اسلام آباد:سپریم کورٹ آف پاکستان کی جانب سے وزیراعلیٰ پنجاب کے معاملے پر ڈپٹی سپیکر دوست محمد مزاری کی مسلم لیگ ق کے 10 ووٹ مسترد کیے جانے کی رولنگ کالعدم قرار دینے کے بعد قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران عدالتی اصلاحات کے لیے پارلیمانی کمیٹی قیام کی قرار داد متفقہ طور پر منظور کر لی گئی۔

سپیکر قومی اسمبلی راجہ پرویز اشرف کی زیر صدارت قومی اسمبلی کا اجلاس ہوا۔ پیپلز پارٹی کے چیئرمین اور وزیر خارجہ بلاول بھٹو زرداری نے تجویز پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ جناب اسپیکر آج ہی مشترکہ پارلیمانی کمیٹی بنائیں۔

قومی اسمبلی میں تحریک وزیر قانون اعظم نذیر تارڑ نے پیش کی۔ قرارداد کے تحت قومی اسمبلی اور سینیٹ پر مشتمل پارلیمانی کمیٹی بنائی جائے گی۔

قرارداد کے متن کے مطابق قوانین کی منظوری،آئین میں ترمیم پارلیمنٹ کا حق ہے، آئین انتظامیہ، مقننہ، عدلیہ کے درمیان اختیارات تقسیم کرتا ہے، ایک ستون دوسرے کےاختیارات میں مداخلت نہیں کر سکتا۔

متن کے مطابق پارلیمنٹ عوامی امنگوں کی نمائندہ ہے، عدلیہ میں ججوں کے تقررکی توثیق پارلیمنٹ کا اختیار ہے، پارلیمنٹ کسی ادارے کو اختیارات سے تجاوز کی اجازت نہیں دے گی۔

وفاقی وزیر قانون کی جانب سے عدالتی اصلاحات سے متعلق ایوان میں پیش کی گئی قرار داد کو متفقہ طور پر منظور کر لیا گیا۔

Shares: