دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں مدارس کا کردارانتہائی اہم ہے:تجوید و قرآت کانفرنس سے مقررین کا خطاب

0
40

 

لاہور:دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں مدارس کا کردارانتہائی اہم ہے:تجوید و قرآت کانفرنس سے مقررین کا خطاب ،اطلاعات کے مطابق دینی جماعتوں کے قائدین، جید علماء کرام اور شیوخ الحدیث حضرات نے کہا ہے کہ دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں مدارس کا کردارانتہائی اہم ہے۔ طلباءعلم کی جستجو اور عمل کا شوق دل میں پیدا کریں۔علماءانبیاءکے وارث ہیں، لوگوں کو دین سمجھانااور مبلغ بن کر زندگی گزارنابہت ضروری ہے۔

 

ذرائع کے مطابق معہدالقرآن الکریم چیمبرلین روڈ میں تجوید و قرآت کانفرنس سے معروف اور جید عالم دین الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی، قاری محمد ابراہیم میر محمدی، قاری صہیب احمد میر محمدی،قاری محمد یعقوب شیخ، حافظ طلحہ سعید، مولانا محمد رمضان سلفی، قاری عبدالسلام عزیزی،قاری ابو حازم ، مولانا عبدالرشید خلیق و دیگر نے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر دینی مدارس کے طلباءسمیت مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد کی کثیر تعداد موجود تھی۔

 

قرآت کانفرنس کے دوران ملک بھر سے آنے والے تمام مکاتب فکر کے نامور قراءکرام نے تلاوت قرآن کی سعادت حاصل کی جس پرشرکاءمیں بھرپو رجوش و جذبہ دیکھنے میں آیا۔شیخ الحدیث مولانا محمد رمضان سلفی اور معہدالقرآن الکریم کے مدیر قاری عبدالسلام عزیزی کی نگرانی میں45طلباءنے حفظ القرآن، 135طلباءنے تجوید اور 20طلباءنے قرآت عشرہ کی تعلیم مکمل کی جن میں انعامات اور شیلڈ تقسیم کی گئیں۔

 

تجوید و قرآت کانفرنس سے نامور عالم دین الشیخ عبداللہ ناصر رحمانی نے اپنے خطاب میں کہا کہ علم کا منبع قرآن ہے اور علم کی بقا دوچیزوں کے ساتھ ہے۔ اگر علم کے ساتھ عمل نہ ہو تو علم کی برکت چھن جاتی ہے۔قرآن پڑھنا، سیکھنا اور دوسروں کو سکھانا سیرت رسول ﷺ کا اعجاز ہے۔ مدارس میں قرآن پڑھا جارہا اور علماءتیار ہو رہے ہیں۔ اساتذہ طلباءکی اس انداز میں تربیت کریں کہ اس سے علم کے راستے کھلیں۔ انہوںنے کہا کہ طلباءکا اصل ہدف اخلاص کے ساتھ عمل ہونا چاہیے۔ معاشروں کی تربیت کے لیے مدارس میں تعلیم و تعلم کا سلسلہ جاری رہنا بہت ضروری ہے۔ جب علم نہیں ہوتا تو پھر فتنے جنم لیتے ہیں۔

 

قاری محمد ابراہیم میر محمدی، مولانا محمد رمضان سلفی، قاری صہیب میر محمدی،قاری محمد یعقوب شیخ، حافظ طلحہ سعید، قاری عبدالسلام عزیزی،قاری ابو حازم، مولانا عبدالرشید خلیق و دیگر نے کہا کہ انبیاءنے پوری زندگی لوگوں کی اصلاح کا کام کیا۔طلباءسب سے پہلے خود علم حاصل کریں اور پھر لوگوں کی تربیت دین کی بنیاد پر کریں۔ انہوں نے کہا کہ دین پر عمل پیرا ہونے سے اللہ تعالیٰ رزق کے دروازے کھول دیتا ہے۔

Leave a reply