولانا ہدایت الرحمان کو پیش کیا گیا۔ اس موقع پرنامزد دیگر3 ملزمان کو بھی پیش کیا گیا۔

ڈالر کی مصنوعی قلت میں ملوث 8 منی ایکسچینج کے 11 آؤٹ لیٹس کے لائسنس معطل

آج عدالتی کارروائی کے دوران کرائم برانچ کی جانب سے مولانا ہدایت الرحمان و دیگر ملزمان کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی، جس کو عدالت نے مسترد کردیا۔عدالت کی جانب سے مولانا ہدایت الرحمان کا 5 روزہ راہداری ریمانڈ منظور کرتے ہوئے انہیں دوبارہ گوادر کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔

واضح رہے کہ مولانا ہدایت الرحمان کو دو مختلف مقدمات میں کرائم برانچ کوئٹہ کے حوالے کیا گیا تھا۔ گزشتہ ماہ بلوچستان کے بندرگاہی شہر گوادر میں ’حق دو تحریک‘ کے 2 مہینے تک جاری رہنے والے دھرنے اور احتجاج کی قیادت کرنے والے رہنما اور جماعت اسلامی بلوچستان کے جنرل سیکریٹری مولانا ہدایت الرحمان کو 13 جنوری کو گرفتار کیا گیا تھا۔

ملک بھرمیں بجلی کابریک ڈاؤن،ٹیکسٹائل سیکٹرکو70 ملین ڈالرزکانقصان ،اپٹما

گوادر پولیس نے حق دو تحریک کے رہنما مولانا ہدایت الرحمان کے خلاف قتل، اقدام قتل، لوگوں کو تشدد پر اکسانے اور دیگر الزامات کے تحت مقدمہ درج کیا تھا۔یہاں یہ بات بھی قابل ذکر ہے کہ گوادر میں گزشتہ کئی ماہ سے پُرامن احتجاج جاری تھا جس میں غیر قانونی مچھلی کے شکار کو ختم کرنے سمیت پانی، بجلی اور نوکریاں فراہم کرنے کے مطالبات کیے گئے تھے۔

متحدہ عرب امارات نے 2 ارب ڈالر ڈیپازٹس رول اوور کر دیئے

گزشتہ ماہ صوبائی حکومت نے ’حق دو تحریک‘ کی قیادت میں ہونے والے احتجاج میں مظاہرین سے مذاکرات کرنے کی کوشش کی تھی لیکن مظاہرے کے دوران نامعلوم حملہ آوروں کی جانب سے پولیس اہلکار کی ہلاکت کے بعد دسمبر کے آخر میں صورتحال انتہائی سنگین ہوگئی تھی۔پولیس اہلکار کی ہلاکت سے ایک روز قبل پولیس کے مظاہرین سے مذاکرات ناکام ہونے کے بعد ’حق دو تحریک‘ کے مظاہرین نے پولیس کو گھیرے میں لے لیا تھا۔

جب صورتحال سنگین ہوگئی تو حکومت نے شہر میں دفعہ 144 نافذ کردی جس کے تحت شہر میں پانچ سے زائد افراد کے جمع ہونے پر پابندی عائد کی گئی تھی، اسی دوران پولیس نے مظاہرین کو منتشر کرنے کے لیے طاقت کا استعمال کیا اور 100 سے زیادہ مظاہرین کو گرفتار کیا تھا۔

Shares: