ڈیرہ غازی خان (باغی ٹی وی رپورٹ) ایم پی اے کے ٹاؤٹس قانون سے بالاتر، قانون کا راج ختم، ایم پی اے کے ٹاؤٹس کی دہشت گردی،حنیف پتافی کے پی اے کی نگرانی میں پانی کی پائپ لائن میں غیر قانونی تبدیلی،پانی کی لائن کاٹنے سے روکنے پر شہریوں کوسنگین نتائج کی دھمکیاں

تفصیلات کے مطابق شہر میں قانون کی پامالی کا سلسلہ بدستور جاری ہے، جہاں مقامی ایم پی اے حنیف پتافی کے ٹاؤٹس نے شہر میں دہشت گردی کی صورت حال پیدا کر رکھی ہے۔ ایم پی اے حنیف پتافی کے پی اے کے سامنے ضلعی انتظامیہ، سی ای او کارپوریشن، اور کمشنر ڈیرہ غازی خان بے بس دکھائی دیتے ہیں، اور ان کے خلاف کوئی مؤثر کارروائی عمل میں نہیں لائی جا سکی۔

گزشتہ چند دنوں میں جاوید ساقی، ناصر شاہ اور دیگر افراد نے غیر قانونی طور پر مین لائن واٹرسپلائی کو کاٹ کر اسے دوسری لائن میں منتقل کر دیا۔ اس غیر قانونی عمل کے خلاف شہری شکیل احمد نے سی ای او کارپوریشن کو درخواست دی اور واٹرسپلائی انچارج کو فون کرکے صورتحال سے آگاہ کیا۔ انچارج نے غیر قانونی کنکشن کاٹ دیا، لیکن کنکشن لگانے والوں کے خلاف کوئی قانونی کارروائی نہیں کی گئی۔

کچھ دن کے بعد جاوید ساقی نے کمشنر ڈیرہ غازی خان کے پاس شہری شکیل احمد کے خلاف درخواست دی اور سپلائی لائن کو دوبارہ بحال کرنے کی درخواست کی۔ شہری شکیل احمد نے کمشنر ڈیرہ غازی خان سے ملاقات کی اور آسان رسائی میں درخواست بھی دی،کمشنر کی طرف سے کارروائی کی یقین دہانی کے بعدشہری شکیل احمد کا واپس آ گیا، مگر اس پر کوئی پیشرفت نہیں ہوئی۔

رکن آباد کالونی میں سیوریج اور واٹرسپلائی کے مسائل کئی ماہ سے جاری ہیں، جس کی وجہ سے علاقے میں سیوریج کی حالت خراب رہتی ہے اور کوئی مستقل انتظام نہیں کیا جا سکا۔ جن علاقوں میں سیوریج اور واٹرسپلائی ٹھیک کام کر رہی ہے، وہاں ایم پی اے حنیف پتافی کے پی اے آئے روز خود ہی گڑھے کھود کر اور لائنیں کاٹ کر غیر قانونی کنکشن لگوارہے ہیں، جس کی وجہ سے اہل محلہ میں لڑائی جھگڑا جاری رہتا ہے۔

آج، 11 ستمبر 2024 کو، 30 سے 35 افراد جن میں جاوید ساقی، ناصر شاہ اور ایم پی اے حنیف پتافی کا پی اے باقر راجپوت شامل ہیں، نے ایک بار پھر مین واٹرسپلائی لائن کو کاٹ کر دوسری لائن میں منتقل کر دیا۔ اہل محلہ نے احتجاج کیا، جس کے دوران درخواست گزار شہری شکیل احمد کو جان سے مارنے کی دھمکیاں دی گئیں اور زبردستی کنکشن لگایا گیا۔ اہل محلہ نے اعلیٰ حکام سے فوری طور پر نوٹس لینے اور اس غیر قانونی عمل کے خلاف سخت کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا ہے۔

Shares: