سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے کاروبارمیں آسانی پیداکرنے کے لیے انشورنس آرڈینینس متعارف کروا دیا

0
47

اسلام آباد:سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان نے کاروبارمیں آسانی پیداکرنے کے لیے انشورنس آرڈینینس متعارف کروا دیا ،اطلاعات کے مطابق سیکیورٹی ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) کے جاری کردہ ڈرافٹ انشورنس آرڈیننس (ترمیمی) بل 2020 کے سلسلے میں پروفیشنل ایسوسی ایشن آف انشورنس سرویئرس آف پاکستان (پی اے ایس پی) کا ایک آن لائن اجلاس ہوا۔

ایسوسی ایشن کے صدر جنید زیدی کی زیرصدارت اجلاس ہوا ، جس نے ممبروں سے خطاب کرتے ہوئے بتایا کہ ڈرافٹ بل میں؛ ایس ای سی پی نے کچھ ایسی ترامیم کی ہیں جو انشورنس سرویئرز کے حق میں ہیں اور ان پر حکومت کی جانب سے کاروبار میں آسانی پیدا کرنے کے قواعد کا خیال رکھتے ہوئے مرتب کیا گیا ہے۔

 

[wp-embedder-pack width=”100%” height=”400px” download=”all” download-text=”” attachment_id=”218058″ /]

نیز اس ترمیمی بل میں کچھ شقوں کی توثیق کی گئی ہے جس کا ایسوسی ایشن دو عشروں سے مطالبہ کررہی ہے۔ تاہم ، مسودہ بل میں سب سے زیادہ قابل اعتراض بات یہ ہے کہ ایس ای سی پی ایک ریگولیٹری باڈی ہے جو بل کے پاس ہونے کے بعد پارلیمنٹ کی طرح قانون سازی بھی کر سکے گی. جبکہ قانون سازی حکومت کا کام ہے جو ایک خاص عمل سے گزرنے کے بعد تشکیل دیا جاتا ہے.

ایس ای سی پی ایک ریگولیٹری ادارہ ہے جس کا کام حکومت کے بنائے ہوئے قوانین کو نافذ کرنا ہے. بحرحال ریگولیٹری ادارہ قوانین نافذ کرنے کیلئے اپنے محدود سے ضابطے تشکیل دے سکتا۔

.
ایسوسیشن کے صدر کا یہ بھی کہنا تھا کہ سابقہ کرپٹ حکومتوں کے ​​دور اقتدار میں اپنے غیر قانونی اقدامات کو قانونی تحفظ دینے کیلئے 2009 میں ایک ایس آر او ممبر 708 جاری کیا تھا جس کے تحد ایس ای سی پی کو قانون سازی کا اختیار دے دیا تھا. جس کا بے دریغ غلط استعمال کیا گیا۔
.
ایس آر او 708 کے اجراء کے فورا بعد سے بعد سے سروئیرز ایسوسی ایشن اس غیر قانونی اختیارات کے منقتلی کے خلاف سراپا احتجاج ہے لیکن کسی بھی حکومت نے اس غیر قانونی عمل پر توجہ نہیں دی۔ ہم موجودہ حکومت سے توقع رکھتے کہ حکومت اس بدعنوانی کو روکنے کے لئے کارروائی کرے گی۔
.
جناب صدر جنید زیدی کا مذید یہ بھی کہنا تھا کہ یہ کیسے ممکن ہے کہ پارلیمنٹ کے ہوتے ہوئے کوئی دوسرا ادارہ قانون سازی کر سکے۔
.
ہم حکومت پاکستان سے مطالبہ کرتے ہیں کہ انشورنس کے اس ترمیمی بل پر مزید کارروائی روکنے کے لئے ضروری اقدامات اٹھائے اور انشورنس بل کا مسودہ پارلیمنٹ کے ذریعے ہی تیار کروایا جائے۔

Leave a reply