آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کی ہارن بجاﺅ ، حکمران جگاﺅ تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان

لاہور: آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کی ہارن بجاﺅ ، حکمران جگاﺅ تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان ،اطلاعات کے مطابق قومی تاجر اتحاد کے مرکزی چیئرمین شیخ عمرحیات اورمرکزی صدرملک خالد نے آل پاکستان انجمن تاجران نعیم میر گروپ کی ہارن بجاﺅ ، حکمران جگاﺅ تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کردیا۔

باغی ٹی وی کے مطابق قومی تاجر اتحاد پاکستان اور آل پاکستان انجمن تاجرانکے عہدیداران نے لاھور پریس کلب میں مشترکہ پریس کانفرنس کی جس میں قومی تاجر اتحاد نے ھارن بجاﺅ ، حکمران جگاو تحریک میں شامل ھونے کا اعلان کردیا۔ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ملک خالد صدر قومی تاجر اتحاد نے کہا کہ تاجروں کے مسائل کا حل اولین ترجیح ھے،حکومت تاجروں کو سہولت دے،

ذرائع کے مطابق قومی تاجراتحاد کے مرکزی چیئرمین شیح عمر حیات نے اس موقع پر کہاک معیشت چلانے کے لئے درست سمت کا تعین کرنا ھو گا،۔تمام کاروباری سرگرمیاں بحال ھونگیں تو روزگار ملے گا۔

۔آل پاکستان انجمن تاجران کے مرکزی جنرل سیکرٹری نعیم میر نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ۔تاجر و کاروباری تنظمیں تیزی سے ھماری تحریک کا حصہ بن رہی ہیں،ھمارے مطالبات ، تجارتی و معاشی طرز کے ہیں،حکومت ھم پر سیاسی ھونے کا الزام لگانے کے بجائے ھمارے مطالبات تسلیم کرے،مزاکرات نتیجہ خیز نہیں ھوتے ، ھمارا وقت ضائع کیا جاتا ھے،ھمارا ٹیکس مندر و گردوارے بنانے پرخرچ ھوسکتا ھے ،

ان کا کہنا تھا کہ ھم پر نہیں ؟سنجیدہ اور بامقصد مزاکرات کے لیے ہر وقت تیار ہیں،18جولائی کو ملک بھر میں ھارن بجا دئے جائیں گے،ھمارا احتجاج ہر لحاظ سے تہزیب یافتہ ھے،ھمارا احتجاج پر امن اور کورونا ایس و پیز کے مطابق ھوگا، ۔آل پاکستان انجمن تاجران۔مرکزی صدر قومی تاجر اتحاد ملک خالد محمودنے ہارن بجاو ¿ حکمران جگاو ¿ تحریک کی مکمل حمایت کا اعلان کرتے ہوئے کہاکہ 18 جولائی کو اسلام آباد میں پر امن احتجاج کے لئے نعیم میر گروپ کے ساتھ ہیں۔

نعیم میر نے مزید کہاکہ قومی تاجر اتحاد غیر سیاسی تنطیم ہے، حقیقی تاجر نمائندہ تنظیم یے۔ہارن بجاو ¿ حکمران جگاو ¿ تحریک میں بھی قومی تاجر اتحاد تاجروں کے ساتھ کھڑی ہے۔ریسٹورنٹس، ہوٹل، شادی ہالز، سکولز سمیت تمام کاروبار ایڈ او پیز کے ساتھ کھولا جائے۔پٹرولیم مصنوعات میں کمی کی جائے۔سمگلنگ کی روک تھام کا بہانہ بنا کر کسٹم حکام کی کارروائیاں بند کی جائیں۔قیمتوں کے تعین کے پئے آزاد اتھارٹی بنائی جائے۔ تمام تاجر طبقہ اور عوام مہنگائی میں پس کر رہ گئی ہے۔ حکمرانوں کو جگانا چاہتے ہیں کہ تاجروں اور عوام کے مسائل حل کریں،

قومی تاجر اتحاد 18 جولائی کو ہمارے شانہ بشانہ اسلام آباد کے لئے روانہ ہو گا۔ اشیا ضروریہ کے نرخ نامے بوگس اور فراڈ ہیں۔پورے ملک میں اتھارٹیز بنانی چاہئیں قیمتوں کو کنٹرول کرنے کے کئے۔پورا نظام۔دھڑام سے گع چکا ہے، ملک نہیں چل رہا، معیشت نہیں چل رہی، کاروبار نہیں چل رہا۔ ہم پر نکمے حکمران مسلط ہیں جن کو مسائل کی سمجھ ہی نہیں آرہی۔بازاروں میں کیفیت یہ ہے کہ بازار سنسان ہیں، مہنگائی آسمان کو چھو رہی ہے۔ہم سے جو ٹیکس لیا وہ ہم پر خرچ کرو لیکن آپ ہمارے پیسوں سے مندر بنا رہے ہیں۔ اگر کاروبار نہیں چلانا چاہتے یا ملک نہیں چلانا چاہتے تو ہم 18 تاریخ کو ہارن بجاتے ہوئے آرہے ہیں۔ اس ریاست کے اندر عزت سے رہنا ہے تو اس کے لئے ہم سر پہ کفن باندھ کر نکلے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اسوقت تک واپس نہیں آئیں گے جب تک ہماری بات نہیں مانی جاتی۔ مطالبہ ہے کہ تمام کاروبار کھولے جائیں، کاروبار تباہ کر دئے ہیں۔ حکمران ہر محاذ ہر امتحان پر فیل ہیں فیل ہیں فیل ہیں۔ اپوزیشن جماعتوں کو چاہئے تھا کہ وہ نکلتے، ان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ آپ بھی میدان میں نکلیں۔ ہمارے احتجاج کو مذید تقویت دینے کے ہئے اپوزیشن جماعتیں ساتھ دیں۔ کیا ریاست نے ہمیں بے یار و مدد گار چھوڑ دیا یے؟

نعیم میر کہتے ہیں‌کہ کیا ریاست تاجروں کو سپورٹ کرنے کو تیار نہیں؟۔ آج میرا جینا حرام ہے تو کیا میں ریاست کے آگے نہ بلبلاو ¿ں؟۔ریاست کے با اثر حلقوں کے سامنے اپنا مقدمہ پیش کر رہے ہیں کہ ہمیں بچا لیں۔ اگر ہم گر گئے تو آپ کو ریونیو نہیں ملے گا۔ اس سال کم از کم 60 سے 7ط لاکھ بیروزگار ہونے جا رہے ہیں۔ یہ سڑکیں امن کا گہوارا نہیں رہیں گی بلکہ جرائم کی آماجگاہ بن جائیں گی۔ محب وطن تاجر ایسا نہیں ہونے دے گا۔

Comments are closed.